:آدمی
اے مئے رنگیں! ترے دم سے رونق مری محفل میں ھے
تجھےگھونٹ گھونٹ پینےکی تمنا چمن کےھرگل میں ھے
شراب
اے خروج خلد!دیکھ کےمجھےکیوں بدلی،لذت گفتار تری
کیا شئے ھے نہاں مجھ میں کہ بدل گئ ھے رفتار تری
آدمی
ترا اک جام پی کر میں دنیاۓ فانی کے غم بھلا دیتا ھوں
میں تو وہ ساقی ھوں، اھل مذھب کو بھی پلا دیتا ھوں
شراب
خردجواں بھی پھیر دوں،میری ھستی میں ایسا نشہ ساقی
نہ رھیں اوصاف باقی، نہ کسی کیلئے دل میں جگہ ساقی
آدمی
گر کہوں تو یہ مرا شکوہ سمجھو یا اپنی توھین سمجھو
اس دنیاۓفانی میں،خود کو ہر شئےسے بدترین سمجھو
شراب
کیا بدعت ھے مجھ میں، کیوں کر رھے ھو بدنامی مری
برسوں رھی ھےقیصر و کسرئ سےبھی ھمکلامی مری
آدمی
تیری ھستی میں ایسا نشہ،جو مرد مومن کو ہلا دیتا ھے
تجھے پینے سےانساں اپنی ماں کو بھی تو بھلا دیتا ھے
شراب
مجھے پینےسےتو بحر تخیل میں کھو جاتا ھے یہ انساں
کسی دل نشیں صورت غزل میں کھو جاتا ھے یہ انساں
آدمی
میں کیا کہوں تجھے،نہاں کس سےھےراز ہست وبود ترا
تو تو ام الخبائث ھے،ناپاک ھے یہ رنگیں و آبی وجود ترا
شراب
خاموش اےخاکی!آدمی کومئےخانےنہیں بلاتی ھےشراب
قصور نہیں یہ شراب کا، آدمی کی نیت ھوتی ھے خراب
آدمی اور شراب
-
- ٹیم ممبر
- Posts: 40424
- Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
- جنس:: عورت
- Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه
Re: آدمی اور شراب
ساجد پرویز آنس wrote:.
خاموش اےخاکی!آدمی کومئےخانےنہیں بلاتی ھےشراب
قصور نہیں یہ شراب کا، آدمی کی نیت ھوتی ھے خراب
بہت ہی خوب
.
آپ کا بہت بہت شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
-
- منتظم سوشل میڈیا
- Posts: 6107
- Joined: Thu Feb 09, 2012 6:26 pm
- جنس:: مرد
- Location: السعودیہ عربیہ
- Contact:
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: آدمی اور شراب
بہت خوب محترم ساجد پرویز آنس صاحب آپ کا دوسرا کلام نظر سے گزرا اور اچھا لگا.
اگر تھوڑا سا تعارف ہو جائے تو مزید بات چیت میں آسانی رہے گی.
اگر تھوڑا سا تعارف ہو جائے تو مزید بات چیت میں آسانی رہے گی.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو