کہاں سے آیا کہاں گیا وہ‘ نا جانے وہ تھا کہ وہم تھا وہ
کہاں تھا کھویا، کہاں ملا وہ‘ ناجانے وہ تھا کہ وہم تھا وہ
وہ میرے اتنے قریب تھا پر مجھے نہ احساس تھا ذرا بھی
کہ جب تلک نہ چلا گیا وہ‘ نا جانے وہ تھا کہ وہم تھا وہ
یہ کب سے احساس آ گیا ہے‘ وہ آنسوؤں میں چھلک رہا ہے
دیرینہ اِک راز اب کھلا وہ‘ نا جانے وہ تھا کہ وہم تھا وہ
پکارتا ہوں میں برگ و گل میں‘ اُسے میں صحرا کے دل کے اندر
مگر بہت دور جا چکا وہ‘ نا جانے وہ تھا کہ وہم تھا وہ
مکرّم اب کیا سنبھل سکے گا ترا حزیں دل کہ چھوڑ کر وہ
تجھے اکیلا، ہوا جدا وہ‘ نا جانے وہ تھا کہ وہم تھا وہ
غزل (کہاں سے آیا کہاں گیا وہ ناجانے وہ تھا کہ وہم تھا وہ)
-
- کارکن
- Posts: 18
- Joined: Fri Dec 03, 2010 11:04 pm
- جنس:: مرد
- Location: پاکستانی
- Contact:
غزل (کہاں سے آیا کہاں گیا وہ ناجانے وہ تھا کہ وہم تھا وہ)
سیّد شاہ رُخ کمال
Re: غزل (کہاں سے آیا کہاں گیا وہ ناجانے وہ تھا کہ وہم تھا وہ
شیئرنگ پر شکریہ وصول کریں
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: غزل (کہاں سے آیا کہاں گیا وہ ناجانے وہ تھا کہ وہم تھا وہ
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: غزل (کہاں سے آیا کہاں گیا وہ ناجانے وہ تھا کہ وہم تھا وہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]