لیبیا:میزائل حملے اور بمباری، قذافی’طویل جنگ کیلیے تیار

تارہ ترین اور اہم خبریں، ہر دم رہیئے باخبر
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

لیبیا:میزائل حملے اور بمباری، قذافی’طویل جنگ کیلیے تیار

Post by چاند بابو »

[center]لیبیا:میزائل حملے اور بمباری، قذافی’طویل جنگ کیلیے تیار[/center]

[center]Image[/center]

مغربی اتحادی افواج کی جانب سے لیبیا میں حکومتی اور فوجی ٹھکانوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کرنل قذافی نے کہا ہے کہ لیبیا ’ایک طویل جنگ‘ لڑےگا۔
امریکی محکمۂ دفاع کے مطابق سو سے زائد میزائل حملوں کے بعد اتوار کو امریکی جنگی طیاروں نے کرنل قذافی کی زمینی افواج اور فضائی دفاع کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔اتحادی افواج نے اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت لییبا کے اوپر نو فلائی زون قائم کرنے اور لیبیا کے عوام کے تحفظ کے لیے ’زمینی فوج کے استعمال کے سوا ہر ممکن اقدامات‘ کی منظوری کے بعد سنیچر کی رات سے یہ کارروائی شروع کی تھی۔
امریکی فوج کے سب سے سینیئر افسر ایڈمرل مائیک مولن کا کہنا ہے لیبیا پر ’نو فلائی زون‘ کے قیام کا کام مکمل ہوگیا ہے۔ اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ گزشتہ رات کی کارروائی کے بعد اتحادی فوجی حکام نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔خبر رساں ادارے رائٹرز کا کہنا ہے کہ بمباری کے بعد بن غازی کے نزدیک تباہ شدہ فوجی گاڑیوں کے پاس چودہ لاشیں دیکھی گئیں۔ لیبیائی ٹی وی کے مطابق حملوں میں اڑتالیس افراد ہلاک اور ڈیڑھ سو لوگ زخمی ہوئے ہیں لیکن ان ہلاکتوں کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
کرنل قذافی نے اس کارروائی کو ’جارحانہ صلیبی حملے‘ قرار دیتے ہوئے اس کا جواب دینے کا عہد کیا ہے۔ اتوار کی صبح لیبیا کے سرکاری ٹیلی وثرن پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’مغربی طاقتوں کو لیبیا پر حملے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ لیبیا نے ان کا کچھ نہیں بگاڑا‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ہر حملے کا جواب دیں گے‘۔ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ وہ لیبیا کے لوگوں کے لیے اسلحہ خانے کے دروازے کھول دیں گے تاکہ وہ اپنے ملک دفاع کریں اور نو آبادیاتی اور صلیبی حملہ آوروں کا مقابلہ کر سکیں۔اتوار کی صبح طرابلس کی فضا میں طیارہ شکن توپوں کی فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔پینٹاگون کے ایک ترجمان کے مطابق سٹیلتھ بمبار طیاروں سمیت کم از کم اٹھارہ امریکی جنگی جہازوں نے اتوار کی صبح ہونے والے حملے میں حصہ لیا اور چالیس بم گرائے۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کرنل قذافی کے محل کے نزدیک بھی بمباری کی گئی ہے جس پر 1986 میں بھی امریکہ نے حملہ کیا تھا۔ کرنل قذافی کے سینکڑوں حامی انسانی ڈھال بن کر ان کے محل کے باہر اور طرابلس کے بین الااقوامی ہوائی اڈے پر جمع ہو گئے ہیں۔
کرنل قدافی
امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ لیبیا کے فوجی ٹھکانوں پر ایک سو بارہ کروز میزائل داغے گئے ہیں۔ محکمۂ دفاع کے حکام کے مطابق کروز میزائلوں نے دارالحکومت طرابلس اور مصراتہ میں فضائی دفاع کے کم از کم بیس ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔کینیڈا نے بھی لیبیا کی افواج کے خلاف کارروائی کے لیے اپنے طیارے روانہ کیے ہیں اور اٹلی نے اپنے ہوائی اڈے اتحادی افواج کے حوالے کر دیے ہیں جہاں سے لیبیائی افواج کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے۔
اس آپریشن میں مغربی ممالک کا ابتدائی ہدف کرنل قدافی کی افواج کو اپاہج کرنا ہے تاکہ وہ باغیوں کے خلاف کوئی موثر کارروائی نہ کر سکیں۔بی بی سی کے دفاعی امور کے نامہ نگار جوناتھن مارکس کا کہنا ہے کہ اتحادی افواج کے منصوبہ بندی کرنے والے افسران ان حملوں سے قذافی کے فضائی دفاعی نظام کو ہونے والے نقصان کا جائزہ لے رہے ہونگے اور یہ بھی دیکھ رہے ہونگے کہ کیا ان مقامات میں سے کہیں دوبارہ بمباری کی ضرورت ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
عتیق
مشاق
مشاق
Posts: 3184
Joined: Sun Jul 18, 2010 6:52 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: لیبیا:میزائل حملے اور بمباری، قذافی’طویل جنگ کیلیے تیار

Post by عتیق »

ان شاء اللہ امریکہ یہاں پر بھی منہ کالا کر کے نکلے گا.
[center]لاعزۃ الابالجھاد[/center]
نورمحمد
مشاق
مشاق
Posts: 3928
Joined: Fri Dec 03, 2010 5:35 pm
جنس:: مرد
Location: BOMBAY _ AL HIND
Contact:

Re: لیبیا:میزائل حملے اور بمباری، قذافی’طویل جنگ کیلیے تیار

Post by نورمحمد »

عتیق wrote:ان شاء اللہ امریکہ یہاں پر بھی منہ کالا کر کے نکلے گا.

جو بھی ہو . . . نقصان تو ہمارا ہی ہو رہا ہے بھای
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: لیبیا:میزائل حملے اور بمباری، قذافی’طویل جنگ کیلیے تیار

Post by پپو »

حالات گلوبل وار کی طرف جارہے ہیں‌
Post Reply

Return to “تازہ ترین خبریں”