باپ کی شفقت ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اردونامہ کی درسگاہ جہاں پر کھیل ہی کھیل میں کچھ سیکھنے سکھانے کا اہتمام موجود ہے۔
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

باپ کی شفقت ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Post by چاند بابو »

آج مجھے اپنے ای میل ایڈریس پر ایک دوست کی طرف سے ایک میل موصول ہوئی جس کے ساتھ ایک ویڈیو ایٹیچمنٹ تھی۔ میں نے وہ ویڈیو دیکھی اور دیکھ کر میں ششدر رہ گیا دیکھنے کو یہ ایک سادہ سی ویڈیوہے لیکن اس میں سارے زمانے کی اخلاقیات چھپی ہوئی ہے اس میں‌ایک ایسا درس ہے جو ہم میں سے اکثر بھول گئے ہیں۔ ایک ایسا درد ہے جو اس بوڑھے باپ کو دیکھ کر ہی یاد آتا ہے۔
ایک طرف یہ ویڈیو ہماری آنکھیں کھول دیتی ہے تو دوسری طرف ہمیں یہ احساس دلاتی ہے کہ باپ جیسا عظیم رشتہ کتنا عظیم ہے۔

[center]%3Cobject%20width=%22660%22%20height=%22405%22%3E%3Cparam%20name=%22movie%22%20value=%22http%3A//www.youtube.com/v/WcD4jdwqtDk&hl=en_US&fs=1&color1=0xcc2550&color2=0xe87a9f&border=1%22%3E%3C/param%3E%3Cparam%20name=%22allowFullScreen%22%20value=%22true%22%3E%3C/param%3E%3Cparam%20name=%22allowscriptaccess%22%20value=%22always%22%3E%3C/param%3E%3Cembed%20src=%22http://www.youtube.com/v/WcD4jdwqtDk&hl=en_US&fs=1&color1=0xcc2550&color2=0xe87a9f&border=1%22%20type=%22application/x-shockwave-flash%22%20allowscriptaccess=%22always%22%20allowfullscreen=%22true%22%20width=%22660%22%20height=%22405%22%3E%3C/embed%3E%3C/object%3E[/center]

میں چاہتا ہوں کہ تمام احباب اس ویڈیو کو ضرور دیکھیں اور اپنے اپنے اعمال کا جائزہ بھی لیں۔ اگر کسی کو ویڈیو دیکھنے میں دقت محسوس ہو تو مجھے بتائے میں کوشش کروں گا کہ اس ویڈیو کا اردو ترجمہ یہاں لکھ دوں ۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
شازل
مشاق
مشاق
Posts: 4490
Joined: Sun Apr 12, 2009 8:48 pm
جنس:: مرد
Contact:

Post by شازل »

چاند بھائی میرا اسوقت ڈی ایس ایل کنکٹ نہیں‌ہورہا ورنہ یہ ویڈیو ضرور دیکھتا
اس وقت ڈائل اپ سے کنکٹ ہوں،جونہی واپس آیا تو ویڈیو ضرور دیکھوں گا،
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

جی شازل بھیا ضرور دیکھئے گا اور اپنی رائے سے آگاہ بھی کیجئے گا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Post by رضی الدین قاضی »

چاند بھائی میں اس ویڈیو کو دیکھنے میں نا کام رہا ہوں۔
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Post by چاند بابو »

رضی بھیا چلئے کوئی بات نہیں‌میں اس ویڈیو کو یہاں اپنے الفاظ میں ترجمہ کر دیتا ہوں۔

