اور بناؤ امریکہ کو دوست ...

تارہ ترین اور اہم خبریں، ہر دم رہیئے باخبر
Post Reply
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

اور بناؤ امریکہ کو دوست ...

Post by محمد شعیب »

امريکي ايوان نمائندگان :بلوچستان کو حق خود اراديت سے متعلق قرار داد پيش

واشنگٹن … امريکي ايوان نمائندگان ميں بلوچستان کو حق خود اراديت سے متعلق قرار داد پيش کردي گئي ہے، جس ميں کہا گيا ہے کہ بلوچ عوام کو اپنے لئے آزاد ملک کا حق حاصل ہے. امريکي ايوان نمائندگان ميں رکن کانگريس ڈينا روہرا باکر نے بلوچستان کو حق خود اراديت سے متعلق قرار داد پيش کي ہے. قرار داد کے متن ميں کہا گيا ہے کہ بلوچ عوام کو اپنے لئے آزاد ملک کا حق حاصل ہے، بلوچوں کو پاکستان ميں سياسي اور نسلي امتياز کا سامنا ہے اور انہيں ماورائے عدالت قتل کيا جارہا ہے. قرار داد ميں مزيد کہا گيا ہے کہ بلوچستان اس وقت ايران، افغانستان اور پاکستان ميں تقسيم ہے. قرار داد ميں مو?قف اختيار کيا گيا ہے کہ پاکستان ميں بلوچ عوام پر ظلم کيا جارہا ہے اور امريکا بلوچ عوام پر ظلم کرنے والوں کو ہي اسلحہ اور امداد فراہم کررہا ہے.
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: اور بناؤ امریکہ کو دوست ...

Post by محمد شعیب »

Image
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: اور بناؤ امریکہ کو دوست ...

Post by محمد شعیب »

Image
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اور بناؤ امریکہ کو دوست ...

Post by چاند بابو »

اناللہ و انا الیہ راجعون۔
یہ نشانی ہے کہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں سب سے بڑا ہاتھ کس کا ہے۔
امریکہ چاہتا ہے کہ مملکتِ پاکستان کے حصے بخرے ہو جائیں۔
مگر جب تک عرضِ پاک پر کوئی ایک بھی ایمان والا موجود ہے ان کی یہ خواہش پوری ہونے والی نہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: اور بناؤ امریکہ کو دوست ...

Post by محمد شعیب »

چاند بابو!
اللہ آپ کی زبان مبارک کرے. لیکن مجھے اپنے حکمرانوں کے بارے میں کوئی خوش فہمی نہیں.
ابھی انہوں نے نیٹو سپلائی بند کرنے کا جھوٹ بولا تھا جو جلد ہی سامنے آ گیا.
یہ کمبخت اتنا بھی نہیں سوچتے کہ خدا نخواستہ اگر یہ ملک نہ رہا تو یہ بھی نارے جائیں گے.
بس اب ہمیں اللھم انا نجعلک فی نحورھم ونعوذ بک من شرورھم کا ورد کرنا چاہئیے.
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اور بناؤ امریکہ کو دوست ...

Post by چاند بابو »

[center]قرارداد پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہے[/center]

پاکستان اس اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے:گیلانی

پاکستان کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے پر امریکی ایوانِ نمائندگان میں قرارداد پیش کیا جانا پاکستان کی سالمیت پر حملے کے مترادف ہے۔

پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق سنیچر کو کراچی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’ہم اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور یہ ہماری سالمیت کی خلاف ورزی ہے‘۔

امریکی ایوانِ نمائندگان میں جمعہ کو ایک قرارداد جمع کروائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بلوچ عوام کو اپنے لیے آزاد ملک کا حق حاصل ہے۔

وزیراعظم پاکستان کے علاوہ بلوچستان کے وزیراعلٰی نے بھی اس قرارداد کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

سنیچر کو ہی ایک نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے۔ انہوں نے اسے پاکستان پر دباؤ بڑھانے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بلوچستان کی منتخب حکومت کی توہین ہے۔

امریکی قرارداد کے خلاف پاکستان کے صوبہ خیبر پختوخوا کی اسمبلی میں مسلم لیگ نواز کے رکن اسمبلی نے ایک تحریک التواء بھی جمع کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے ایوان نمائندگان میں بلوچستان کے حوالے سے قرار داد پیش کرنا پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہے۔

تحریک جمع کروانے والے رکن صوبائی اسمبلی جاوید عباسی نے پشاور میں بی بی سی کے نامہ نگار عزیز اللہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ درست ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور دیگر ایسی کارروائیاں جاری ہیں جس پر لوگ خفا ہے لیکن کسی دوسرے ملک کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرے۔

