ریمنڈ ڈیوس کیس ۔۔۔۔ کب کیا ہوا ۔۔۔۔ ہر دن کی کہانی

ملکی اور غیرملکی واقعات، چونکا دینے والی خبریں اور کچھ نیا جو ہونے جا رہا ہے
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

ریمنڈ ڈیوس کیس ۔۔۔۔ کب کیا ہوا ۔۔۔۔ ہر دن کی کہانی

Post by چاند بابو »

ستائیس- اکتیس جنوری
کو لاہور کےعلاقے مزنگ میں ایک گاڑی میں سوار امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کی فائرنگ سے موٹر سائیکل سوار دو پاکستانی شہری ہلاک اور مبینہ طور پر امریکی اہلکار کے ساتھیوں نے جو ایک دوسری گاڑی میں سوار تھے، قرطبہ چوک کے نزدیک ایک موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا۔
اسی روز امریکی اہلکار کے خلاف زیر دفعہ تین سو دو کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔ امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان پی جے کراؤلے نے تصدیق کی کہ واقعے میں ملوث امریکی شہری، امریکی قونصل خانے کا فوجی نہیں، سِول اہلکار تھا۔
اٹھائیس جنوری کو امریکی قونصلیٹ کے اہلکار کو مقامی عدالت نے چھ روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔ پولیس تفیتش کے مطابق امریکی اہلکار وزٹ ویزے پر پاکستان آیا تھا۔
جمعہ کو ہی پاکستان میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں امریکی قونصل خانے کا ایک ملازم ایک ایسے واقعے میں ملوث ہوا ہے جس میں افسوناک طور پر انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔ سفارت خانہ پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر حقائق معلوم کرنے اور معاملہ کے حل کے لیے کام کر رہا ہے۔
انتیس جنوری کو امریکہ نے لاہور میں قتل کے الزام میں گرفتار امریکی قونصلیٹ کے اہلکار کا سفارت کار ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ بیان کے مطابق ریمنڈ ڈیوس نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی تھی۔
ایک بار پھر پیر اکتیس جنوری کواسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے امریکی اہلکار کی گرفتاری کو غیر قانونی اور ویانا کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ بیان میں بتایا گیا کہ یہ استثنیٰ سفارتخانے میں کام کرنے والے تکنیکی اور انتظامیہ کے ارکان کو بھی حاصل ہوتا ہے۔
اسی دوران پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق لاہور میں امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کے پیچیدہ معاملے کو حل کرنے کے لیے پاکستان کے اس اسلامی وشرعی قانون میں راہ تلاش کی جانے لگی جس کے تحت مقتولین کے ورثاء معاوضہ لیکر قتل کے مجرم کو معاف کرسکتے ہیں۔

یکم-سات فروری
ریمنڈ ڈیوس کے خلاف مظاہرے ہوئے
یکم فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کو بیرون ملک بھیجنے پر بھی پابندی لگا دی۔اسی روز امریکی شہری کے مقدمہ کی پیروی کرنے والے پنجاب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل رانا بختیار خود کو مقدمہ سے الگ کرنے کی اطلاعات کے بعد مستعفی ہوگئے۔
دو فروری کو وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے سینیٹ کو بتایا ہے کہ امریکی اہلکار ریمنڈ ایلن ڈیوس سفارتی ویزے پر پاکستان آیا۔ اسی دن عدالت نے مقدمے میں دہشت گردی کے دفعات کو شامل کی درخواست منظور نہیں کی۔
چار فروری کو امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کو حفاظتی نکتہ نظر سے پنجاب پولیس کے تفتیشی ادارے سی آئی اے کی تحویل میں دیا گیا۔
دو دن بعد چھ فروری کو امریکی شہری کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے پاکستانی شہری فہیم کی بیوہ نے اپنے شوہر کے قتل کے الزام میں ملوث امریکی اہلکار کی رہائی کے خدشے پر خودکشی کر لی۔

