مرید باقر انصاری

اپنی منتخب شاعری اس جگہ پر شئیر کیجئے
Post Reply
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

اپنے پہلو میں وہ غیروں کو بٹھاتا کیوں ہے
مجھے چاہتا نہیں تو مجھ کو جلاتا کیوں ہے

سمجھ آتی نہیں اس کی انہیں باتوں کی مجھے
خود ہنساتا ہے تو پھر خود ہی رولاتا کیوں ہے

لیلہ مجنوں اور ہیر رانجھا وغیرہ جیسے
مجھے الفت کے ہی قصے وہ سناتا کیوں ہے

کبھی بھول کر بھی میرا اس کے جو سامنے سے گزر ہو
تو وہ چہرے سے نقاب اپنے ہٹاتا کیوں ہے

اگر اس نے میرا نام نہیں لکھا اس پر
مجھ سے پھر اپنی ہتھیلی کو چھپاتا کیوں ہے

شاید جان گۓ ہیں کہ تجھ سے ہی محبت ہے مجھے
لوگ پوچھتے ہیں کہ تو مجھ کو ستاتا کیوں ہے

اپنی مرضی سے جو باقر مجھ سے روٹھتا ہے تو پھر
مجھے خوابوں میں وہ رو رو کے مناتا کیوں ہے

