بوبی کے بارے میں
بوبی کے بارے میں
میری پورا نام عدنان ثناءاللہ ہے
میری عمر 28 سال ہے پاکستان کے ایک پیارے سے شہر قصور سے تعلق ہے ویسے تو ہر شہر ہی پیارا ہے لیکن یہ جناب حضرت بابا بلھے شاہ کا شہر ہے اس لے مجھے بہت پیارا ہے
میں شادی شدہ ہوں اور ایک پیارے سے بیٹے کا باپ ہوں اور کویت ائر پورٹ پر ایک گیمنگ کمپنی میں جاب کرتا ہوں ۔
مجھے شوق ہے اردو ناولز پڑھنے کا اور پنجابی شاعری پڑھنے کا ۔
اور کچھ پوچھنا ہو تو میں حاضر ہوں
میری عمر 28 سال ہے پاکستان کے ایک پیارے سے شہر قصور سے تعلق ہے ویسے تو ہر شہر ہی پیارا ہے لیکن یہ جناب حضرت بابا بلھے شاہ کا شہر ہے اس لے مجھے بہت پیارا ہے
میں شادی شدہ ہوں اور ایک پیارے سے بیٹے کا باپ ہوں اور کویت ائر پورٹ پر ایک گیمنگ کمپنی میں جاب کرتا ہوں ۔
مجھے شوق ہے اردو ناولز پڑھنے کا اور پنجابی شاعری پڑھنے کا ۔
اور کچھ پوچھنا ہو تو میں حاضر ہوں
میں ہاں کمی کمین اے ربَ میری کی اوقات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: بوبی کے بارے میں
محترم عدنان ثناء اللہ صاحب آپ کے بارے میں جان کر بہت خوشی ہوئی۔ امید کرتا ہوں کہ اردونامہ کو آپ اپنے مزاج کے بالکل مطابق پائیں گے۔ آپ نے لکھا کہ آپ کو اردوناولز پڑھنے کا شوق ہے اور پنجابی شاعری کا بھی تو اس ضمن میں عرض ہے کہ اردوناولز تو اردونامہ پر موجود ہیں لیکن پنجابی شاعری موجود نہیں ہے۔ لیکن ساتھ ساتھ یہ بھی عرض کرتا ہوں کہ اگر کچھ دیر آپ اردونامہ کے ساتھ چلیں گے تو ہم انشااللہ آپ کو بہت جلد اور بھی بہت کچھ پڑھنے کی لت لگا دیں گے۔ جس سے اردونامہ آپ کے لئے ایک بہترین فورم بن جائے گا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Re: بوبی کے بارے میں
انشاءاللہ پیارے چاند بابو بھائی اب میں آگیا ہوں تو پنجابی شاعری بھی آ جائے گیچاند بابو wrote:محترم عدنان ثناء اللہ صاحب آپ کے بارے میں جان کر بہت خوشی ہوئی۔ امید کرتا ہوں کہ اردونامہ کو آپ اپنے مزاج کے بالکل مطابق پائیں گے۔ آپ نے لکھا کہ آپ کو اردوناولز پڑھنے کا شوق ہے اور پنجابی شاعری کا بھی تو اس ضمن میں عرض ہے کہ اردوناولز تو اردونامہ پر موجود ہیں لیکن پنجابی شاعری موجود نہیں ہے۔ لیکن ساتھ ساتھ یہ بھی عرض کرتا ہوں کہ اگر کچھ دیر آپ اردونامہ کے ساتھ چلیں گے تو ہم انشااللہ آپ کو بہت جلد اور بھی بہت کچھ پڑھنے کی لت لگا دیں گے۔ جس سے اردونامہ آپ کے لئے ایک بہترین فورم بن جائے گا۔
میں ہاں کمی کمین اے ربَ میری کی اوقات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: بوبی کے بارے میں
ہاں یہ گیمنگ کمپنی ہی ہے یا گمبلنگ کمپنی ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Re: بوبی کے بارے میں
جی شازل بھائی یہ گیمز کی کمپنی ہی ہے
میں ہاں کمی کمین اے ربَ میری کی اوقات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
Re: بوبی کے بارے میں
اوہ
یہ گیمز سی ڈیز والے ہوتے ہیں یا وہیں پر ان ڈور اور آؤٹ ڈور والے ہوتے ہیں
یہ گیمز سی ڈیز والے ہوتے ہیں یا وہیں پر ان ڈور اور آؤٹ ڈور والے ہوتے ہیں