آٹھ-چودہ فروری
آٹھ فروری پاکستان میں امریکی سفیرنے پاکستانی صدر آصف علی زرداری سےامریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
اس سے اگلے روز امریکی کانگریس کی مسلح افواج کی کمیٹی کے دو اعلیٰ ارکان نے خبردار کیا کہ اگر پاکستان نے لاہور میں گرفتار ہونے والے امریکی اہلکار کو رہا نہ کیا تو پاکستان کے لیے امریکی امداد خطرے میں پڑسکتی ہے۔
اسی دن پنجاب کے وزیر قانون نے کہا کہ امریکہ نے ابھی تک ریمنڈ ڈیوس کے سفارتی استثنیٰ کی کوئی دستاویز حکومتِ پنجاب کو پیش نہیں کی۔
دس فروری کو امریکہ میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی کا بیان سامنے آیا کہ قتل کے الزام میں گرفتار امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر امریکہ اور پاکستان کے درمیان کشیدگی محسوس کی جا رہی ہے۔
گیارہ فروری کو لاہور کی ایک مقامی عدالت میں امریکی سفارتخانے کے اہلکار ریمنڈ ڈیوس کے خلاف لاہور پولیس نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ تین سو دو کے تحت چالان پیش کر دیا اور سماعت پچیس جنوری کو طے پائی۔
ایک دن بعد بارہ فروری کو لاہور میں امریکی قونصلیٹ کی قونصل جنرل کارمیلا کانرائے نے ایک بار پھر پاکستان سے مطالبہ کیا کہ دو شہریوں کے قتل کے الزام میں گرفتار امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی تعلقات کے عالمی قوانین کے تحت فی الفور رہا کیا جائے۔

پندرہ-بائیس فروری
پندرہ فروری کو امریکی حکومت نے ریمنڈ ڈیوس کے سفارتی استثنٰی کو پاکستانی عدالت میں ثابت کرنے کا اعلان کیا۔
سولہ فروری کو پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے امریکی سینیٹر جان کیری نے کہا کہ ڈیوس کے خلاف پاکستان میں کارروائی نہیں ہو سکتی لیکن امریکی محکمۂ انصاف پاکستانی شہریوں کے مبینہ قتل کے بارے میں ریمنڈ ڈیوس سے غیرجانبدارانہ تفیش کرے گا۔
اسی روز امریکی صدر اوباما نے کہا کہ پاکستان پر ویانا کنونشن لاگو ہوتا ہے اور وہ اس کا پاس رکھتے ہوئےامریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کو رہا کرے۔
امریکی صدر کے بیان کے بعد اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرس میں سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دو پاکستانی شہریوں کے قتل میں گرفتار امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کے حوالے سے دفترِ خارجہ میں بریفنگ میں ان کو بتایا گیا تھا کہ ریمنڈ کو مکمل استثنی حاصل نہیں ہے۔
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دو پاکستانی شہریوں کے قتل میں ملوث امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کے معاملے پر حکومت منجدھار میں پھنسی ہوئی ہے۔
سترہ فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کے سفارتی استثنیٰ کے بارے میں جواب داخل کرانے کے لیے پاکستان کی وزارتِ خارجہ کو چودہ مارچ تک کی مہلت دے دی۔ وفاقی وزارت داخلہ نےعدالت کو بتایا کہ ملزم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے۔
بائیس فروری کو امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ لاہور میں دو پاکستانیوں کے قتل میں گرفتار امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس امریکہ کے خفیہ ادارے سی آئی اے کے لیے کام کر رہا تھا۔