"یہ درست ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور دیگر ایسی کارروائیاں جاری ہیں جس پر لوگ خفا ہے لیکن کسی دوسرے ملک کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرے۔ اگر بلوچستان کے اندر سے اس طرح کی تحریک پیش کی جاتی یا بلوچی رہنما یہ باتیں کرتے تو اس پر اعتراض نہ ہوتا لیکن باہر کے ممالک کی اس طرح کی کوششیں ناکام بنا دیں گے۔"

جاوید عباسی

انھوں نے کہا کمہ یہ پاکستان توڑنے کی کوشش ہے۔ جاوید عباسی نے کہا اگر بلوچستان کے اندر سے اس طرح کی تحریک پیش کی جاتی یا بلوچی رہنما یہ باتیں کرتے تو انھیں اس پر اعتراض نہ ہوتا لیکن باہر کے ممالک کی اس طرح کی کوششیں وہ ناکام بنا دیں گے۔

انھوں نے کہا وہ یہ نہیں سمجھتے کہ بلوچستان میں اکثر لوگ خود مختاری چاہتے ہیں کیونکہ بلوچستان اسمبلی اور قومی اسمبلی میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے رکن نے اس طرح کی کوئی بات نہیں کی ہے۔

اس سے قبل پاکستان کے دفترِ خارجہ نے بھی اس قرارداد پر تنقید کی تھی۔ پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان عبدالباسط کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’یہ قرارداد اپنے مخصوص مقاصد کے لیے پیش کی گئی ہے جو کہ جہالت اور لاعلمی پر مبنی ہے‘۔

امریکہ میں پیش کی گئی قرارداد کے مطابق بلوچی عوام کو تاریخی طور پر حقِ خود ارادیت حاصل ہے اور پاکستان میں بلوچ عوام پر تشدد کیا جا رہا ہے اور وہاں ماورائے عدالت ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔


قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سیاسی اور لسانی طور پر بلوچ عوام کو کچلا جا رہا ہے

’بلوچی عوام کو حقِ خود ارادیت اور آزاد ملک کا حق حاصل ہے اور ان کو موقع ملنا چاہیے کہ وہ اپنا فیصلہ کرسکیں۔ سیاسی اور لسانی طور پر بلوچ عوام کو کچلا جا رہا ہے جو کہ افسوسناک ہے۔ اور یہ اور بھی افسوسناک ہے کیونکہ امریکہ ان پر ظلم کرنے والوں کو اسلام آباد میں اسلحہ بیچ رہا ہے۔‘

یہ قرارداد ریپبلکن جماعت کے نمائندے ڈینا روباکر نے جمع کرائی ہے۔ روباکر خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں امورِ خارجہ کی کمیٹی میں بلوچستان کے معاملے پر عوامی سماعت بھی کروائی تھی اور اس پر بھی پاکستان نے شدید تنقید کی تھی۔

اوباما انتظامیہ نے اس سماعت میں امریکی موقف پیش کرنے کے لیے کسی کو نہیں بھیجا تھا اور کہا تھا کہ بلوچستان پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اور بناؤ امریکہ کو دوست ...

Post by چاند بابو »

[center]پاکستانی ردعمل پر حیرانی ہے: بلوچ رہنماء[/center]

بلوچستان کے سابق وزیرِاعلیٰ اختر مینگل نے امریکی ایوانِ نمائندگان میں بلوچ عوام کے حق خود ارادیت کے بارے میں پیش کی جانے والی قرارداد کو مثبت قرار دیا ہے۔

قوم پرست جماعت بلوچ نینشل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس قرارداد کے نتیجےمیں پاکستان میں سامنے آنے والے ردعمل پر حیرانگی ہے۔

انہوں نے کہا ’حیرانگی اس بات پر ہے کہ اس (قرارداد) پر پاکستان میں اتنا شور مچایا جا رہا ہے۔ حکومت تو اپنی جگہ بلکہ تمام سیاسی جماعتوں نے بھی اس کو بڑا مسئلہ بنا دیا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا ’سابق اور موجودہ حکمرانوں کے کردار کی وجہ سے بلوچ نوجوانوں اور بزرگوں کی جو لاشیں پاکستان اور بلوچستان کے بیچ میں پڑی ہیں، جو خون بہایا گیا ہے، اس نے پاکستان اور بلوچستان کے درمیان بہت سے فاصلے بنا دیے ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ حکمرانوں کی نیت اور رویوں میں کوئی تبدیلی آئی ہے اور اگر یہ رویے اور عزائم ایسے ہی رہے تو بلوچستان اور بھی دور چلا جائے گا۔‘

