پتھر کُوٹنے والوں کو بھی شیشے جیسی سانس مِلے!

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
Post Reply
خرم ابن شبیر
کارکن
کارکن
Posts: 165
Joined: Mon Apr 14, 2008 10:20 am

پتھر کُوٹنے والوں کو بھی شیشے جیسی سانس مِلے!

Post by خرم ابن شبیر »

پتھر کُوٹنے والوں کو بھی شیشے جیسی سانس مِلے!

یہ غزل کون سے محسن صاحب کی ہے یہ مجھے پتہ نہیں اس غزل کا میں نےصرف ایک ہی شعر پڑھا تھا

[center]پتھر کُوٹنے والوں کو بھی شیشے جیسی سانس مِلے!
محسن روز دُعائیں مانگیں زخمی ہاتوں والے لوگ
[/center]

یہ والا شعر مجھے بہت پسند آیا اور یہ میں نے ان دنوں سنا تھا جن دنوں ڈھوک حسو کی سڑک بن رہی تھی تو دو بزرگ گرمی میں پتھر کوٹ رہے تھے اور جب جب میں ایسے لوگوں کو دیکھتا ہوں تو مجھے یہ شعر یاد آتا ہے اور دل سے دعا نکلتی ہے یا اللہ ایسے لوگ جو سختی میں زندگی گزار رہے ہیں ان پر آسانیاں فرما دے آمین



[center]جانے اب کس دیس ملیں گے اُنچی ذاتوں والے لوگ؟
نیک نگاہوں سچّے جذبوں کی سوغاتوں والے لوگ
پیاس کے صحراؤں میں دُھوپ پہن کر پلتے بنجارو۔!
پلکوں اوٹ تلاش کرو بوجھل برساتوں والے لوگ
وقت کی اُڑتی دُھول میں اپنے نقش گنوائے پھرتے ہیں
رِم جھِم صبحوں روشن شاموں ریشم راتوں والے لوگ
ایک بھکارن ڈھونڈ رہی تھی رات کو جھوٹے چہروں میں
اُجلے لفظوں سچّی باتوں کی خیراتوں والے لوگ
آنے والی روگ رُتوں کا پُرسہ دیں ہر لڑکی کو !
شہنائی کا درد سمجھ لیں گر باراتوں والے لوگ
پتھر کُوٹنے والوں کو بھی شیشے جیسی سانس مِلے!
محسن روز دُعائیں مانگیں زخمی ہاتوں والے لوگ[/center]
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: پتھر کُوٹنے والوں کو بھی شیشے جیسی سانس مِلے!

Post by اعجازالحسینی »

بہت خوب بھیا
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: پتھر کُوٹنے والوں کو بھی شیشے جیسی سانس مِلے!

Post by چاند بابو »

السلام عیکم

محترم خرم صاحب کافی دنوں بعد چکر لگا اردونامہ کا لیکن ایک بہت ہی بہترین غزل شئیر کر کے آپ نے اپنی غیرحاضری کی تلافی کر دی۔
مجھے یہ غزل کیسی لگی یہ آپ کو اپنی پوسٹ دیکھ کر ہی اندازہ ہو جائے گا۔کہ میں نے اس کی نوک پلک سنوار دی۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
خرم ابن شبیر
کارکن
کارکن
Posts: 165
Joined: Mon Apr 14, 2008 10:20 am

Re: پتھر کُوٹنے والوں کو بھی شیشے جیسی سانس مِلے!

Post by خرم ابن شبیر »

چاند بابو wrote:السلام عیکم

محترم خرم صاحب کافی دنوں بعد چکر لگا اردونامہ کا لیکن ایک بہت ہی بہترین غزل شئیر کر کے آپ نے اپنی غیرحاضری کی تلافی کر دی۔
مجھے یہ غزل کیسی لگی یہ آپ کو اپنی پوسٹ دیکھ کر ہی اندازہ ہو جائے گا۔کہ میں نے اس کی نوک پلک سنوار دی۔
بہت شکریہ چاند بابو جی میں نے جب پوسٹ دیکھی تو مجھے اندازہ ہو گیا تھا کہ یہ کام آپ کا ہی ہے :lol: اور اب آپ کی زبانی سن کر اچھا لگا جزاک اللہ بہت شکریہ آئندہ خود اسی طرح تیار کیا کروں گا


اعجاز بھائی آپ کا بھی بہت شکریہ
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: پتھر کُوٹنے والوں کو بھی شیشے جیسی سانس مِلے!

Post by چاند بابو »

اجی خرم بھیا اس میں‌میرا کوئی کمال نہیں آپ کی شئیرنگ ہی اتنی خوبصورت تھی کہ مجھ سے رہا نہیں گیا کہ اتنی خوبصورت غزل یونہی بے ڈھنگے انداز میں پڑی رہے پس میں نے اس میں درستگی کر دی۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: پتھر کُوٹنے والوں کو بھی شیشے جیسی سانس مِلے!

Post by علی عامر »

بہت خوب۔ :)
انصاری آفاق احمد
مشاق
مشاق
Posts: 1263
Joined: Sun Oct 25, 2009 6:48 am
جنس:: مرد
Location: India maharastra nasik malegaon
Contact:

Re: پتھر کُوٹنے والوں کو بھی شیشے جیسی سانس مِلے!

Post by انصاری آفاق احمد »

السلام عليكم ورحمۃ اللہ وبركاتہ
بہت خوب. اچھی شئیرنگ ہے۔
جزاک اللہ چاند بابو صاحب
یا اللہ تعالٰی بدگمانی سے بد اعمالی سےغیبت سےعافیت کے ساتھ بچا.
Image
Post Reply

Return to “اردو شاعری”