یہ طوفان انکشاف!...نقش خیال…عرفان صدیقی

اگر آپ کالم لکھنا چاہتے ہیں یا لکھتے ہیں تو اپنی نوکِ قلم کے شہکار یہاں شئیر کریں
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

یہ طوفان انکشاف!...نقش خیال…عرفان صدیقی

Post by چاند بابو »

[center]یہ طوفان انکشاف[/center]

پہلے نہیں تو اب یہ اندازہ ضرور ہوجانا چاہئے کہ ٹیکنالوجی کتنا بڑا عفریت بن چکی ہے اور ساری دنیا کیوں کر اُس کے سامنے بازیچہ اطفال بن کررہ گئی ہے۔ علامہ اقبال نے یہ کہہ کر مستقبل کے لامحدود امکانات کے بے کراں سمندر کو ایک شعر کے کوزے میں بند کردیا تھا کہ #

[center]آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پہ آسکتا نہیں
محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہوجائے گی[/center]

”وکی لیکس“ کی تازہ دستاویزات نے ایک عالم میں زلزلہ سا بپا کردیا ہے۔ سب سناٹے میں ہیں اور سپاٹ چہروں کے ساتھ ایک دوسرے کو دیکھ رہے ہیں۔ پتھر کی مورتیاں بن جانے والوں میں سے کسی کو کچھ خبر نہیں کہ وہ کیا کرے؟ نہ کہیں سے کوئی تردید جاری ہورہی ہے‘ نہ کوئی وضاحت سامنے آرہی ہے‘ نہ کوئی صدائے احتجاج بلند کررہا ہے اور نہ کوئی اپنی صفائی میں کوئی دلیل تراش رہا ہے۔ چار سو کشتوں کے پشتے لگے ہیں اور ٹیکنالوجی شوخ و شنگ حسینہ کی طرح منہ میں دوپٹہ دابے ہنس رہی ہے۔ اخلاقیات کا کوئی تقاضا رہا نہ تہذیب کا بھرم نہ رشتہ و تعلق کا رکھ کھاؤ نہ سفارتی قرینوں کی آبرو۔ یوں لگتا ہے کہ چار سو گریبانوں کی دھجیوں کے ڈھیر لگے ہیں اور اور کسی کو کچھ سمجھ نہیں آرہی کہ وہ اپنی آبرو کیسے بچائے؟۔
کوئی دن جاتا ہے کہ خود ”وکی لیکس“ کا چہرہ بھی بے نقاب ہوجائے گا اور پتہ چل جائے گا کہ ”کون معشوق ہے اس پردہ زنگاری میں ”لیکن فی الحال اس کا طوطی بول رہا ہے۔ کوئی اڑھائی لاکھ کے لگ بھگ قیامت آفریں دستاویزات میں سے ابھی پوری تین سو بھی سامنے نہیں آئیں۔ آگے آگے دیکھیے کہ کس کس بارگاہ کی دیوار تقدیس ٹوٹتی ہے اور کس کس چہرے کی آب وتاب دھلتی ہے۔ منظرعام پر آنے والے انکشافات کا ماخذ امریکی سفارت کاروں کی وہ رپورٹس ہیں جو وہ مختلف ممالک کے سفارتخانوں سے اپنی حکومت کوارسال کرتے رہے۔ سو جس کو جو بھی لقب دیا جارہا ہے‘ جو بھی الزام تھوپا جارہا ہے اور جس کسی سے بھی منسوب کیا جارہا ہے‘ وہ کسی نہ کسی امریکی کے قلم کا شاہکار ہے۔ یہ معمول کی ایک مشق ہے۔ جب بھی کوئی سفارت کار‘ کسی ملک کی نمایاں شخصیت سے ملتا ہے تو عام طور پر دونوں طرف کے نمائندے ملاقات کے نوٹس تیار کرلیتے ہیں۔ تخلیے میں ہونے والی ملاقاتوں کے نوٹس تو نہیں ہوتے لیکن سفارت کار اپنی یادداشت کے زور پر اولین فرصت میں اہم نکات مرتب کرلیتے ہیں۔ یہ رپورٹس فوری طور پر اپنے دارالحکومت‘دفتر خارجہ کو ارسال کردی جاتی ہیں۔
”وکی لیکس“ کے ہاتھ لگ جانے‘ یا کسی بہت بڑے کھیل کے طور پر اس تک پہنچا دی جانے والی دستاویزات‘ وہ رپورٹس ہیں جو امریکی سفارت کاروں نے اپنے ااسٹیٹ آفس کو بھیجیں۔ اس اعتبار سے کہا جاسکتا ہے کہ یہ جھوٹ پر مبنی نہیں ہوں گی کیوں کہ دیانت کا بنیادی تقاضا ہے کہ سفارت کار کم از کم اپنی حکومت سے جھوٹ نہ بولے اور سوفیصد درست صورت حال پیش کرے۔ یہ متعلقہ حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے ان انتہائی حساس دستاویزات کو سات صندوقوں میں اس طرح بند کرکے رکھیں کہ کسی غیر متعلقہ فرد کو ان کی بھنک تک نہ پڑنے پائے۔ اس سوال کا جواب امریکیوں پہ واجب ہے کہ وہ جو ایک عالم پر حکمرانی کے خواب دیکھتے اور بات بات پر دوسروں کی پشت پر تازیانے لگاتے ہیں‘ خود اپنے گھر کی نگہبانی کیوں نہیں کرپائے اور کچھ غیر متعلقہ افراد کیوں کر اس کے رازوں کی تجوری میں نقب لگالیتے ہیں؟ یہیں سے اس شک کا بیج بھی پھوٹتا ہے کہ کہیں خود باد نسیم ہی تو راز چمن‘ بیرون چمن نہیں لے گئی؟۔
