امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

ملکی اور غیرملکی واقعات، چونکا دینے والی خبریں اور کچھ نیا جو ہونے جا رہا ہے
Post Reply
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by اعجازالحسینی »

[center]Image[/center]
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
بلال احمد
ناظم ویڈیو سیکشن
ناظم ویڈیو سیکشن
Posts: 11973
Joined: Sun Jun 27, 2010 7:28 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by بلال احمد »

آخر امریکہ اب کیا ثابت کرنا چاہتا ہے؟
بڑی بے چین رہتی ہے طبیعت اب میری محسن
مجھے اب قتل ہونا ہے، مگر قاتل نہیں ملتا
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by اعجازالحسینی »

کہ اسکی تباہی کے دن تھوڑے ہیں ( انشاءاللہ )
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by چاند بابو »

ہوسکتا ہے کہ یہ بات کسی حد تک درست ہو، عالمی سطح پر پہلے بھی ہارپ ٹیکنالوجی پر اعتراضات ہوتے رہتے ہیں بلکہ چین اور روس تو اسے ثابت کرنے کی حد تک جانے کی باتیں کرتے ہیں۔
اگر ہم بطور مسلمان دیکھیں تو بھی یہ بات قرین قیاس لگتی ہے کہ جلد ہی دجال کا ظہور ہونے والا ہے اور اس کے بارے میں بیان کرتے ہوئے کہ بات کہی جاتی ہے کہ اسے موسموں پر پورا کنٹرول ہو گا، یہ جہاں چاہے گا وہاں بارش برسا دے گا اور جہاں چاہے گا خشک سالی لے آئے گا، تو محترم،چونکہ دجال کا ظہور ایک حقیقت ہے جو احادیث سے ثابت ہے اس کے لئے یہودی صدیوں سے تیاریاں کر رہے ہیں اور یہ تیاریاں ایسی ہی جدید ٹیکنالوجی سے ممکن ہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
بےباک
کارکن
کارکن
Posts: 5
Joined: Sun Aug 29, 2010 4:33 pm
جنس:: مرد
Location: Riyadh - Saudi Arabia
Contact:

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by بےباک »

