بلا عنوان کے تحریر

اگر آپ کالم لکھنا چاہتے ہیں یا لکھتے ہیں تو اپنی نوکِ قلم کے شہکار یہاں شئیر کریں
Post Reply
ایکسٹو
کارکن
کارکن
Posts: 125
Joined: Mon Dec 08, 2014 11:53 am
جنس:: مرد
Contact:

بلا عنوان کے تحریر

Post by ایکسٹو »

صبح سویرے ٹی۔وی چینلز پر خواتین اینکرز خوب سج سنور کر خوب رگڑ رگڑ میک اپ کرکے برجمان بیٹھی بڑی سنجیدگی اور جذباتی انداز میں اسلام کی تبلیغ کر رہی ہوتی ہیں۔ خود بے پرده ره کر دوسروں کو پرده کرنے کا درس دے رہی ہوتی ہیں۔ خود بے نمازی ہو کر دوسروں کو نماز پڑھنے کی تقلین کر رہی ہوتی ہیں۔
خود بےحس ہو کر دوسروں کو انسانیت کا احساس دلا رہیں ہوتیں ہیں۔ مگر جب پروگرام کا اینڈ آتا ہے تو یہ خواتین اینکرز اسلام کے سب اصولوں کو بلاۓ تاک رکھ کر مردوں کے ساتھ اٹھ کر ناچنا گانا شروع کر دیتی ہیں۔ تاکہ لوگوں کو اسلام کا ایک پراثر درس مل‎ ‎سکے۔
یہ منافقت نہیں تو کیا ہے۔ جب اسلام کے اصولوں پر خود عمل نہیں کرنا تو دین کا مذاق کیوں اڑاتے ہو۔۔لوگوں کو الو بنا کر‎)‎صرف اپنا بھرم رکھنے کیلۓ کہ ھم کتنے دین دار ہیں‎(‎ ان کے سامنے اسلام کا غلط چہره کس لیۓ پیش کرتے ہو۔‎ ‎اسلام کے دشمنوں کے ساتھ ساز باز کرکے اسلام کی پیٹھ پیچھے چھرا گھونپ کر معصوم کیوں بنتے ہو...؟
دہشت گرد تو انسانوں کو مار رہے ہیں مگر تم ان کےایمانوں کو مار رہے ہو۔ دہشت گردوں سے بھی زیاده خطرناک تم خود ہو۔۔ دہشت گرد موت ہیں مگر تم زہر وه خطرناک زہر جواپنے شکار کو آہستہ آہستہ‎ ‎موت کی طرف دھکیلتا ہے۔۔ مگر نہیں تم اس زہر سے بھی زیاده خطرناک ہو جو لوگوں کے جھوٹے خیر خواه بن کر انکو سیدھا جہنم میں دھکیل رہے ہو
اسلام کواتنا نقصان غیروں نے نہیں پہنچایا جتنا اپنوں کی منافقت نے پہنچا یا اور پہنچا رہی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایکسٹو
صلی الله علیہ وآله وسلم
‎ میرا بلاگ دیکھیں
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: بلا عنوان کے تحریر

Post by اضواء »

أحسنت بارك الله فيك
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: بلا عنوان کے تحریر

Post by محمد شعیب »

میڈیا کے منفی پہلو پر روشنی ڈالنے کا شکریہ
سلسلہ جاری رکھیں..
Post Reply

Return to “اردو کالم”