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

تو اپنے دل میں بسا محبت کو
پسند ہے کرتا خدا محبت کو

کہیں نا تم سے وہ روٹھ ہی جاۓ
نہ بار بار آزما محبت کو

دوبارہ پھر لوٹ کر نہیں آتی
نہ بیٹھنا تم گنوا محبت کو

ذرا یہ دیکھو تو اس کا پاگل پن
ہے ڈھونڈتا گم شدہ محبت کو

گنہگاروں میں آ نا جاۓ تو
نہ بھول کر بھی بھلا محبت کو

غلیظ لوگوں کی ذد میں آ گئ ہے
اے میرے مولی بچا محبت کو

عطا ہے باقر یہ تیرے مالک کی
تو اپنے دل سے لگا محبت کو

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

مسئلہ محبتوں کا ہے گمبھیر ہو گیا
اک شخص جو راہ میں کڑی زنجیر ہو گیا

جھٹلاۓ گا وہ کیسے اب میری محبتیں
میں اس کی اور وہ میری ہی تصویر ہو گیا

اس کو محبت اپنی میں کر لوں گا گرفتار
مجھ سے ستارہ اس کا جو تسخیر ہو گیا

میں اپنے ہاتھ سے ہی اسے پھاڑ ڈالوں گا
غلطی سے اگر خط کوئ تحریر ہو گیا

میری شاعری میں آۓ گا اب حسن دن بدن
اقبال ہے میرا شاعری میں پیر ہو گیا

مجھ میری غزلوں پہ اتنی داد ہے ملی
کہ جیسے میں باقر نہیں ہوں میر ہو گیا

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

کہ جس کی خوشبو ہے اب گلابوں میں
کبھی وہ رہتا تھا میرے خوابوں میں

میں کھل کے دیدار بھی نا کر پایا
ملا وہ جب بھی ملا حجابوں میں

کبھی جو پھول اس نے مجھ کو بھیجے تھے
پڑے ہیں بکھرے ہوۓ کتابوں میں

بھٹک رہا ہے جو آج سڑکوں پر
شمار اس کا بھی تھا نوابوں میں

کہ پھر سے نہ یاد اس کی آ جاۓ
میں محو رہتا ہوں اب شرابوں میں

ہماری مانند سے کون کون اجڑا
ملیں گے قصے تمھیں نصابوں میں

نہ چین باقر کبھی ملا مجھ کو
کٹی ہے زندگی میری عذابوں میں

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

میری باتوں سے نا ایسے وہ غمگین ہوئ ہے
غلطی کوئ مجھ سے بھی تو سنگین ہوئ ہے

کبھی میری ہی غزلوں پہ وہ کچھ کہتی تھی ایسے
پڑھ کر ہی میری روح کو تسکین ہوئ ہے

مدت سے کتابوں میں پڑے پھول ہیں سوکھے
ایسے میرے ارمانوں کی تدفین ہوئ ہے

جیتا تھا کبھی میں بھی نوابوں کی طرح سے
الفت میں تو ہر موڑ پہ توحین ہوئ ہے

باقر مجھے جس دن سے گیا چھوڑ ہے وہ شخص
اسی دن سے ہی دنیا میری غمگین ہوئ ہے

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

اک ستارہ میں بن کے ابھروں گا
تیرے آنگن میں آ کے اتروں گا

جانے والے کے یہ ہی دعوے تھے
اپنے وعدوں سے میں نا مکروں گا

گر محبت کی آزمائش ہوئ
جلتے شعلوں سے میں بھی گزروں گا

مجھ کو الفت کے آئینے میں دیکھ
تیرے دل میں ضرور اتروں گا

میں کوئ آئینہ نہیں باقر
ٹوٹ کر میں کہیں نا بکھروں گا

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

اب ان کے حسن پہ زوال آ گیا ہے
جبھی ان کو میرا خیال آ گیا ہے

پھٹے کپڑوں میں ایک عاشق جو دیکھا
میرے سامنے میرا حال آ گیا ہے

کیۓ جا رہے ہیں نڈھال عاشقوں کو
حسینوں کو کتنا کمال آ گیا ہے

انسان اک دوجے کو جو کھا رہے ہیں
کہ شاید ابھی سے دجال آ گیا ہے

میں کیسے مرید ان سے پیچھا چھڑاؤں
غموں کا جو مجھ پہ جنجال آ گیا ہے

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

جو بظاہر پھٹے کپڑوں میں رہا کرتا ہے
اپنے مالک سے وه ہر روز ملا کرتا ہے

ہو گا دنیا کی نظروں میں وہ اندھا لیکن
اس کو ہر سمت ہی محبوب دکھا کرتا ہے

کسی کام کی شاباش مجھے دینا نہیں تم
سارے کام تو مالک ہے خدا کرتا ہے

اسی جانور کی عظمت کو سلام ہے میرا
مرتے دم تک جو مالک سے وفا کرتا ہے

اسے میخانے میں آنے کی اجازت ہی نہیں
بھری محفل میں ہی جو شور بپا کرتا ہے

خود تو محبوب بلا لیتا ہے عرش پہ اپنا
کیوں وہ اوروں کے محبوب جدا کرتا ہے

تیری قسمت میں نا باقر کبھی آۓ اندھیرا
صبح و شام فقیر یہی دعا کرتا ہے

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

مجھ سے ملنے آۓ وہ سہیلیوں کو چھوڑ کر
بات بھی کرے کبھی پہیلیوں کو چھوڑ کر

دربدر جو پھر رہا ہوں کیا ملا آوارگی میں
اپنے گھر , مکان اور حویلیوں کو چھوڑ کر

قید کر کے ان پہ کوئ ظلم تو کیا نہ تھا
کس لیۓ رنجیدہ ہو تم تتلیوں کو چھوڑ کر

سوچتا ہوں صحبتیں نئ بنانی ہی نا تھیں
اپنے سب پرانے یار ? بیلیوں کو چھوڑ کر

قبر نے نجات ہی دلا دی سب گناہوں سے
ٹھیک ہوں میں اب گناہ کی ریلیوں کو چھوڑ کر

باقر جتنے پھول بھی کھلے ہیں غنچہء دل میں
سارے توڑ لو مگر چمبیلیوں کو چھوڑ کر


مرید باقر میانوالی
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﺭﻭﭨﮭﺎ ﺗﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻨﺎﻧﮯ ﮐﻮﻥ ﺁﮰ ﮔﺎ
ﺩﻭﺳﺘﯽ ﮐﺎ ﻓﺮﺽ ﯾﮧ ﻧﺒﮭﺎﻧﮯ ﮐﻮﻥ ﺁﮰ ﮔﺎ

ﺁﺝ ﺗﻮ ﮨﻮﺍ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﮐﺮ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﮨﻮﮞ ناراض میں
ﺭﺍﺕ ﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﻣﯿﺮﺍ ﺑﺠﮭﺎﻧﮯ ﮐﻮﻥ ﺁﮰ ﮔﺎ

ﺑﺮﺳﻮﮞ ﮐﺎ ﺍﻗﺒﺎﻝ ﮨﻢ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﮨﯿﮟ ﭼﻞ ﺩﯾﮱ
ﺍﺏ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﻗﻮﻡ ﮐﻮ ﺟﮕﺎﻧﮯ ﮐﻮﻥ ﺁﮰ ﮔﺎ

ﻧﻔﺮﺗﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﺍﻍ ﺟﻮ ﺩﻟﻮﮞ ﭘﮧ ﮨﯿﮟ ﺟﻤﮯ ﮨﻮﮰ
ﺍﻥ ﺳﮯ ﺩﺍﻍ_ﻧﻔﺮﺕ ﮐﻮ ﻣﭩﺎﻧﮯ ﮐﻮﻥ ﺁﮰ ﮔﺎ

ﯾﻮﮞ ﺗﻮ ﺑﺎﻗﺮ ﺩﻭﺳﺖ ﺑﮭﯽ ﺍﻧﮕﻨﺖ ﮨﯿﮟ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﮕﺮ
ﻣﺮ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﺮﮨﺎﻧﮯ ﮐﻮﻥ ﺁﮰ ﮔﺎ

ﻣﺮﯾﺪ ﺑﺎﻗﺮ انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

جس سے بچھڑنے کا مجھے خدشہ تھا باقر
آخر ہو گیا مجھ سے وہی جدا باقر

مجھ کو چھوڑ کے تو نے بہادری کی لیکن
تب مانوں گا مجھ کو بھول دکھا باقر

حسن پرستی کہیں نا تجھ کو لے ڈوبے
اپنی آنکھ میں پیدا کرو حیا باقر

بھرے شہر میں اک روٹی نا اسے ملی
ساری رات جو دیتا رہا صدا باقر

عشق کیا تھا جو مٹی کے پتلے سے
ملی ہے جس کی مجھ کو کڑی سزا باقر

سبق دیا ہے مجھ کو یہی محبت نے
دل نہ بیٹھنا کسی سے کبھی لگا باقر

ہجر کا روگ جگر نازک کو لگ جانا
شاید کسی بزرگ کی ہے بدعا باقر

باقر تیرے بعد بھی کسی کا ہو نا سکا
تیرا تھا اور تیرا سدا رہا باقر


مرید باقر میانوالی
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

ایک دن ٹوٹ مجھ سے گیا آئینہ
اسی دن سے ہے مجھ سے خفا آئینہ

کرچیوں کو ہی یہ سوچ کہ چن لیا
کہیں مجھ کو نا دے بدعا آئینہ

مجھ کو میرا تو چہرہ دکھاتا ہے تو
کسی دن اپنا چہرہ دکھا آئینہ

تا کہ وہ اپنے چہرے کو خود دیکھ لے
اس لیۓ لے کے اس کو دیا آئینہ

مجھ کو چہرے کی حالت تو بتلاتا ہے
حال قسمت کا بھی کچھ بتا آئینہ

اتنا میں خوبصورت نہیں ہوں مرید
ایسے مجھ کو نا پاگل بنا آئینہ

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

پھول سے نازک تتلی لڑکی
چاند سے گہری نکلی لڑکی

میرے خوابوں کی رانی تھی
اک دبلی سی پتلی لڑکی

آج تک اس کو سمجھ نا پایا
تھی خاموش پہیلی لڑکی

بن جاتی تھی کبھی کبھی وہ
اپنی آپ سہیلی لڑکی

نرم نرم سی پیاری پیاری
ریشم سے بھی اجلی لڑکی

میرے ذہن پہ نقش ہے باقر
آج بھی وہی پہلی لڑکی

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

جو غم بھی اس نے دیا محبت سے
قبول میں نے کیا محبت سے

ضرور اس کا جواب لکھوں گا
ہے خط جو اس نے دیا محبت سے

میں دوڑتا تیری جانب آؤں گا
اگر تو مجھ کو بلا محبت سے

جو ہجر میں جل رہا ہوں برسوں کا
ملی ہے مجھ کو سزا محبت سے

برا نا بالکل میں تیرا مانوں گا
اگر تو مجھ کو ستا محبت سے

میں شکوہ اس کا کروں بھی تو کیسے
وہ دور مجھ سے ہوا محبت سے

مرید باقر تو داستاں اپنی
سنا سہی پر سنا محبت سے

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

وہ میرے بن کبھی رہ نا پاۓ گا
ضرور واپس ہی لوٹ آۓ گا

غموں کی بارش ہی اس پہ برسے گی
اگر وہ مجھ کو کبھی بھلاۓ گا

وہ چھوڑ کر مجھ کو چل دیا ہے پر
وہ ایک دن مجھ کو خود بلاۓ گا

پڑے گی جب بھی کوئ پریشانی
تو میرے بن اس کو کون ہنساۓ گا

یہ وہم بھی مجھ کو کھاۓ جاتا ہے