ہارپ۔بارش،ہوائی وسمندری طو فان وزلزلہ لانے کاہتھیار .....نصرت مرزا
اخبار ”نیویارک ٹائمز“ میں ایک اسٹوری 8 دسمبر 1915ء میں امریکہ کے سائنسدان نیکولا ٹیسلا کے سائنسی تھیوری ٹیکنالوجی اور ایجادات کے بارے میں شائع ہوئی اور دوسری اسٹوری بھی ”نیویارک ٹائمز“ میں ہی مگر کوئی 25 سال بعد یعنی 22 ستمبر 1940ء کو شائع ہوئی۔ اس وقت اِس امریکی سائنسدان کی عمر کوئی 80 سال کی تھی، اس میں انہوں نے یہ نظریہ پیش کیا کہ موسم میں ایسے تغیرات لا ئے جا سکتے ہیں جو بارش برسا سکتے ہیں اور زلزلہ لاسکتے ہیں یا کسی جہاز کے انجن کو کسی خاص جگہ سے 250 کلومیٹر پہلے ہی ایک چھوٹی سی شعاع سے پگھلا یا جاسکتاہے، کسی خاص ملک خطہ یا علاقے کے گرد شعاعوں کا دیوار چین جیسا حصار قائم کرسکتا ہے مگر معروف امریکی سائنسدانوں نے اس نظریہ کو یہ کہہ کر مشہور نہیں ہونے دیا کہ اُن کے نظریہ کو قبول کرلیا جائے تو کرئہ ارض کو توڑ دے گامگر امریکی حکومت نے اُن کے نظریہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے پینٹاگون کو ذمہ داری سونپی۔
پینٹاگون نے High Frequency Active Aurol Research Program (HAARP) پر کام شروع کیا اورا لاسکا سے 200 میل کی دوری پر ایک انتہائی طاقتور ٹرانسمیٹر نصب کیا۔ 23 ایکڑ پلاٹ پر 180 ٹاورز پر 72میٹرر لمبے انٹینا نصب کئے جسکے ذریعہ تین بلین واٹ کی طاقت کی Electromagnetic wave) 2.5-10( میگا ہرٹز کی فریکوئنسی سے چھوڑی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ امریکن اسٹار وارز، میزائل ڈیفنس اسکیم اور موسم میں اصلاح اور انسان کے ذہن کو قابو کرنے کے پروگراموں پر عملدرآمد کررہی ہے موسمی تغیرات پیدا کرنے کے لئے ایک کم مگر طے شدہ کرئہ ارض کے فضائی تہوں میں کہیں بھی جہاں موسمی تغیر لانا ہو سے وہ الاسکا کے اس اسٹیشن سے ڈالی جاسکتی ہے جو کئی سو میلوں کی قطر میں موسمی اصلاح کرسکتی ہے۔ امریکہ میں کسی بھی ایجاد کو رجسٹر کرانا ضروری ہے اور اس میں اُس کا مقصد اور اُس کی تشریح کرنا ضروری ہے چنانچہ HARRP کا پنٹنٹ نمبر 4,686,605 ہے، اس کے تنقید نگار نے اس کا نام جلتی ہوئی شعاعی بندوق رکھا ہے۔ اِس پنٹنٹ کے مطابق یہ ایسا طریقہ اور آلہ ہے جو کرئہ ارض کے کسی خطہ میں موسمیاتی تغیر پید اکردے اور ایسے جدید میزائل اور جہازوں کو روک دے یا اُن کا راستہ بدل دے، کسی پارٹی کے مواصلاتی نظام میں مداخلت کرے یا اپنا نظام مسلط کردے۔ دوسروں کے انٹیلی جنس سگنل کو قابو میں کرے اور میزائل یا ایئر کرافٹ کو تباہ کردے۔ راستہ موڑ دے یا اس کو غیر موثر کردے یا کسی جہاز کو اونچائی پر لے جائے یہ نیچے لے آئے۔ اس کا طریقہ یہ پنٹنٹ میں یہ لکھا ہے کہ ایک یا زیادہ ذرات کا مرغولہ بنا کر بالائی کرہ ارض کے قرینہ یا سانچے (Pattern) میں ڈال دے تو اس میں موسم میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ اس کو موسمی اصلاح کا نام دیا گیا۔ پنٹنٹ کے مطابق موسم میں شدت لانا یا تیزی یا گھٹنا، مصنوعی حدت پیدا کرنا، اس طرح بالائی کرئہ ارض میں تبدیلی لا کر طوفانی سانچہ یا سورج کی شعاعوں کو جذب کرنے کے قرینے کو تبدیل کیا جاسکتا ہے اور اس طرح وہ زمین کے کسی خطہ پر انتہائی سورج کی روشنی، حدت کو ڈالا جاسکتا ہے۔ اس نظام پر ایک کتاب Angles Don't play this Haarp" " جو دو سائنسدانوں JEANE MANNING اور Dr. NICK BEGICHنے لکھی ہے ،ا س کے مطابق کرئہ ارض کا اوپری قدرتی نظام جو سورج کی روشنی کا اسطرح بندوبست کرتا ہے کہ اُس کو انسان دوست رکھنے کے لئے نقصان دہ شعاؤں کو جذب کر لیتا ہے، مگر ہارپ کا مقصدIonosphere کواپنی مرض کے مطابق چلانا ہے، اس کو Ionospheric Heater کا نام بھی دیا گیا ہے۔ اسکے ذریعہ وہ مصنوئی حدت یا اس میں کمی بیشی کی جاسکتی ہے۔ ہارپ کے بارے میں پہلی اطلاع 1958ء میں وہائٹ ہاؤس کے موسم کی اصلاح کے چیف ایڈوائزر کیپٹن ہوورڈ ٹی اور ویلی یہ کہہ کر دی کہ امریکہ کرئہ ارض کے موسم کو ہیرپھیر کے ذریعہ متاثر کرنے پر تجربات کررہا ہے۔ اسی طرح 1986ء پروفیسر گورڈن جے ایف میکڈونلڈ نے ایک مقالہ لکھا کہ امریکہ ماحولیات کنٹرول ٹیکنالوجی کو ملٹری مقاصد کے حصول کے لئے تجربات کررہا ہے۔ یہ جغرافیائی جنگوں میں کام آئے گی اور قلیل مقدار کی انرجی سے ماحول کو غیر مستحکم کردے گا۔