واضح رہے کہ امریکی رپبلکن پارٹی کے رکن اور خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی کے چیئرمین ڈینا روباکر نے امریکی ایوانِ ایوانِ نمائندگان میں جمعہ کو ایک قرارداد جمع کروائی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ بلوچ عوام کو حق خودارایت اور آزاد ملک کا حق حاصل ہے اور انہیں موقع ملنا چاہیے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔

قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بلوچ عوام پر تشدد کیا جا رہا ہے اور وہاں ماورائے عدالت ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

اختر مینگل نے کہا ’مجھے حیرانگی ہے کہ پاکستان کے اداروں اور سیاسی جماعتوں کو اس قرارداد کے کس لفظ پر اعتراض ہے۔ حق خود ارادیت پر یا بلوچستان پر؟‘ ان کا کہنا تھا ’اگر حق خودارادیت پر اعتراض ہے تو یہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کا سرفہرست آرٹیکل ہے اور پاکستان خود اقوام متحدہ کا رکن ہے۔‘

سابق وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ’اگر ان کو یہ اعتراض ہے کہ خودارادیت کا لفظ بلوچستان کے لیے کیوں استعمال کیا گیا ہے تو پاکستان کے حکمران 1948 سے یہی نعرہ کشمیر کے لیے لگارہے ہیں۔ وہ کشمیر جو متحدہ ہندوستان کا حصہ تھا۔ جب حق خودارادیت ان کے لیے جائز ہوسکتی ہے تو بلوچستان کے لیے کیوں نہیں جو کبھی متحدہ ہندوستان کا حصہ تھا ہی نہیں؟‘

انہوں نے یہ سوال اٹھایا کہ امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد پیش کرنے کے لیے حالات یا موقع کیوں فراہم کیا گیا۔

’باسٹھ سالوں میں بلوچستان کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے۔۔۔ آج شور مچانے والوں نے اپنی زبانیں کیوں بند کی ہوئی تھی؟ انہوں نے کیوں اپنی آنکھوں پر پٹیاں باندھی ہوئی تھیں؟ جہاں تک اس قرارداد کا تعلق ہے، ہم فی الحال اسے ایک اچھی پیش رفت ہی کہہ سکتے ہیں۔ اس میں صرف بلوچ عوام کی حق خود ارادیت کی ہی بات نہیں ہے بلکہ بلوچستان میں جو بلوچ قوم کی نسل کشی کی جارہی ہے اس کو مدِ نظر رکھ کر بھی یہ قرارداد پیش کی گئی ہے جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔‘

انہوں نے کہا ’پاکستان کی سیاسی جماعتیں جب اپوزیشن میں ہوتی ہیں تو بلوچستان کی زیادتیوں پر مگرمچھ کے آنسوں بہاتی ہیں اور آج جب ان زیادتیوں کا ذکر ہورہا ہے تو اس پر یہ کیوں خفا ہورہے ہیں؟‘

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ساڑھے تین سو نوجوانوں کی لاشیں ملی ہیں اور ہزاروں لوگ لاپتہ ہیں۔ ان نے الزام لگایا کہ اس کے پیچھے پاکستان کی فوج اور اس کے خفیہ اداروں کا ہاتھ ہے۔

بلوچستان کی قوم پرست تنظیم بلوچ نینشل وائس نے بھی بلوچستان کے معاملے پر امریکی ایوان نمائندگان میں پیش ہونے والی قرارداد کا خیر مقدم کیا ہے۔

دوسری جانب قوم پرست جماعت بلوچ نیشنل وائس کے ترجمان نے بھی امریکی ایوانِ نمائندگان کی قرارداد کا خیر مقدم کیا ہے۔

جماعت کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا ’بلوچستان میں گمشدہ افراد کی لاشیں ملنے کا سلسلہ جولائی 2010 سے شروع ہوا تھا اور اب تک لگ بھگ چار سو گمشدہ افراد کی لاشیں مل چکی ہیں جن میں بیشتر اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگ اور سیاسی کارکن اور رہنماء ہیں۔‘
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اور بناؤ امریکہ کو دوست ...

Post by چاند بابو »

[center]امریکی ایوان میں بلوچستان سے متعلق قرارداد منظورہونے کا امکان نہیں[/center]

واشنگٹن…امریکی رکن کانگریس ڈانا روہرا بیکر کی جانب سے بلوچستان کے عوام کو حق خودارادیت دینے کے حوالے سے امریکی ایوان نمائندگان میں پیش کردہ قرار داد منظور ہونے کی توقع نہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ری پبلیکن رکن ڈانا روہرابیکر پاکستانی حکومت کے پرانے ناقدین میں شامل ہیں اور توقع ہے کہ ان کی پیش کردہ قرارداد کو نمایاں حمایت حاصل نہیں ہوگی ، امریکی صدر بارک اوباما کی انتظامیہ نے ، جو ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھتی ہے، اپنا نمائندہ ڈانا روہرا بیکر کی سب کمیٹی میں سامنے بھیجنے سے انکار کردیا تھا اور کہا تھا کہ وہ بلوچستان کو پاکستان کا حصہ سمجھتے ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق امریکا پاکستان میں امن وامان کی خراب صورتحال سے پریشان رہا ہے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی بلوچستان کے معاملات پر توجہ دینے کا تقاضا کرچکی ہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: اور بناؤ امریکہ کو دوست ...