وہ نیند سے اب کسے جگاۓ گا

وہ یاد جب بھی کرے گا مجھ کو تو
ہمیشہ پاس اپنے مجھ کو پاۓ گا

اٹھاۓ گا کون شوخیاں اس کی
وہ میرے بن اب کسے ستاۓ گا

یہ وہم باقر ہے مجھ کو برسوں سے
وہ ایک دن میرا ہو ہی جاۓ گا

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

ہر غزل اس کے نام ہے کیونکر
دل بھی اس کا غلام ہے کیونکر

گر اسے مجھ سے سخت نفرت ہے
اس کا آیا سلام ہے کیونکر

وہ زمانے کا بےوفا جو ہے
دل پھر اس کا غلام ہے کیونکر

بے وفائ کے زخم مل جانا
چاہتوں کا انعام ہے کیونکر

ایک پاگل سی لڑکی نیندوں میں
لیتی میرا ہی نام ہے کیونکر

تو شرابی نہیں تو پھر باقر
تیرے ہاتھوں میں جام ہے کیونکر

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

وہ جو آئیں تو دل بہل جاۓ
ورنہ لازم ہے دم نکل جاۓ

جس نے جانا ہے اس کو جانے دو
اس کی مرضی ہے اب یا کل جاۓ

خوشنصیب ہے وہ عشق کے دریا میں
گرتے گرتے جو خود سمبھل جاۓ

چھو نا بالکل تو جلتی شمع کو
یوں نا ہو تیرا ہاتھ جل جاۓ

اونچا اڑنے کی نا ہماکت کر
گر زمیں پہ نا مونہہ کے بل جاۓ

چل مرید اپنے گھر کو چلتے ہیں
اس سے پہلے کے شام ڈھل جاۓ

مرید باقر انصاری
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

ﺑﺎﺭﺵ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺭﻭﺯ ﻧﮩﺎﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ
ﮐﮭﯿﻠﺘﮯ ﮐﮭﯿﻠﺘﮯ ﻭﮦ ﻟﮍ ﺟﺎﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﮔﺮ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﻣﻞ ﺟﺎﺗﮯ ﺗﻮ ﺩﻭﺭ ﺳﮯ ﮨﯽ ﺍﮎ ﺩﻭﺟﮯ ﮐﻮ
ﺑﺎﺕ ﺍﺷﺎﺭﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﻤﺠﮭﺎﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﮔﺮﻣﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺩﻭﭘﮩﺮ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻣﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﺧﺎﻃﺮ
ﺭﻭﺯ ﺗﯿﺮﺍ ﻭﮦ ﭼﮭﺖ ﭘﮧ ﺁﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﮐﯿﺴﮯ ﮔﺰﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺍﮎ ﺩﻭﺟﮯ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ
ﺍﮎ ﺩﻭﺟﮯ ﮐﻮ ﺧﻮﺍﺏ ﺳﻨﺎﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﭼﻮﻡ ﻧﺎ ﻟﻮﮞ ﭘﮭﺮ ﮨﻮﻧﭧ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺮﮮ ﺍﺳﯽ ﻟﯿﮱ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺗﯿﺮﺍ
ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﻟﺠﮭﺎﻧﺎ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﺑﭽﭙﻦ ﮐﯽ ﺳﺐ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺑﺎﻗﺮ ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺗﻮ ﯾﺎﺩ ﺁﺗﯽ ﮨﯿﮟ
ﮐﯿﺴﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﭘﮩﻼ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﮐﯿﺎ ﺗﺠﮫ ﮐﻮ ﺍﺏ ﯾﺎﺩ ﻧﮩﯿﮟ