اس پر بہت کچھ لکھا جاسکتا ہے مگر امریکہ کی رعونت اور امریکہ کی دنیا سے بے اعتبائی کوئی یوں ہی نہیں ہے، اس کے پیچھے اُس کی وہ سائنسی طاقت ہے جس میں ایٹم بم ایک حقیر ہتھیار ہو کر رہ گیا ہے۔ سائنسداں ہر وقت کام کرتے رہتے ہیں، پاکستان میں سائنسدانوں کو مقید کرکے رکھا جاتا ہے، وہاں پر موسموں کا ہیرپھیر، آب و ہوا کی اصلاح، قطب جنوبی و قطب شمالی کے برف کو بڑی مقدار میں پگھلانا یا پگھلنے کو روکنا اوراوزون کی تہوں کو تراشنا، سمندر لہروں کو قابو کرنا، دماغی شعاعوں کو قبضہ کرنا، دو سیاروں کی انرجی فیلڈ پر کام ہورہا ہے۔ اسی وجہ سے 1970ء میں بززنسکی نے جہاں یہ کہا تھا کہ وہ دنیا کے طاقت کے محور کو امریکہ لے گئے ہیں اور اب کبھی یورو ایشیا میں نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ زیادہ قابومیں رہنے والی اور ہدایت کے مطابق چلنے والی سوسائٹی ، امریکی ٹیکنالوجی کی ترقی کی وجہ سے ابھرے گی اور معاشرہ یا اس کرہ ارض کے لوگ اُن لوگوں کے حکم پر چلیں گے جو زیادہ سائنسی علم رکھتے ہوں گے۔ یہ عالم لوگ روایتی اور منافقانہ یا بے تعصبی سے قطع نظر اپنے جدید ترین تکنالوجی کو سیاسی عزائم کے حصول کے لئے بروئے کار لانے سے گریز نہیں کریں اور عوامی عادتوں اور معاشرہ کو کڑی نگرانی اور قابو میں رکھنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے جس صورت پر کام کیا جارہا ہوگا اس پر تکنیکی اور سائنسی معیار اور مقدار متحرک کی جائے گی۔ ان کی یہ پیش گوئی آج صحیح ثابت ہورہی ہے، آج ”امراء“ سامنے آرہے ہیں اور سائنس کو بروئے کار لا کر زلزلے، سونامی، موسم میں تغیر، جہازوں کے راستے، جہازوں کو گرایا جارہا ہے اور سیلاب لائے جارہے ہیں۔
پاکستان میں موسم برسات میں عموماً مون سون کے بادل مشرق سے آتے ہیں اور سردیوں کی بارش کے مون سون مغرب سے، مگر اس دفعہ جس کی وجہ سے پاکستان میں تاریخ کا بدترین سیلاب آیا، جس سے پاکستان کی زرعی معیشت زمین بوس ہوگئی اور کروڑوں افراد بے گھر ہوگئے۔ مون سون کے بادل مشرق اور مغرب سے آئے اور وزیرستان و شمالی علاقہ جات میں آکر ٹکرا گئے، اب ایسا کیوں ہوا،، اسکے بعد ہم یہ سوچنے میں حق بجانب ہونگے کہ پاکستان میں جو بد ترین بارش ہوئی اور ہیبتناک طوفان آیایا قدرتی موسمی تغیرات اس کی وجہ ہیں، یہ کسی انسانی عمل سے یہ تغیر پیدا ہوا، اس بات کے امکانات موجودہیں کہ یہ تبدیلی طور ہتھیار استعمال کی گئی، ایک خاص خطہ پر دو مون سون کو ٹکرا کر تباہی لائی گئی، اسکے بعد شبہات بڑھ گئے ہیں کہ 2005ء کا زلزلہ بھی زمینی پلیٹوں میں تبدیلی کرکے لایا گیا ہو، اِس بات پر بھی شک ہے کہ ایئر بلیو کی فلائٹ کے انجن کو کسی شعاع کے ذریعہ پگھلا دیا گیا اور سونامی بھی سمندری لہروں کو قابو کرنے کے کسی تجربہ کی بناء پر آیا ہو۔ ایسا کیوں کیا جارہا ہے ؟ کیا ہم ان سائنسی ایجاد کے پہلے ہدف ہیں اور ہمیں زیادہ مطیع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے یا ہمارے ایٹمی اثاثہ جات کو ٹھکانے لگانا مقصود ہے۔ ایسا کرنے کیلئے ، یہ کہا جاسکتا ہے کہ دو وار کئے جاچکے ہیں، ایک زلزلہ اور دوسرا سیلاب۔
بشکریہ جنگ 30 اگست 2010
بےباک
کارکن
کارکن
Posts: 5
Joined: Sun Aug 29, 2010 4:33 pm
جنس:: مرد
Location: Riyadh - Saudi Arabia
Contact:

