آج مشہور شاعر قتیل شفائی کی برسی ھے

ملکی اور غیر ملکی شخصیات کا تعارف اور اردونامہ کے ان کے ساتھ کیئے گئے انٹرویو پڑھنے کے لئے یہاں تشریف لائیں
Post Reply
ایم ابراہیم حسین
کارکن
کارکن
Posts: 166
Joined: Fri Oct 31, 2014 7:08 pm
جنس:: مرد

آج مشہور شاعر قتیل شفائی کی برسی ھے

Post by ایم ابراہیم حسین »

آج مشہور شاعر قتیل شفائی کی برسی ھے
11 جولائی 2016
قتیل شفائی 24 دسمبر 1919 کو صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے ہری پور میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام اورنگ زیب خان تھا۔ بچپن میں ہی والد کی شفقت سے محروم ہو گئے۔ غربت کے باوجود کام کے ساتھ ساتھ تعلیم بھی حاصل کی۔ ادبی تخلص قتیل کے ساتھ اپنے محترم استاد شفاء کے نام کی مناسبت سے شفائی لگایا اور یوں اورنگ زیب خان قتیل شفائی کہلانے لگے

انہوں نے صرف 13 برس کی عمر میں شعرکہنا شروع کردئیے تھے۔ ان کا پہلا مجموعہ ہریالی 1942میں شائع ہوا ۔انہوں نے گیت نگاری تقسیم ہند سے قبل ہی شروع کر دی تھی اورجب انہوں نے پہلی فلم کے گیت تحریر کئے تو اس وقت برصغیر میں آزادی کے لئے فسادات شروع ہوگئے جس کے باعث فلم نہ بن سکی مگر پاکستان کی پہلی ریلیز ہونے والی فلم تیری یاد میں ان کے نغمات شامل کئے گئے ۔انہوں نے اپنے طویل کیریئر میں سیکڑوں کی تعد اد میں نغمات تحریر کئے ۔قتیل کی ایک خاصیت جس نے انہیں سب سے منفرد بنایا یہ تھی کہ وہ اپنی شاعری میں آسان اور عام فہم الفاظ استعمال کرتے تھے جبکہ ان کی شاعری انتہائی معنی خیز ہوتی ۔ادبی شاعری کے حوالے سے قتیل کا شمار ترقی پسند شعرا ء میں ہوتا تھا ان کا ایک شعر

دنیا میں قتیل اس سا منافق نہیں دیکھا
جو ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا

کہیں ضرب المثل کے طورپر استعمال ہوا تو کہیں نعرہ بنا ۔ انہیں یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ پا ک انڈسٹری میں سب سے زیادہ تعداد میں مقبول ہونے والے گیت انہی کی نوک قلم سے نکلے ۔انہوں نے اپنے دور کے تمام چھوٹے بڑے موسیقاروں کی موسیقی میں نغمات تحریرکئے لیکن ان کی سب سے زیا دہ ہم آہنگی موسیقار ماسٹرغلام حید ر،ماسٹر عنایت حسین ، جی اے چشتی ،رشید عطرے ،خواجہ خورشید انور اور صفدرحسین کے ساتھ تھی۔ ان موسیقاروں کے ساتھ انہوں نے فلم گلنار، انارکلی ، نائلہ ، نوکر ، انتظار اور عشق لیلیٰ جیسی شہرہ آفاق فلموں کے گیت لکھے جو پاکستان کے علاوہ بھارت میں بھی گونجتے رہے۔ انہوں نے فلموں میں جدید اردو رومانوی شاعری کوبھی متعارف کرایا ۔وہ مشکل سے مشکل سچویشن پر بھی نغمات لکھنے میں مہارت رکھتے تھے انہیں یہ بھی شرف حاصل ہے کہ ان کے تحریرکردہ گیت اورغزلیں نہ صرف مقبولیت کی سند حاصل کر چکی ہیں بلکہ وہ ادب کاحصہ بھی ہیں

قتیل شفائی11 جولائی2001 کو خالق حقیقی سے جاملے مگر آنیوالی نسلوں کے لئے اپنا کلام ایک مثالی نمونے کے طور پر ہمیشہ کے لئے امر کر گئے ۔

Sent from my LenovoA3300-HV using Tapatalk
touseef752
کارکن
کارکن
Posts: 10
Joined: Sun Aug 16, 2015 10:41 am
جنس:: مرد

Re: آج مشہور شاعر قتیل شفائی کی برسی ھے

Post by touseef752 »

Bohat umda


Sent from my rtd298x_tv038 using Tapatalk
Post Reply

Return to “ادبی شخصیات کا تعارف نامہ”