ﻣﺮﯾﺪ ﺑﺎﻗﺮ ﺍﻧﺼﺎﺭﯼ
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

ﮐﻮﻥ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺭﻭﺯ ﭘﯿﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﺳﭻ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻣﺪﮨﻮﺵ ﺭﮨﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﺍﻥ ﮐﯽ ﻗﺴﻤﺖ ﻣﯿﮟ ﻏﻨﻮﺩﮔﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ
ﺍﭘﻨﯽ ﻏﺮﺑﺖ ﮐﮯ ﺟﻮ ﮔﮭﻮﻧﭧ ﭘﯿﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮑﻠﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﯾﮧ ﮐﺎﻧﭩﮯ ﮐﻮﺉ ﺑﺘﻼﮰ ﻧﺎ
ﺍﺳﯽ ﺩﺍﻣﻦ ﻣﯿﮟ ﺟﮩﺎﮞ ﭘﮭﻮﻝ ﮐﮭﻼ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﻣﯿﺮﯼ ﻋﺎﺩﺕ ﮨﮯ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﻼﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﭼﺮﺍﻍ
ﯾﮧ ﺍﻧﺪﮬﯿﺮﮮ ﻣﯿﺮﮮ ﺁﻧﮕﻦ ﻣﯿﮟ ﭘﻨﺎﮦ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﻭﮦ ﻗﻮﻡ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺮ ﮨﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﯽ ﺗﺮﻗﯽ
ﺟﺲ ﻗﻮﻡ ﺳﮯ ﺑﺎﺷﻨﺪﮮ ﺩﻏﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﺑﺎﻗﺮ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺮﻗﺪ ﭘﮧ ﯾﮧ ﻟﮑﮭﺎ ﮐﺲ ﻧﮯ
ﺍﯾﺴﮯ ﻟﻮﮒ ﺗﻮ ﻣﺮ ﮐﺮ ﺑﮭﯽ ﺟﯿﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﻣﺮﯾﺪ ﺑﺎﻗﺮ ﺍﻧﺼﺎﺭﯼ
مُرید باقرؔ انصاری
مرید باقر انصاری
دوست
Posts: 282
Joined: Tue Mar 10, 2015 1:41 pm
جنس:: مرد
Location: تحصیل پپلاں ضلع میانوالی
Contact:

Re: مرید باقر انصاری

Post by مرید باقر انصاری »

ﻗﺘﻞ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯽ ﮨﺮ ﺩﺅﺭ ﻣﯿﮟ ﻣﻌﺼﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ
ﮨﺮ ﻧﯿﺰﮮ ﮐﯽ ﺑﺲ ﻧﻮﮎ ﭘﮧ ﻣﻈﻠﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﺗﯿﺮﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﻭﺍﺑﺴﺘﮕﯽ ﮐﺎﻓﯽ ﻋﺮﺳﮧ ﺳﮯ ﮨﮯ ﭘﺮ
ﺗﯿﺮﮮ ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ ﮨﻢ ﺑﺮﺳﻮﮞ ﺳﮯ ﻧﺎﻣﻌﻠﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﮔﻮ ﮐﮧ ﭘﮭﻨﺲ ﻣﯿﮟ ﮔﯿﺎ ﮨﻮﮞ ﺍﺑﮭﯽﺣﺎﻻﺕ ﮐﯽ ﺫﺩ ﻣﯿﮟ
ﻣﯿﺮﮮ ﯾﺎﺭ ﻋﺮﻭﺟﻮﮞ ﭘﮧ ﺑﮭﯽ ﻣﻘﺼﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﺍﺏ ﮐﮯ ﺣﺎﮐﻢ_ﺍﻋﻠﯽ ﮐﮯ ﺟﻮ ﻋﮩﺪﮮ ﭘﮧ ﮨﯿﮟ ﻓﺎﺋﺰ
ﮐﺎﻓﯽ ﻋﺮﺳﮧ ﻭﮦ ﺍﻭﺭﻭﮞ ﮐﮯ ﺑﮭﯽ ﻣﺤﮑﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﮔﻤﺮﺍﮨﯽ ﮐﮯ ﺁﺛﺎﺭ ﻧﻈﺮ ﺁﻧﮯ ﻟﮕﮯ ﮨﯿﮟ
ﻣﻼﮞ ﺟﻮ ﺑﺪﻟﺘﮯ ﯾﮩﺎﮞ ﻣﻔﮩﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﺑﺎﻗﺮ ﮐﻮﺉ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﮯ ﮨﯽ ﻗﺎﺗﻞ ﮐﻮ ﺗﻮ ﭘﮑﮍﮮ
ﺁﺯﺍﺩﯼ ﺳﮯ ﻗﺎﺗﻞ ﺗﻮ ﯾﮩﺎﮞ ﮔﮭﻮﻡ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ

ﻣﺮﯾﺪ ﺑﺎﻗﺮ ﺍﻧﺼﺎﺭﯼ
مُرید باقرؔ انصاری
Post Reply

Return to “اردو شاعری”