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by بےباک »

[center][utvid]http://www.youtube.com/watch?v=H5hb8hgSl60[/utvid]



[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=0VX0JvpW5q0[/utvid]

آپ ان دو ویڈیو کلکپس کو بھی ضرور دیکھیں[/center]
بےباک
کارکن
کارکن
Posts: 5
Joined: Sun Aug 29, 2010 4:33 pm
جنس:: مرد
Location: Riyadh - Saudi Arabia
Contact:

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by بےباک »

Tuesday, August 24, 2010 خبریں انٹرنیشنل کا شکریہ
کیا ایٹمی پاکستان پر موسمی ہتھیار کے ذریعے سیلاب برپا کیا گیا؟

تحقیق و تحریر: فرخ صدیقی


یہ سب کچھ ایک دم اچانک شروع ہوا، جبکہ ماضی میں ہمیشہ سیلاب بتدریج بڑھتا ہے۔

لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے، ہزاروں مر گئے، سینکڑوں گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے

سوچنے کی بات ہے کہ یہ سب صرف چار دن میں ہوا


پاکستان میں آنیوالی اس آفت کی پہلے سے کوئی پیشین گوئی نہ کی گئی تھی۔ کسی بھی بین الاقوامی موسم کی ایجنسی نے بھی کسی قسم کا خدشہ ظاہر نہ کیا۔ حالات و واقعات بتاتے ہیں کہ اس کے پیچھے نیا امریکی موذی ہتھیار “ہارپ“ کام کر رہا تھا جس سے موسم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے طوفان، بارشیں، زلزلے پیدا کیے جاسکتے ہیں۔

ماضی قریب میں انڈیا کے بگلیہار اور افغانستان کے سروبی ڈیمز کو ہم کیسے نظر انداز کر سکتے ہیں جس سے پاکستان میں دریائی پانی کا توازن بگاڑنے کا تمام کنٹرول انڈیا کے پاس چلا گیا۔

کوئی نہیں جانتا کہ ان ڈیمز پر لگنے والی رقم زیادہ تھی یا وہ رقم زیادہ تھی جسے استعمال کر کے پاکستان میں ڈیمز کی مخالفت کو لسانی رنگ دیا گیا۔

اس آفت کو شروع کرنے کیلئے برسات اور مون سون کا انتظار کیا گیا، یہ سیلاب قدرتی سے زیادہ مصنوعی نشانیاں لیے ہوئے ہے۔ ایک مکمل منصوبی بندی کے ذریعے پانی کو خیبر سے لیکر کراچی تک بہا دیا گیا۔

شائد وہ جانتے ہیں کہ ایٹمی پاکستان سے جنگ مہنگی ہوگی جبکہ ایسے خفیہ حملے اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔

آندریے آریشیو ایک ممتاز روسی سکالر اور سٹریٹیجک کلچر فاؤنڈیشن کا نائب سربراہ خبردار کرتا ہے کہ روس کے شہر ماسکو میں لگی موجودہ آگ جو ابھی تک ہزاروں افراد کو لقمہ اجل بنانے کے بعد بھی نہیں بجھ رہی، اسی امریکی ہتھیار “ہارپ“ کی مرہون منت ہے ۔

کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کا کہنا ہے کہ “ہارپ صرف ایک سازش یا ایک تھیوری نہیں بلکہ یورپی یونین نے اسکی سنگینی کا اندازہ کرتے ہوئے اس کی تباہ کاریوں کو جاننے کیلئے اس پر تحقیق تفتیش کیلئے ایک ریزولوشن بھی پاس کی ہے۔ علاوہ ازیں اسکے کہ امریکہ ایسے تمام الزامات سے مکر رہا ہے“

“ہارپ“ کو امریکہ میں اسکے اندرونی حلقوں میں بھی اسوقت سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جب سے اسے امریکی فوج کو 2020ء تک پوری دنیا پر قبضہ کیلئے بطور ایک ہتھیار سونپ دیا گیا ہے۔

روس کی ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی “جی آر یو“ کیطرف سے روسی وزیر اعظم پیوٹن کو بھجوائی جانیوالی ایک خفیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک سابقہ ممتاز امریکی سینیٹر ٹیڈ سٹیونز کو قتل کردیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ سینیٹر گزشتہ چند دنوں سے اوبامہ کیطرف سے دنیا پر قبضہ کی غرض سے امریکی فوج کو “ہارپ“ بطور ہتھیار سونپنے کی اپنے تئیں تحقیقات کر رہے تھے۔ یہ خفیہ موسمی ہتھیار الاسکا کے ایک خفیہ مقام سے کنٹرول کیا جاتا ہے جس سے کرۃ زمین میں موجود الیکٹرو میگنیٹک فیلڈ میں تبدیلی کر کے موسم میں شدت پیدا کردی جاتی ہے۔

روسی خفی ایجنسی “جی آر یو“ نے رپورٹ میں مزید لکھا ہے کہ اس مقتول سینیٹر کے ایک بہترین دوست ٹیری جس کے داماد میجر آرون ڈبلیو میلونے جو الاسکا ائر نیشنل گارڈ میں ملازم تھا، کو 28 جولائی 2010ء کو “ٹیسلا“ (ایک لیزر بیم جو سیٹلائیٹ سے کنٹرول ہوتی ہے) مار کر ہلاک کردیا گیا جب وہ اپنے ملٹری کے ائر کرافٹ سی17 میں اڑان پر تھا۔

مقتول سٹیونز نے دوران تفتیش یہ بھی پتہ چلایا کہ اس خفیہ موسمی ہتھیار کی تحقیق پر پیسہ خرچنے والوں میں تیل کی تجارت سے جڑے دو طاقتور بروکر ولیم اور فلپ کے علاوہ ناسا کا سابقہ ایڈمنسٹریٹر سین او کوفی بھی شامل ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ تیل کے یہ تاجر پوری دنیا کے تیل کے کنوؤں پر قبضہ کی غرض سے امریکی خفیہ ایجنسیوں کے نت نئے ہتھیاروں کی تحقیق کے لئے ذاتی طور پر امداد دیتے رہتے ہیں۔