دراصل یہ ویڈیو ایک باپ اور بیٹے کے مناظر پر مشتمل ہے۔
باپ اور بیٹا ایک لان میں بیٹھے ہیں بیٹا اخبار پڑھ رہا ہے اور باپ ساتھ بیٹھا ہے۔ اتنے میں لان میں ایک چڑیا (Sparrow) اڑتی ہوئی آتی ہے اور ایک ٹہنی پر بیٹھ جاتی ہے۔
چڑیا دیکھ کر بوڑھا باپ اپنے بیٹے سے پوچھتا ہے۔
یہ کیا ہے؟
بیٹا اس طرف دیکھتا ہے اور جواب دیتا ہے
چڑیا
اور دوبارہ اخبار پڑھنے میں مشغول ہو جاتا ہے۔
باپ اثبات میں سر ہلاتا ہے اور تھوڑی سی دیر کے بعد پھر پوچھتا ہے۔
یہ کیا ہے؟
بیٹا پھر اخبار سے سر اٹھاتا ہے اور کہتا ہے۔
بابا میں نے آپ کو بتایا تو ہے کہ یہ چڑیا ہے۔
باپ خاموش ہو جاتا ہے۔
چڑیا اپنی جگہ سے اڑتی ہے اور زمین پر ایک جگہ آ کر بیٹھ جاتی ہے۔
باپ اسے دیکھتا ہے اور پھر پوچھتا ہے ۔
وہ کیا ہے؟
بیٹا اخبار سے سر اٹھا تا ہے اور کہتا ہے۔
ایک چڑیا بابا ایک چڑیا ہے وہ۔ چ ۔۔ڑ۔۔ی۔۔۔ا (تلخی سے)
باپ کچھ دیر انجان سا بن کر دیکھتا ہے پھر پوچھتا ہے ۔
وہ کیا ہے؟
بیٹھا کہتا ہے ۔
آپ ایسا کیوں کر رہے ہیں۔
میں نے آپ کو کتنی بار بتایا ہے کہ یہ ایک چڑیا ہے۔
آپ کو سمجھ کیوں نہیں آتی ہے؟ (بہت زیادہ تلخی اور غصے سے)
باپ اٹھ کر کھڑا ہو جاتا ہے اور ایک طرف چل دیتا ہے۔
بیٹا پوچھتا ہے کہاں جا رہے ہیں آپ؟
باپ اسے خاموش رہنے یا رکنے کا اشارہ کرتا ہے۔
بیٹا سر جھکا کر چڑیا کو دیکھتا ہے جو دیکھتے ہی اڑ جاتی ہے۔
اتنے میں باپ ایک ڈائری کے ساتھ واپس آ کر بیٹھ جاتا ہے۔
ڈائری کا ایک مخصوص صفحا تلاش کرتا ہے اور بیٹے کے ہاتھ میں تھما دیتا ہے اور اسے پڑھنے کے لئے کہتا ہے۔
بیٹا اسے زیرِ لب پڑھتا ہے تو باپ کہتا ہے کہ ایسے نہیں اونچی آواز میں پڑھو۔
بیٹا اونچی آواز میں پڑھتا ہے۔
“آج میرا سب سے چھوٹا بیٹا جو کچھ دن پہلے ہی تین سال کا ہوا ہے ، میرے ساتھ ایک پارک میں بیٹھا ہوا تھا جب ایک چڑیا ہمارے سامنے آ کر بیٹھ گئی۔
میرے بیٹے نے مجھ سے 21 بار سوال کیا کہ یہ کیا ہے۔
اور میں نے اکیس کی اکیس بار اسے جواب دیا کہ یہ ایک چڑیا ہے۔
جتنی بار بھی میرے بیٹے نے ایک ہی سوال دہرایا میں نے اسے گلے سے لگایا اور اسے بار بار جواب دیتا گیا۔ بغیر کسی غصے کے میں نے اپنے پیارے ننھے بیٹے کی چاہت کو دیکھتے ہوئے ہر بار جواب دیا ۔“

اب کیمرہ باپ پر فوکس ہوتا ہے جو اپنے چہرے پر کچھ حد تک غم و دکھ اور کافی حد تک فخر کے تاثرات لیئے ہوئے ہے۔

کیمرہ دوبارہ دونوں پر فوکس کرتا ہے۔بیٹا شرمندہ ہو کر باپ کے گلے لگ جاتا ہے اور بار بار اپنے بوڑھے باپ کو چومتا ہے۔

پس منظر میں قرآن الحکیم کی وہ آیات تلاوت کی جاتی ہیں جن میں اللہ تعالٰی نے اپنے ماں باپ سے حسنِ سلوک کا حکم دیا ہے۔

سورة بنیٓ اسرآئیل / الإسرَاء
ترجمہ:

“And your Lord has decreed that you worship none but Him. And that you be dutiful to your parents. If one of them or both of them attain old age in your life, say not to them a word of disrespect, nor shout at them but address them in terms of honour. (23) And lower unto them the wing of submission and humility through mercy, and say: "My Lord! Bestow on them Your Mercy as they did bring me up when I was young." (24) “

“اور تیرا رب فیصلہ کر چکا ہے اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ نیکی کرو اور اگر تیرے سامنے ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو انہیں اف بھی نہ کہو اور نہ انہیں جھڑکو اور ان سے ادب سے بات کرو (۲۳) اوران کے سامنے شفقت سے عاجزی کے ساتھ جھکے رہو اور کہو اے میرے رب جس طرح انہوں نے مجھے بچپن سےپالا ہے اسی طرح تو بھی ان پر رحم فرما (۲۴)“
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
رضی الدین قاضی
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 13369
Joined: Sat Mar 08, 2008 8:36 pm
جنس:: مرد
Location: نیو ممبئی (انڈیا)

Post by رضی الدین قاضی »

بہت بہت شکریہ چاند بھائی۔
Post Reply

Return to “درسگاہ اردونامہ”