”وکی لیکس“ کے تازہ طوفان انکشاف ‘ نے عالم اسلام کو خصوصی نشانہ بنایا ہے۔ شعوری کوشش کی گئی ہے کہ مسلم حکمرانوں کے درمیان خلیج پیدا کی جائے اور ایک دوسرے سے بذظن کیا جائے۔ سعودی عرب کو خصوصی نشانہ بنایا گیا ہے۔ شاہ عبدالله کے ساتھ ایسے ریمارکس منسوب کئے گئے ہیں جو پاکستان‘ ایران اور بعض دیگر اسلامی ممالک میں اشتعال کا باعث بنیں۔ اعتماد کے اس رشتے کو بُری طرح مجروح کیا گیا ہے جو کسی بھی ملک کی مقتدر شخصیت اور کسی ذمہ دار سفارت کار کے مابین ہوتاہے۔ ذاتی تعلق کے حوالے سے بعض اوقات کوئی سفارت کار کسی بھی اہم شخصیت سے خصوصی قربت پیدا کرلیتا ہے اور اُن کے درمیان کسی حد تک بے تکلفی کا ایک رشتہ قائم ہوجاتا ہے اس رشتے کے باعث رسمی ملاقاتوں میں بھی غیر رسمی ریمارکس کوئی انہونی بات نہیں۔ یہ ریمارکس‘ طرفین کے سینوں یا انتہائی خفیہ ریکارڈ کے دفینوں میں ہمیشہ کے لئے گم ہوجاتے ہیں۔ اگر کسی ملک نے اُن سے کوئی نتیجہ اخذ کرنا ہو تو کرلیتا اور اپنی خارجہ پالیسی میں اُسے سمو لیتا ہے ورنہ راز ‘ بہرحال راز ہی رہتا ہے۔ اب یہ راز‘ راز نہیں رہے لہٰذا کوئی منہ سے کچھ کہے نہ کہے‘ ارتعاش ضرور آئے گا اور دلوں میں پیدا ہوجانے والی پرخاش‘ مختلف ممالک کے رویوں میں جگہ پاتی رہے گی۔ یہ مختلف قائدین کی بلوغت کا امتحان ہے۔ انہیں چاہئے کہ امریکی سفارت کاروں کی مرتب کردہ ان رپورٹس کو محدود معنوں میں لیں اور انہیں اپنی دیرپا پالیسیوں کا جزو اعظم نہ بنائیں۔ یہ انکشاف کچھ کم زہر ناک نہیں کہ شاہ عبدالله نے مبینہ طور پر چاہاتھا کہ امریکہ ایران پر حملہ کردے۔ کچھ نہیں بتایا گیا کہ اگر کوئی اس مفہوم کا جملہ آیا بھی تو اس کا پس منظر کیا تھا اور امریکی سفارت کار کی کس انگیخت پر اس طرح کی بات کی گئی۔ یہ حقیقت تو ہر کوئی جانتا ہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل اور امریکہ پہ واضح کردیا تھا کہ وہ ایران پر حملوں کے لئے اپنی فضا استعمال نہیں کرنے دے گا۔ اچھا ہوا کہ ایرانی صدر احمدی نژاد کی طرف سے نہایت منجھا ہوا مدبرانہ ردعمل سامنے آیا۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ ہم اس طرح کے شوشوں کا کوئی اثر نہیں لیں گے اور سعودی عرب کے ساتھ باہمی تعلقات پر آنچ نہ آنے دیں گے۔
پراسراریت کی تہہ میں لپٹا ایک عجب بھید یہ ہے کہ بے نقابی‘ بے حجابی بلکہ بے لباسی کے اس موسم میں بھی وہ چہرے ابھی تک ریشمی پردوں میں چھپے ہیں جو پاکستان کی مٹی سے رزق چنتے اور امریکہ سے وفا شعاری کو ہر شے سے زیادہ عزیز رکھتے ہیں۔ سیاستدانوں ‘ بیوروکریٹس‘ مقتدر قومی اداروں اور زندگی کے مختلف شعبوں میں ایسے ان گنت ہیں جو امریکی مفادات کی آبیاری کو وطن عزیز کے مفادات کی پاسداری سے کئی گنا عزیز رکھتے ہیں۔ یہ پاکستان میں امریکی ہرکاروں‘ اوزاروں‘ اور ہتھیاروں کا کردار ادا کرتے ہیں۔ خود میرے قبیلہٴ صحافت میں بھی ہیں جو امریکی سفارت خانے کے آس پاس صدا لگاتے پھرتے ہیں کہ ” ایک دو بوتل پہ ”ایمان“ بیچنے والا ہوں میں“۔ آخر ”وکی لیکس“ ایسے خودفروشوں کے نام کیوں سامنے نہیں لارہا؟ کس نے کس کے بارے میں کیا کہا سے کہیں زیادہ اہم بات یہ ہے کہ چھوٹی یا بڑی مراعات کے لئے جاسوسوں اور ایجنٹوں کا کردار بجالانے والے پہچانے جائیں۔ مجھے یقین ہے کہ سفارتخانوں سے بھیجی گئی لاکھوں رپورٹس میں یقیناً ان پردہ نشینوں کے نام بھی ہوں گے لیکن انہیں اب بھی پوشیدہ رکھا گیا ہے۔ وکی لیکس نے خود ایک ادارتی بورڈ تیار کررکھا ہے جو اس امر کا جائزہ لیتا ہے کہ کون سی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے اور کون سی نہیں۔ نیویارک ٹائمز نے ایک اور چھلنی لگاتے ہوئے بہت سے افراد کے نام اس دلیل پر حذف کردیئے کہ اُن کی جانوں کو خدشہ ہوسکتا ہے۔ برطانوی شاہی خانوادے کے افراد پر پردہ ڈال دیا گیا لیکن عالم اسلام کی کسی شخصیت کو نہ بخشا گیا سوائے ان کے جو وطن فروشی کی طلائی زنجیر کے ساتھ امریکی کھونٹے سے بندھے ہیں۔ لیکن انتظار کیجئے‘ جلد ہی ”وکی لیکس“ کے لئے بھی کوئی ”وکی لیکس“ پیدا ہوجائے گا کیوں کہ ٹیکنالوجی کا عفریت بے لگام ہوچکا ہے اور اب اُسے قابو کرنا محال ہوگیا ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: یہ طوفان انکشاف!...نقش خیال…عرفان صدیقی