روائیتی ہتھیاروں کے بعد موسم میں تبدیلی جیسے خفیہ ہتھیاروں کے منظر عام پر آنے کے بعد روس اور چین کی خفیہ ایجنسیاں بھی سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہیں۔ بڑی طاقتوں کی قدرت کے کاموں میں حالیہ دخل اندازی سے 2012ء تک بڑی تباہیاں پھیلنے کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔
بےباک
کارکن
کارکن
Posts: 5
Joined: Sun Aug 29, 2010 4:33 pm
جنس:: مرد
Location: Riyadh - Saudi Arabia
Contact:

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by بےباک »

عالمی دہشت گرد کی موسمیاتی دہشت گردیاں ...روزنامہ جسارت

عالمی دہشت گرد کی موسمیاتی دہشت گردیاں حامد الرحمان سیلاب، زلزلے اور طوفان قدرتی آفات ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے جس سے کسی بھی طرح انکار ممکن نہیں۔ کیا انسان ٹیکنالوجی کے ذریعے خدائی معاملات میں دخل اندازی کرسکتا ہی؟ کیا موسمیاتی تبدیلی کے ذریعے قدرتی آفات کو بطور ہتھیار استعمال کیا جاسکتا ہی؟ اگر ایسا ممکن ہے تو یہ دجال کے ظہور کی نشانی ہے۔ حالیہ دنوں پاکستان میں آنے والے تاریخ کے بدترین سیلاب کے بعد انٹرنیٹ پر ایک بحث جاری ہے جس میں امریکا کو موسمیاتی دہشت گرد قرار دیا جارہا ہے اور الزام لگایا جارہا ہے کہ امریکا فریکوئنسی ایکٹورل پروگرام (ایچ اے اے آر پی)کے ذریعے موسمیاتی دہشت گردی میں ملوث ہے۔ یہ نقطہ نظر (جس کے وزنی دلائل ہیں) صحیح یا غلط ہونے کا فیصلہ کیے بغیر قارئین کی معلومات کے لیے یہاں پیش کیا جارہا ہے۔ ........٭٭٭........ سب کچھ اچانک شروع ہوا اور محض چار دن میں ہزاروں ہلاک ہوگئی، کروڑوں بے گھر ہوگئے اور سینکڑوں دیہات ختم ہوگئے۔ تعجب انگیز بات یہ ہے کہ اس حوالے سے کوئی محکماتی انتباہ تھا نہ آگہی۔ یہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین سیلاب ہے لیکن عالمی محکمہ موسمیات میں سے کوئی اس نکتہ کی جانب نشاندہی نہیں کرسکا کہ اس خطے میں کیا ہورہا ہے۔ روس کے مشہور اسکالر اور اسٹریٹجک کلچر فاﺅنڈیشن کے ڈپٹی ہیڈ Andrei Areshev جن کا ہارپ ٹیکنالوجی پر تحقیقی کام ہے‘ کہتے ہیں: ہم نے اس معاملے کی تحقیقات کی اور اس نتیجے پر پہنچے کہ ایچ اے اے آر پی کو حالیہ دنوں میں پاکستان کے شمال مغرب میں استعمال کیا گیا ہے۔ اس کا نقطہ آغاز بہترین تھا اور تمام سیلابی پانی نیچے (یعنی خیبر پختون خوا سے کراچی کے سمندر) کی جانب جارہا ہے۔ ایچ اے اے آر پی کو اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ پورا پاکستان ڈبو دیا جائے جس سے ہر طرح کا بدترین بحران اور بدنظمی ممکن ہو۔ وہ جانتے ہیں کہ پاکستان سے جوہری جنگ کے ذریعے نہیں جیتا جاسکتا کیوں کہ اس میں مشترکہ تباہی ہے۔ لہٰذا ان کے پاس تباہی کے دیگر ذرائع موجود ہیں، اور یہی ہوا، امریکا حالیہ آبی جارحیت کے ذریعے اپنے مقاصد میں کامیاب رہا، اور اب وہ امداد کے نام پر 1000 میرینز پاکستان بھیج چکا ہی، جب کہ اس سے قبل بکتربند گاڑیوں کی پاکستان آمد کی خبریں بھی اخبارات میں شائع ہوچکی ہیں۔ واضح رہے اس سے قبل بھی بارہا سیکورٹی کے نام پر میرینز کو پاکستان بھیجنے کی کوشش کی جاتی رہی لیکن شدید عوامی ردعمل کے نتیجے میں ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔ لیکن امریکا کا موجودہ وار کارگر ثابت ہوا۔ ایچ اے اے آر پی امریکی محکمہ دفاع کا ایک غیر معروف لیکن انتہائی اہم پروگرام ہے جس نے کئی برسوں میں بعض حلقوں میں کافی حد تک تنازعات کو جنم دیا ہے۔ اگرچہ ایچ اے اے آر پی حکام نے اس بات کی تردید کی تاہم بعض قابلِ احترام محقق الزام لگاتے ہیں کہ ایچ اے اے آر پی کی خفیہ الیکٹرو میگنیٹک سے متعلق جنگی استعداد کو امریکی فوج کے 2020ءتک معین مقاصد کے تحت مکمل طور پر غلبہ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ دیگر محققین کہتے ہیں کہ ایچ اے اے آر پی محض موسمی تبدیلی متعین کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے اور استعمال کیا جاسکتا ہے تاکہ زلزلے اور سونامی پیدا کیے جائیں جس سے عالمی مواصلاتی نظام میں خلل ڈالا جائے۔ ایک رجحان کو محسوس کیا گیا ہے اور اب کئی اس پر شبہ کریں گے اور بلاجواز دعوے کریں گے کہ موسم کے اعتبار سے جن تجربات سے گزرا جارہا ہے وہ محض فطرت ہی، جبکہ دیگر دعویٰ کریں گے کہ ایسا عالمی حدت کی وجہ سے ہورہا ہے۔ میں سوچ کے ایک الگ زاویے کے زیراثر ہوں۔ مثال کے طور پر کیا کسی نے سوچا ہے کہ تقریباً ہر دوسرے سال ایک نیا موسمیاتی بحران سامنے آتا ہے جو محض ایک مخصوص رجحان کو مرکوز رکھتا ہی؟ مثال کے طور پر سال 2005ءمیں صرف ہری کین (سمندری ہوائی طوفان) آئے جبکہ ہوا کے طوفان، مٹی کے تودوں کی سلائیڈنگ، سونامی اور آتش فشاں کے بارے میں کچھ نہیں سنا گیا۔ صرف سمندری ہوائی طوفان (ہری کین) کے بارے میں سنا گیا۔ آیئے اس معاملے کا جائزہ لیتے ہیں۔ 2005ئ: امریکا میں سمندری طوفان قطرینہ، ڈینس، امیلی، ریٹا اور ولما آئے۔ سمندری طوفان قطرینہ بالخصوص مختلف تھا کیوں کہ یہ ایک ہی سمندری طوفان تھا جو زمینی حدود میں دو روز تک بغیر کسی نقل و حرکت کے موجود رہا۔ یہ ایک بے قاعدگی ہی، کیوں کہ یہ طوفان کو متحرک رکھنے کے لیے حرکت کرتا ہے۔ یہ نہ صرف ریکارڈ ہسٹری (محفوظ تاریخ) میں سب سے متحرک موسم تھا بلکہ اس میں (محفوظ تاریخ میں) دو طاقتورترین سمندری طوفان قطرینہ اور ریٹا کی پیمائش ہے۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات اس لنک پر ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔ http://en.wikipedia.org/wiki/2005_At…rricane_season آئیے پیچھے چلتے ہیں اور 2004ءمیں دیکھتے ہیں۔ سال 2004ءسونامی کی وجہ سے مشہور ہے۔ مسلسل میڈیا کوریج آپ کو یاد ہے ؟ یہ اس طرح ہے جیسا اس وقت ایسا کچھ نہیں تھا اور حقیقی موسم ہی سونامی کا باعث تھا۔ آپ کو یہ لنک سمندر سے اٹھنے والے طوفانوں کی ایک جامع فہرست فراہم کرے گا جو گزشتہ دہائی میں پیش آئی: http://ioc3.unesco.org/itic/categori…ategory_no=246 2007ءمیں انسانیت کی تاریخ کا بدترین سیلاب آیا۔ اس سال کوئی ہری کینز، ہوائی طوفان اور زلزلوں کے بارے میں کوئی بات نہیں کررہا تھا۔ مزید تفصیلات اس لنک سے ملاحظہ کریں: http://www.independent.co.uk/environ…he-458457.html آئیں سال 2008ءکو ملاحظہ کرتے ہیں: سال 2008ءگزشتہ دس برسوں کے انتہائی خطرناک ترین ہوائی طوفان (ٹورناڈو) اپنے ساتھ لایا۔ اس سال کوئی سیلاب نہیں تھا، کوئی سمندری ہوائی طوفان نہیں تھا اور اگر تھا تو کسی نے اس کی پروا نہیں کی، کیوں کہ ٹورناڈو دلچسپی کا مرکزی موضوع تھا۔ مغرب کے وسط میں واقع تمام پچھلے مقامات پر ٹورناڈوز (سمندری ہوائی طوفان) غیرمتوقع طور پر اچانک بن رہے تھے جن پر میڈیا کی نظر تھی اور ایسے طوفان مستعدی کے ساتھ تمام پچھلی راہ گزاریوں کے شگافوں میں طاقت پکڑ رہے تھی، وہاں ان کو تلاش کیا جاسکتا تھا۔ اس حوالے سے میڈیا وہاں موجود تھا اور ایسے طوفان مستعدی کے ساتھ طاقت پکڑرہے تھے۔ اس حوالے سے مزید معلومات اس لنک پر ملاحظہ کریں: http://www.usatoday.com/weather/stor-tornado_N.htm آیئے اب 2009ءکے اواخر سے 2010ءتک جائزہ لیتے ہیں۔ زلزلی: یہ ایک عارضی فیشن کے طور پر محسوس ہوتے ہیں۔ زلزلوں کی نہ صرف طاقت میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ ان کی فریکوئنسی بھی بڑھ رہی ہے۔ شکاگو کے ساتھ انڈیانا، چلی میں دوبار، ہیٹی، ترکی، افغانستان، چین، اوکیناوا وغیرہ ان میں سے ہیں۔ اب شبہ کرنے والے بتائیں گے کہ یہ کوئی بڑا سودا نہیں۔ زلزلے ہمیشہ آتے رہتے ہیں اور انتہائی مقاصد کے لیے زلزلے آنا بالکل صحیح ہے۔ لیکن بہت زیادہ لوگ نہیں جانتے جنہوں نے اس کا نوٹس نہیں لیا کہ یہ ایک عجیب رجحان ہے جس میں زلزلے غیرمتوقع اور اچانک آتے ہیں۔ تو میرا نکتہ یہ ہے کہ ہم پہلے بھی حکومت کے ممکنہ طورپر موسم کو کنٹرول کرنے کے امکان سے صرف ِنظر کرچکے ہیں۔ اس طرح کے رجحانات کو دیکھنے کے بعد ہرسال یا دوسرے سال موسم کے حوالے سے ایک نیا رجحان انتہائی قابل توجہ ہے اور جو (موسمیاتی تبدیلیاں) دنیا میں گردش کرتے ہوئے لگاتار ایک (موسم) کے جانے کے بعد دوسرے کی جگہ لیتی ہیں آپ اس جانب غور کرسکتے ہیں کہ جو کچھ ہے محض موسمی ہے اور درحقیقت قدرتی ہی، کرہ ارض پر برے نتائج کے ساتھ کتنی تیزی سے تبدیلی ہورہی ہی( بعض اس خیال کو پسند کریں اور اس پر جم جائیں کہ جیسے یہی ایک امکان ہو) یا پھر آپ ادھر دیکھ سکتے ہیں جیسے کوئی ایک کھلونے کے ساتھ ہم سے کھیل رہا ہے اور وہ اس کھلونے کو بہترین بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ اور جب تک وہ (کھلونا) اچھے آلے میں تبدیل نہیں ہوتا ہرسال نئی تباہی کا انتخاب کرتا ہے۔ اب اگر آپ نے ان رجحانات پر توجہ نہیں دی یا پھر ان کو اس طرح ترتیب کے ساتھ ملا کر نہیں دیکھا تو شاید آپ اپنی آنکھوں سے اپنے سامنے تمام چیزوں کو استعمال ہوتا دیکھ کر لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔ لوگو!روس میں جامنی برف تھی.... جامنی۔ جب اوباما کو نوبل انعام ملا، ہم نے ناروے میں آسمان گھماﺅ میں دیکھا ،حالاں کہ اس سے پہلے کبھی آسمان میں ایسا گھماﺅ نہیں دیکھا تھا ،اور میں اس بات کی پروا نہیں کرتا کہ آپ کیسے اس کو عقل کے مطابق دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں جو کہ پہلے ہی گڑبڑ کررہے ہیں۔ جبکہ اسی روز کریملن سے آگے چہار جانب فلوٹنگ ہورہی ہے۔ اگرچہ پسندیدہ چیز جو کہی جائے تو وہ افواہ ہی ہے۔ چلی میں لوگوں نے آدھی رات کے وقت آسمان کا رنگ تبدیل ہوتے دیکھا جب زلزلے نے شہر کو تباہ کیا تھا۔ اُس وقت تاریک رات کے تین بج رہے تھے جس میں وہ آسمان کو ملاحظہ کررہے تھے جس میں کالے رنگ کی کمی تھی۔ یہی چیز (یعنی آسمان کا تبدیل ہوتا رنگ) چین میں بھی زلزلے سے 2 سے 3 منٹ قبل دیکھی گئی۔ انٹارکٹیکا میں بھی جرثومہ طرح کی کوئی چیز تھی جو زخمی ہونے کی صورت میں ہریالی کی بہاریں دکھارہی ہے۔ (اور دریا خون سے سرخ ہوجائی) لیکن مجھے یقین ہے کہ کوئی مجھے بتانے کی کوشش کررہا ہے کہ یہ مکمل طور پر نارمل ہے۔ پرندوں کا ایک گروہ، جو 100 کی تعداد میں اڑ رہے تھے اور کسی طرح سو کے سو آسمان میں اسی مقام پر مرگئے اور اسی خطے میں گر کر اسی ترتیب کے ساتھ مل کر مرگئی، ان کی ناک و چونچ سے خون بہہ رہا تھا۔ لوگوں میں کوئی چیز چل رہی ہے۔ ان میں سے جو ایچ اے اے آر پی، ایس یو آر ای، ایسکات اور دیگر الیکٹرومیگنیٹکس سہولیات کے بارے میں آگاہ نہیں، ان کو واقعی ایسی جدید ٹیکنالوجی (ڈیویلپرز) اور ان کے مقاصد سے متعلق ریسرچ کے پیٹنٹس پر تحقیق کرنی چاہیے۔ مزید معلومات اس لنک پر دستیاب ہیں: http://www.padrak.com/ine/HAARP97.html اب میں مزید سازشی خیالات میں داخل ہونا نہیں چاہتا لیکن اس کا ایک حصہ ہے جس میں ایچ اے اے آر پی کے ڈیزائنر کے بیٹے نے خفیہ طور پر اپنے باپ کی ایجاد اور اس کے مقاصد کے بارے میں بتایا۔ اگرچہ اس میں سے کچھ ڈرامائی ہے لیکن وہ معلومات یقینا ایک مناسب کہانی ہے۔ ایچ اے اے آر پی کا خالق جم فلپس تھا جس نے خود ہی اس کی خرابیوں کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔ جم فلپس کا آرٹیکل یہاں پڑھا جاسکتا ہے http://www.lightwatcher.com/chemtrai…Chemtrails.pdf http://www.pdfone.com/keyword/haarp-project.html http://www.haarp.net/ اور ولیم کوہن ڈی او ڈی کے سابق سیکرٹری نے الیکٹرومیگنیٹکس ہتھیاروں کے بارے میں ایک مخصوص بیان بھی دیا جو موسمیاتی دہشت گردی کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔ اپریل 1997ءمیں اُس وقت کے امریکی وزیردفاع ولیم کوہن نے عوامی سطح پر ہارپ جیسی ٹیکنالوجی کے خطرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیگر، یہاں تک کہ ماحولیاتی دہشت گردی میں بھی ملوث ہیں جہاں سے موسم تبدیل کیا جاسکتا ہی، زلزلے شروع کیے جاسکتے ہیں، آتش فشانوں کو الیکٹرومیگنیٹکس لہروں کے ذریعے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس لیے یہاں بہت سارے ذہین دماغ ہیں جو اس کے مختلف پہلوﺅں پر کام کررہے ہیں تاکہ وہ انتقام لینے کے لئے دیگر قوموں کو ڈرائیں، دھمکائیں۔ یہ حقیقی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمیں اپنی کوششیں تیز کرنی پڑیں گی۔ یہاں ایک ایسے ہی بل کے بارے میں معلومات ہیں جس میں موسم کی تبدیلی کے لئے ٹیکنالوجی کے حصول کی منظوری دی گئی ہے۔
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by چاند بابو »