Re: بوبی کے بارے میں
شازل بھائی ہمارے پاس جو گیمز آتی ہیں وہ نیو ماڈل کی ہوتی ہے جیسے ۔
Play Station 2
Play Station 3
XBOX 360
PSP
NETANDO DSI
NETANDO WII
GAME CUBE
ان سب گیمز میں اصلی dvd کام کرتی ہے میرا کام ان کو اس قابل بنانا ہے کہ ان میں کاپی گیمز کھیل سکے
Play Station 2
Play Station 3
XBOX 360
PSP
NETANDO DSI
NETANDO WII
GAME CUBE
ان سب گیمز میں اصلی dvd کام کرتی ہے میرا کام ان کو اس قابل بنانا ہے کہ ان میں کاپی گیمز کھیل سکے
میں ہاں کمی کمین اے ربَ میری کی اوقات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: بوبی کے بارے میں
ارے واہ بوبی بھیا آپ کی تو موجیں ہیں کام بھی کھیل بھی۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
Re: بوبی کے بارے میں
شکریہ شازل بھائی
میں ہاں کمی کمین اے ربَ میری کی اوقات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
Re: بوبی کے بارے میں
کچھ کویت کے بارے میں تو بتائیے، سنا ہے کہ امیر ترین شہروں (شہر ہے یا ملک؟) میںاس کا شمار ہوتا ہے
Re: بوبی کے بارے میں
بوبی بھائی آپ کو جاب کیسے ملی ذرا ہمیں ڈیٹیل بتانا پسند کریں گے آپ
مجھے دعوت اسلامی سے پیار ہے
Re: بوبی کے بارے میں
اسلام وعلیکم شازل بھائیشازل wrote:کچھ کویت کے بارے میں تو بتائیے، سنا ہے کہ امیر ترین شہروں (شہر ہے یا ملک؟) میںاس کا شمار ہوتا ہے
کویت‘‘ جزیرہ نماعرب کاحجم کے اعتبارسے چھوٹا سا ملک لیکن کمیت کے اعتبار سے بہت بڑا ملک ہے۔یہ ملک خلیج فارس کے شمال مغرب میں واقع ہے۔کویت کے مغرب اور شمال میں عراق کی تاریخی ریاست ہے جبکہ جنوب میں سعودی عرب جیسے ملک کی مقدس سرزمین ہے اورمشرق میں خلیج فارس کا سمندر ہے۔ سلطنت کویت کے زیر انتظام سمندر کے نو بڑے بڑے جزائر بھی ہیں جن میں سے ایک کے بارے میں خیال کیاجاتا ہے کہ وہاںکے قبائل قبل ازتاریخ کے زمانے سے آباد ہیں۔کویت کاکل رقبہ سات ہزار مربع میل سے بھی کم ہے اور2007کے مطابق اس ملک کی کل آبادی ستائیس لاکھ کو چھورہی ہے۔کویت اگرچہ دنیاکے خشک ترین صحراکا حصہ ہے لیکن دولت کی ریل پیل اور وقت کی بڑھتی ہوئی رفتار کے ساتھ اس ملک نے بے پناہ ترقی کی ہے اور اب کویت شہر دنیاکے جدیدترین شہروںمیں شمار ہوتا ہے جہاں دنیاکی ہر اہم و غیر اہم سہولیات و تعیشات تک بآسانی میسر ہیںاوراونچی اونچی عمارتیں ،لمبے لمبے بازاراورعالی شان مساجد آج اس ریاست کی پہچان ہیں۔اس ریاست کی زیادہ تر آبادی شہر میں ہی مقیم ہے اور اس لحاظ سے یہ دنیاکی ایک منفرد مملکت ہے۔اس صحرائی ملک کے کچھ حصوں میں نخلستان واقع ہیں ۔کویت صحرا کے باعث انتہائی گرم آب و ہواکا ملک ہے اسکے دن کا درجہ حرارت 44سے 54ڈگری سینٹی گریڈ تک بھی پہنچ جاتاہے۔سالانہ بارشوں کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے ،سالانہ ایک سے سات انچ تک بمشکل بارشیں ہوتی ہیں،جس سال بارشیں زیادہ ہوجائیں تو صحراکا درجہ حرارت کچھ کم رہتا ہے بصورت دیگر گرمی ناقابل برداشت حد تک بڑھ جاتی ہے،شاید اسی وجہ سے کویت میں ندی ،نالے ،جھیلیں،آبشاریںاور دریانام کی کوئی چیزنہیں ہے۔