برصغیر میں اسلام کی آمد

اگر آپ کالم لکھنا چاہتے ہیں یا لکھتے ہیں تو اپنی نوکِ قلم کے شہکار یہاں شئیر کریں
Post Reply
ایکسٹو
کارکن
کارکن
Posts: 125
Joined: Mon Dec 08, 2014 11:53 am
جنس:: مرد
Contact:

برصغیر میں اسلام کی آمد

Post by ایکسٹو »

برصغیرمیں اسلام کی آمد سے پہلے برصغیر مختلف مذہبوں کے رنگوں کا مجموعہ ہوا کرتا تھا۔ برصغیر میں تقریبا دنیا کا ہر مذہب تھا۔۔ یہاں عیسائیت بھی تھی بدھ مت مذہب بھی تھا جین مذہب بھی تھا ہندومت بھی تھی بلکہ اکثریت ہندوؤں کی تھی۔۔ ہندو یہاں بڑی تعداد میں بستے تھے دلی اور دوسرے چند شہروں ميں یہودی بھی آباد تھے۔ یہاں آگ کے پجاری زرتشتی بھی رہتے تھے جو آگ کی پوجا کرتے تھے۔۔ ایسے میں یہاں اسلام کا داخلہ سمندرمیں سوئی پھنکنے کے مترادف تھا۔۔ عرب کے تاجر یہاں آ کر لوگوں کو اسلام کی تعلیمات دیا کرتے مگر انہیں زنده نہ رہنے دیا جاتا۔۔۔
اسلام کی تبلیغ یہاں کسی بھی طرح ممکن نہ تھی مگر پھر یہاں اولیاء الله کو وه سلسلہ چل نکلا کہ انہوں نے بستیوں کی بستیاں مسلمان کر ڈالیں۔

اولیاء الله نے کتنی محنت سے ایک ایک ہندو کا مسلمان کیا تھا اس کا اندازه اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اگر کوئی مسلمان مرتد یعنی اسلام سے خارج ھو جاتا ھو وه واجب قتل ہوتا ھے اور اس پر زمین تنگ کر دی جاتی ھے۔ یہی قانون ہندوں میں تھا اگر کوئی ہندو اپنا مذہب بدل لیتا تو اس کو طرح طرح کی تکلیفیں دیں جاتیں یہاں تک کہ زنده جلا دیا جاتا یا اس کی کھال اتروا لی جاتی۔۔ کوئی ہندو اپنا مذہب تبدیل کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔۔ مگر اولیاء برصغیر کے کونے کونے تک گے اور اپنی نگاه کیمیا سے بستیوں کی بستیاں مسلمان کر دیں۔۔۔ کچھ لوگ یہ تصور کرتے ہیں کہ برصغیر میں اسلام جہاد سے پھیلا ۔ یہ سراسر غلط ہے کیونکہ جہاد سے ایک مخصوص علاقہ تو مسلمان ہو سکتا تھا مگر پورا برصغیر نہیں۔۔ یہ سب اولیاء کی محنت کا نتیجہ ہے کہ انہوں نے بغیر کسی جنگ کے اسلام برصغیر کے کونے کونے تک پہنچایا۔۔ آپ برصغیر میں کسی بھی علاقے کسی بھی بستی چلے جائیں وہاں آپ کو اولیاء الله کے مزارات ضرور ملیں گے۔۔اولیاء اجودھن گے تو اجودھن پاک پتن بن گیا۔۔ لاھور گیۓ تولاھور والوں کی قسمت سنور گئی۔۔۔ دریاۓ چناب کے کنارے کو سلطان باھو کے رنگ نے رنگ دیا ۔ قصور کے بیابان جنگلوں میں گۓ تو جنگل انسانوں کے ہجوم سے آباد ہو گیا۔۔ غرض برصغیرکے کونے کونے تک اولیاء گۓ اور ہندوؤں کو مسلمان کرتے گۓ۔۔۔ اور آج ہم اولیاء کی اس محنت کو ایک دوسرے پر کفر کے فتوۓ ٹھونس ٹھونس کر برباد کر رھے ہیں ۔ اولیاءالله نے ہمیں مسلمان کیا اور ہم مسلمانوں کو کافر بنا رھے ہیں۔

مسلمانوں ڈرو اس وقت سے جب الله کا عذاب ہلاکو خان کی سرخ آندھی کی صورت میں تمہیں اس طرح تباه و برباد کر دے گا جیسے اس نے بغداد کو کیا تھا۔۔۔ وہاں کے لوگ بھی ہماری طرح کرنے لگے تھے۔۔۔ عیش و عشرت میں پڑ کر اسلام اور خدا سے دور ھو گۓ تھے وہاں ڈر سنانے والے بھی گۓ مگر وه راه راست پر نہ آۓ پھر وہاں الله پاک کا قہر ہلاکو خان کی صورت میں اترا اس نے وہاں ظلم و ستم کا وه بازار گرم کیا کہ تاریخ کے اوراق بھی کانپ اٹھتے ہیں۔۔۔ مسلمانوں ‌اگر تم وقت سے پہلے نہ سنبھلے تو تاریخ تم پر تا قیامت لعنت بھیجتی رہیں گی آنے والی نسلیں تم پر تھوکیں گی۔۔ تمہارے پاس سواۓ افسوس کرنے کے کچھ نہیں رھے گا ۔۔۔۔ مفاد پرست ملاؤں کی باتوں میں آ کر فرقہ ورایت مت پھیلاؤ بلکہ الله کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور تفرقہ نہ پھیلاؤ۔۔۔۔ اسی میں تمہاری بھلائی ہے ورنہ تمیں خود پر افسوس کرنے کا بھی موقع نہیں ملے گا

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تحریر : ایکسٹو

اگر پسند آۓ تو زیاده سے زیاده شیئر کریں
صلی الله علیہ وآله وسلم
‎ میرا بلاگ دیکھیں
Post Reply

Return to “اردو کالم”