چوبیس-اٹھائیس فروری
امریکی سفارتی ذرائع نے چوبیس فروری کو اشارہ دیا کہ یہ معاملہ عالمی عدالت میں لےجایا جا سکتا ہے۔ تاہم اگلے ہی دن لاہور کی مقامی عدالت کے جج نے امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس پر فردِ جرم عائد کرنے کے لیے تین مارچ کی تاریخ مقرر کردی۔
حفاظتی انتظامات کے باعث مقدمہ پر کارروائی کا انتظام جیل میں کیا گیا تھا۔
چھبیس فروری کو یہ خبر سامنے آئی کہ آئی ایس آئی نے سی آئی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں کام کرنے والے اپنے تمام کانٹریکٹرز کی تفضیلات فراہم کرے اور دو دن بعد پاکستان میں آئی ایس آئی کے ایک اہلکار نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی حالیہ دنوں میں پاکستانی اور امریکی خفیہ ایجنسیوں کے درمیان رابطوں سے کشیدگی میں کمی آئی ہے۔

یکم-آٹھ مارچ
دو مارچ کو ریمنڈ ڈیوس کے بارے میں متفرق درخواستوں کی سماعت کے دوران چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس اعجاز احمد چودھری نے قرار دیا کہ امریکی شہری کے سفارتی استثنیْ کا فیصلہ پاکستانی حکومت کرے گی۔
اس سے اگلے روز تین مارچ کو صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ایک مقامی عدالت کے جج نے دو پاکستانی شہریوں کےقتل کے مقدمے میں گرفتار امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کی سفارتی استثنی کی درخواست مسترد کر دی۔
آٹھ مار چ کو امریکی اہلکار کے خلاف مقدمہ کی دستاویزات نامکمل ہونے کی بناء پر ان پرفردِ جرم عائد نہیں ہو سکی اور مقامی جج نے فردِ جرم کے لیے سولہ مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی۔

نو-سولہ مارچ
چودہ مارچ کو لاہور ہائی کورٹ نے دو پاکستانی شہریوں کے قتل کے الزام میں گرفتار امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہونے سے متعلق درخواستیں نمٹا دی۔
دو دن بعد جب دوہرے قتل کے الزام میں امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس پر فردِ جرم عائد کی جانی تھی تو عدالت میں مقتولین کے ورثاء نے پیش ہو کر دیت قبول کرنے کا اعتراف کیا جس کے بعد ڈیوس کو عدالت کے حکم پر رہا کر دیا گیا۔

بشکریہ بی بی سی اردو
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ریمنڈ ڈیوس کیس ۔۔۔۔ کب کیا ہوا ۔۔۔۔ ہر دن کی کہانی

Post by اعجازالحسینی »

گئی تیمور کے گھر سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حمیت جس کا نام تھا
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: ریمنڈ ڈیوس کیس ۔۔۔۔ کب کیا ہوا ۔۔۔۔ ہر دن کی کہانی

Post by محمد شعیب »

یار ایک اور تھریڈ تھا جس میں اس "فواد" نے کیمرون کا بیان دیا تھا.
میں نے اس میں تھوڑی دئر پہلے ری پلے بھی کیا.
اب نظر نہیں آ رہا.
کہاں گیا ؟
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: ریمنڈ ڈیوس کیس ۔۔۔۔ کب کیا ہوا ۔۔۔۔ ہر دن کی کہانی

Post by اعجازالحسینی »

شعیب بھیا اس کتے کی بکواس کو میں نے حذف کر دیا ہے
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: ریمنڈ ڈیوس کیس ۔۔۔۔ کب کیا ہوا ۔۔۔۔ ہر دن کی کہانی

Post by محمد شعیب »

اوہو
تو میرا پوسٹ بھی گیا ؟؟؟
یار اس کی باتوں کو نہیں ہٹاؤ. ہمیں ان کا مقابلہ کرنا ہے.
آپ نے تو صرف اس کی پوسٹ حذف نہیں کی بلکہ پورا تھریڈ ہی غائب کر دیا.
اسے دوبارہ لائیں. وہ بہت اہم ہے.
میں اس کا جواب پڑھنا چاہتا ہوں.
Post Reply

Return to “منظر پس منظر”