پانی اور سبزہ نہ ہونے کے باعث جانور بھی بہت کم تعداد میں پائے جاتے ہیں۔کویت میں زیرزمین پانی بھی نایاب ہے ،کہیں کہیں بہت گہرائی میں پانی میسر بھی ہے تو اتنا کھارا کہ پینے کے قابل بنانے کے لیے اسے کئی مرحلوں سے گزارناپڑتا ہے،کویت سمیت پورے مشرق وسطی میں صرف ایک ہی میٹھے پانی کا چشمہ ہے اور وہ چشمہ ایک نبی کے پاؤں سے پھوٹنے والاکعبۃ اﷲ کے زیرسایہ بہنے والازم زم ہی ہے۔حکومت کویت نے زراعت کے انتظام کے لیے اب مصنوعی طور پر آبپاشی کا انتظام کیاہے جبکہ پینے کے پانی کے لیے بڑے بڑے پلانٹ لگائے جاتے ہیں یاپھر باہر سے درآمدکیاجاتاہے۔
تاریخ میں کویت ایک تجارتی شاہراہ کی حیثیت سے جانا جاتاتھا،مشرق بعید سے حج کے لیے جانے والے قافلے کویت سے گزرتے تھے ۔لاکھوں حاجیوں کے قافلوں کی یہ گزرگاہ بعض اوقات ڈاکؤں کی آماجگاہ بھی بن جاتی۔انیسویں صدی کے آخر میں کویت کے امیر عبداﷲ ثانی نے عثمانی ترک حکمرانوں سے سفارتی تعلقات قائم کیے اور ان سے گہرے روابط بڑھانے شروع کیے لیکن امیر کے بھائی امیر مبارک نے کویتی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کرلیااور اپنے بھائی کی بادشاہت ختم کردی اور خلافت عثمانی سے قطع تعلقی کرتے ہوئے تاج برطانیہ سے تعلقات استوار کرنا شروع کر دیے۔اس پر سلطنت عثمانیہ نے امیر کو ایمانی غیرت بھی دلانا چاہی لیکن بے سود اور 1899ء کے ایک معاہدے کے تحت کویت نے اپنی خارجہ پالیسی حکومت برطانیہ کے پاس گروی رکھ دی۔کتنی حیرانی کی بات ہے کہ جس زمانے میں دنیا کی اقوام اپنی آزادی کی جدوجہدکر رہی تھیں عین اسی زمانے میں کویتی امراء باقائدہ معاہدے کے تحت عیسائیوں کی غلامی کا پھندہ اپنے گلے میں ڈال رہے تھے۔استعمار مکڑے کے جالے کی طرح آہستہ آہستہ خوبصورت چالوں میں اپنے شکارکو پھانستاہے اسی طرح دوسری جنگ عظیم کے دوران امیر کویت نے سلطنت عثمانیہ جیسی مسلمان ریاست کو چھوڑ کر تو تاج برطانیہ کی مسیحی طاقت کو اپنے دفاع کی ذمہ داری سونپ دی۔دوسری جنگ عظیم میں سامراجی افواج کی کمزوری کے باعث 19جون 1961میں کویت کو برطانیہ سے آزادی میسر آ گئی اور اب یہ دن کویت میں قومی دن کے طور پر منایاجاتاہے۔
کویت کی مقامی آبادی اپنی ہی ملک میں اقلیت کا شکار ہے اور کم و بیش دوتہائی آبادی باہر سے آئے ہوئے لوگوں کی ہے جو دیگر عرب ممالک سے اور زیادہ تر جنوبی ایشیاسے آئے ہوئے مزدور پیشہ لوگوں پر مشتمل ہے۔یہ باہر سے آئے ہوئے لوگ کویت کی شہریت اور یہاں کے تمدنی،سیاسی و معاشی حقوق حاصل نہیں کرسکتے ،یہ حقوق صرف مقامی کویت کے لوگوں کو ہی میسر ہیں جو 1920سے قبل تک اپنی کویتی حیثیت کو ثابت کرسکتے ہیں۔اگرچہ کویت عربوں کا ملک ہے لیکن کچھ فارسی بان قبائل بھی یہاں صدیوں سے مقیم ہیں اگرچہ بہت کم اور صرف سرحدی علاقوں تک ہی محدود ہیں۔عربی یہاں کی سرکاری زبان ہے اور خاص خلیج کے لہجے کی جدیدعربی میں یہاں تعلیم فراہم کی جاتی ہے،انگریزی کو ثانوی زبان کی اہمیت حاصل ہے۔