Post by علی عامر »

بغل میں‌چھری منہ میں رام رام ....

وکی لیکس کے پیچھے یہود و ہنود کی مشترکہ کاروائی شامل حال ہے .. :devil:
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: یہ طوفان انکشاف!...نقش خیال…عرفان صدیقی

Post by اضواء »

جنگ لڑنا پڑتا ہے اپنے بازو پر زندگی کے میدان میں معجزے نہیں ہوتے :fubar:

عمدہ تحریر پر آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: یہ طوفان انکشاف!...نقش خیال…عرفان صدیقی

Post by چاند بابو »

پسند کرنے کا بہت شکریہ۔
اضوا یہ میری نہیں بلکہ عرفان صدیقی کی تحریر ہے۔
جو پاکستان کے نامور کالم نگار، تجزیہ نگار ہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: یہ طوفان انکشاف!...نقش خیال…عرفان صدیقی

Post by اضواء »

چاند بابو wrote:پسند کرنے کا بہت شکریہ۔
اضوا یہ میری نہیں بلکہ عرفان صدیقی کی تحریر ہے۔
جو پاکستان کے نامور کالم نگار، تجزیہ نگار ہیں۔

عرفان صدیقی کی عمدہ تحریراور آپ کا بہت بہت شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: یہ طوفان انکشاف!...نقش خیال…عرفان صدیقی

Post by بلال احمد »

شیئرنگ پر شکریہ چاند بھائی :inlove:
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
شازل
مشاق
مشاق
Posts: 4490
Joined: Sun Apr 12, 2009 8:48 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: یہ طوفان انکشاف!...نقش خیال…عرفان صدیقی

Post by شازل »

عرفان صدیقی موجودہ وقت کے ایک بہت بڑے کالم نگار ہیں اور صحافت کی دنیا کے کئی ستارے انہیں استاد کا درجہ دیتے ہیں.
Post Reply

Return to “اردو کالم”