بہت خوب محترم بے باک صاحب موضوع پر مزید سیر حاصل بحث کرنے کا بہت شکریہ۔
زبانِ خلق نقارہ خدا ہوتی ہے اگر ساری دنیا اس موضوع پر گفتگو کر رہی ہے تو کچھ نا کچھ حد تک اس میں حقائق ضرور ہیں۔
اور ویسے بھی امریکی حکام کی طرف سے کبھی بھی ایسی کسی خبر یا الزام کے تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by یاسر عمران مرزا »

اگر مسلمان اپنا قبلہ درست کر لیں تو کوئی بھی ٹیکنالوجی ان کا کچھ نہیں بگاڑ پائے گی.
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by علی خان »

یہ ہارپ ٹیکنالوجی کے متعلق کچھ اور معلومات ہیں، انہیں بھی ملاحظہ کرلیں،

[center][utvid]http://www.youtube.com/watch?v=MnRPZOUVhJ4[/utvid]

[utvid]http://www.youtube.com/watch?v=nPusHeDlBxQ[/utvid][/center]
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by چاند بابو »

بہت شکریہ محترم اشفا ق بھیا اس بارے میں مزید معلومات شئیر کرنے کا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: امریکی ہارپ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں بارشوں کو طول دیا ؟

Post by اعجازالحسینی »

بہت خوب محترم بے باک صاحب
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
Post Reply

Return to “منظر پس منظر”