پُھولوں کی زباں

اگر آپ شاعر ہیں اور اپنی شاعری ہمیں بھی سنانا پسند کرتے ہیں تو یہاں لکھئے
Post Reply
AbdulRasheed1
کارکن
کارکن
Posts: 117
Joined: Sun Jan 26, 2020 6:01 pm

پُھولوں کی زباں

Post by AbdulRasheed1 »

جانتا کوئی نہِیں آج اصُولوں کی زباں
کاش آ جائے ہمیں بولنا پُھولوں کی زباں

موسمِ گُل ہے کِھلے آپ کی خُوشبُو کے گُلاب
بولنا آ کے ذرا پِھر سے وہ جُھولوں کی زباں


یہ رویّہ بھی ہمیں شہر کے لوگو سے مِلا
پُھول کے مُنہ میں رکھی آج ببُولوں کی زباں

آپ نے سمجھا ہمیں غم کا تدارُک بھی کیا
جانتا کون بھلا ہم سے فضُولوں کی زباں

بے وجہ غرق کوئی ایک بھی اُمّت نہ ہُوئی
ڈالتے پُشت پہ جب لوگ رسُولوں کی زباں

ہم نے مانا کہ اُسے پِھر بھی بنے رہنا تھا
کاٹتی دِل کو مگر درد شمُولوں کی زباں

آج حسرت سے ہر اِک دُور نِکل بھاگے ہے
کیا ہُؤا؟ بولتا ہے کیا یہ بگُولوں کی زباں


رشِید حسرتؔ
Post Reply

Return to “آپ کی شاعری”