کویت کے شہری سب ہی مسلمان ہیں اور 1981کے قوانین کے مطابق کوئی غیر مسلم کویت کی شہریت حاصل نہیں کرسکتا۔عراق کویت بحران سے قبل فلسطینی یہاں پر سب سے بڑی اقلیت تھے لیکن عراق کی حمایت کرنے کے ’’جرم‘‘میںکویت کی حکومت نے اکثرفلسطینیوں کو وہاں سے نکال دیاہے کیونکہ عراق کی حمایت دراصل امریکہ کی مخالفت تھی۔آسمان یہ دن بھی دیکھ رہاہے کہ مسلمان حکمرانوں کو اپنے ملک میں سامراجی و استعماری افواج کے اڈے اور انکی سپاہ برداشت ہیں لیکن فرزندان توحید برداشت نہیں ہیں۔کویت میں ریلوے لائین نہیں ہے لیکن دنیاکابہترین شاہراہی نظام یہاں موجود ہے اور سب ہمسایہ ممالک کے لیے تیزرفتار سڑکیں میسرہیں اور ہوائی سفرکی سہولت اس پر مستزاد ہے۔
کویت کے عوام بہت خوشحال ہیں،حکومت ان کیے صحت،تعلیم،رہائش اور کاروباروغیرہ کے لیے آسان قرضوں سمیت بہت سی مراعات دیتی ہے۔خواندگی کا تناسب اسی فیصد کے لگ بھگ ہے،ابتدائی تعلیم مفت اور لازمی ہے ،جس کے لیے حکومت کی طرف سے کتابیں،آمدورفت کی سہولت ،مدرسے میں کھانے پینے کی فراہمی اور دوران تعلیم علاج کی سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔لیکن یہ سب رعایات مقامی لوگوں کے لیے ہی ہیں ۔باہر سے آئے ہوئے لوگ اپنے بچوں کونجی اسکولوں میں داخل کراتے ہیںاور دیگر سرکاری رعایات سے بھی تقریباً محروم ہیں۔اپنی عمر کا بہترین حصہ کویت کی خدمت کرنے کے باوجود بھی باہر سے آئے ہوئے لوگ یہاں پر غیر ہی سمجھے جاتے ہیں۔
میں ہاں کمی کمین اے ربَ میری کی اوقات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
Re: بوبی کے بارے میں
خوش آمدید بوبی صاحب! لگے ہاتھوں ہم بھی ثواب کما لیں.
Re: بوبی کے بارے میں
بوبی بھائی آپ کیا چیز ہو a180:
اتنی سیر حاصل معلومات کا تو ہم نے سوچا ہی نہیںتھا،
یعنی اصل میں آج ہی کویت کے بارے میں جانا ہے
بہت اچھے
ویل ڈن
اتنی سیر حاصل معلومات کا تو ہم نے سوچا ہی نہیںتھا،
یعنی اصل میں آج ہی کویت کے بارے میں جانا ہے
بہت اچھے
ویل ڈن
Re: بوبی کے بارے میں
شکریہ فرخ صاحبسخنور wrote:خوش آمدید بوبی صاحب! لگے ہاتھوں ہم بھی ثواب کما لیں.
میں ہاں کمی کمین اے ربَ میری کی اوقات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
Re: بوبی کے بارے میں
شکریہ شازل بھائی مجھے محنت کا ثمر مل گیاشازل wrote:بوبی بھائی آپ کیا چیز ہو a180:
اتنی سیر حاصل معلومات کا تو ہم نے سوچا ہی نہیںتھا،
یعنی اصل میں آج ہی کویت کے بارے میں جانا ہے
بہت اچھے
ویل ڈن
میں ہاں کمی کمین اے ربَ میری کی اوقات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
-
- دوست
- Posts: 276
- Joined: Sat Aug 08, 2009 12:01 pm
- جنس:: مرد
Re: بوبی کے بارے میں
خوش آمدید بوبی صاحب
[center]| فرحان دانش ڈاٹ کام |
فرحان دانش کی آفیشل ویب سائٹ[/center]
فرحان دانش کی آفیشل ویب سائٹ[/center]
Re: بوبی کے بارے میں
شکریہ فرحان دانش جی
میں ہاں کمی کمین اے ربَ میری کی اوقات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات
اُچا تیرا نام اے ربَ اُچی تیری ذات