کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
Post Reply
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے

Post by محمد شعیب »

اللہ رے چشمِ یار کی معجز بیانیاں
ہر اک کو ہے گماں کہ مخاطب ہمیں رہے


کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے
جب تک ہمارے پاس رہے، ہم نہیں رہے

یارب کسی کے رازِ محبت کی خیر ہو
دستِ جنوں رہے نہ رہے، آستیں رہے

دردِ غمِ فراق کے یہ سخت مرحلے
حیراں ہوں میں کہ پھر بھی تم، اتنے حسیں رہے

جا اور کوئی ضبط کی دنیا تلاش کر
اے عشق ! ہم تو اب تیرے قابل نہیں رہے

اللہ رے چشمِ یار کی معجز بیانیاں
ہر اک کو ہے گماں کہ مخاطب ہمیں رہے

اس عشق کی تلافیئ مافات دیکھنا
رونے کی حسرتیں ہیں جب آنسو نہیں رہے


حضرت جگر مراد آبادی
محمد شعیب
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 6565
Joined: Thu Jul 15, 2010 7:11 pm
جنس:: مرد
Location: پاکستان
Contact:

Re: کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے

Post by محمد شعیب »

جگر مراد آبادی کی شاعری شئر کریں
Post Reply

Return to “اردو شاعری”