Post by چاند بابو »

[center]بلوچستان پر سماعت، قومی اسمبلی کی مذمتی قرارداد[/center]


پاکستان کی قومی اسمبلی نے پیر کو اتفاق رائے سے امریکی کانگریس میں بلوچستان کے بارے میں عوامی سماعت کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

یہ قرارداد اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار علی خان نے پیش کی جس کی تمام جماعتوں نے ووٹنگ میں حمایت کی۔

البتہ بعض اراکین قومی اسمبلی نے اس کی منظوری سے قبل مخالفت کی اور کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ بہت پیچیدہ ہے، بنگال جیسی صورتحال ہے اور حکومت کچھ نہیں کر رہی۔

اسلام آباد میں بی بی سی کے نامہ نگار اعجاز مہر کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے علاوہ دفتر خارجہ نے بھی اس سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے امریکہ کے چارج ڈی افیئرز رچرڈ ہوگلینڈ کو طلب کر کے بھرپور احتجاج کیا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ڈرونز حملے بند کرنے کے بارے میں جو قرارداد پاکستان کے پارلیمان نے منظور کی ہے اس سمیت تمام قراردادوں پرعمل کیا جائے اور پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری کا احترام کیا جائے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ آرمی چیف نے بلوچستان میں فوجی آپریشن کی تردید کی ہے اور آئی جی ایف سی نے بھی وہاں لاپتہ افراد سے لاتعلقی ظاہر کی ہے۔ ان کے بقول یہ اچھے بیانات ہیں لیکن حکومت یہ بتائے کہ بلوچستان میں بار بار الزام لگتا ہے کہ ایجنسیاں اٹھا کر لے گئی ہیں اس میں کون ملوث ہے؟

انہوں نے کہا کہ کشمیر ہو یا افغانستان یا پھر پاکستان کے قبائلی علاقے وہاں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، کیا اس کا نوٹس لیا گیا ہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی بات کی جاتی ہے؟

جس پر پیپلز پارٹی کے ہمایوں عزیز کرد نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ پیچیدہ ہے اور اس قرارداد کی وجہ سے بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت بلوچ اور پنجاب کے عوام میں نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق بلوچستان میں ایجنسیوں کا کردار ایک سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لاوارث ہے اور اگر کوئی چلے تو وہ انہیں بلوچستان کے ہر گھر لے جائیں گے جہاں جہاں مسخ شدہ لاشیں پہنچی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف اور آئی جی ایف سی کے بیانات درست نہیں۔

چوہدری نثار علی خان نے وضاحت کی اور کہا کہ انہیں بھی احساس ہے کہ بلوچستان میں صورتحال ٹھیک نہیں، لیکن اس کا جواب حکومت دے۔ ان کے بقول یہاں معاملہ پاکستان میں بیرونی مداخلت کا ہے۔

وفاقی وزیر چنگیز خان نے کہا کہ بلوچستان میں حالات خراب ہوگئے ہیں اور یہ ایک فوجی آمریت کے دور میں ہوئے اور اس کی ذمہ داری ان کے بقول مسلم لیگ پر ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کی بشریٰ گوہر نے کہا کہ کہ بلوچستان میں بیرونی مداخلت کی مخالفت تو ٹھیک ہے لیکن بلوچستان کے جو حالات ہیں اس پر حکومت کچھ نہیں کر رہی۔

انہوں نے کہا کہ وہاں لاشیں مل رہی ہیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی محض مذمت کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان نے بلوچستان کے لیے کچھ نہیں کیا اور جتنی دیر کریں گے اتنا مسئلہ بنے گا۔

ایک موقع پر راجن پور سے حکومت کے حامی دوست محمد مزاری نے ہمایوں عزیز کرد کی تائید کی اور کہا کہ بلوچستان میں حالات بہت خراب ہیں اور بنگال جیسی صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرنٹیئر کور والے بلوچوں کی خواتین کو نشانہ بنا رہے ہیں اور پنجاب میں بلا اجازت چھاپے مارتے ہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: اور بناؤ امریکہ کو دوست ...

Post by محمد شعیب »

بس اللہ خیر کرے.
یقین جانیں جب سے یہ خبر سنی ہے دل بہت گھبرا رہا ہے.
Post Reply

Return to “تازہ ترین خبریں”