[center]میری صُبح ، میری شام ، میری رات میں تُم ہو
جو بھی کروں بات مری بات میں تُم ہو
کل پُکارا کسی کو نام سے تیرے
ہر وقت مری جان خیالات تُم ہو
غم غلط ہوتا نہیں ، پی کے بھی دیکھ لیا
ساغر و مینا و خرابات میں تُم ہو
جرّاح نے ڈھونڈا بہت قطرہ خُوں نہ ملا
دل اور جان مری ذات میں تُم ہو
قریبِ مرگ ہیں جس کے غم میں جعفرؔ
اُس نے پُوچھا بھی نہیں کیسے حالات میں تُم ہو[/center]
میری صُبح ، میری شام ، میری رات میں تُم ہو
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: میری صُبح ، میری شام ، میری رات میں تُم ہو
بہت خوب شئیرنگ کا بہت بہت شکریہ جعفر بشیر صاحب.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: میری صُبح ، میری شام ، میری رات میں تُم ہو
بہت خوب ....
آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]