ڈینگی بخار کیا ہے :‌:‌ احتیاطی تدابیر اور علاج

کچھ اعلانات کچھ پیغامات آپ کے نام
Post Reply
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

ڈینگی بخار کیا ہے :‌:‌ احتیاطی تدابیر اور علاج

Post by چاند بابو »

بہت دنوں سے سوچ رہا تھا کہ ڈینگی کے بارے کچھ باتیں ہو جائیں لیجئے آج کر لیتے ہیں.
کیونکہ ہمارے نام نہاد میڈیا نے اسے ایک ہوا بنا دیا ہے.
اس لئے ضروری ہے کہ ہم اس پر ضرور بات کریں.
حالانکہ یہ ایک نہایت عام مرض ہے اور قابلِ علاج بھی ہے.
مگر ہمارے میڈیا نے اسے بالکل ہی ایسا مرض بنا دیا ہے جیسے یہ بے حد خطرناک اور ناقابلِ علاج مرض ہے.
مگر ایسا ہے نہیں کیونکہ اس میں شرح‌ ہلاکت نہایت کم ہے سو میں سے بمشکل ایک مریض اس مرض کے باعث موت سے ہمکنار ہوتےہیں.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ڈینگی بخار کیا ہے :‌:‌ احتیاطی تدابیر اور علاج

Post by چاند بابو »

شہد اور پپیتے کے پتے ڈینگی بخار کا بہترین علاج ہیں :حکیم خالد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


احتیاطی تدابیراختیارکر کے ڈینگی وائرس سے بچا جا سکتا ہے:کونسل آف ہربل فزیشنزپاکستان
ڈینگی مچھروں سے محفوظ رہنے کیلئے کا فوراور لیمن گراس گھروں میں مختلف جگہوں پر رکھیں

لاہور 17اکتوبر…عوام الناس ڈینگی فیور سے مت گھبرائیں ‘جدید طبی تحقیقات کے مطابق عام ڈینگی فیور خطرناک نہیں اور کم و بیش ایک سے دو ہفتے میں مناسب دیکھ بھال وعلاج سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔ڈینگی فیور کے پچیدہ کیسزیعنی ڈینگی ہیمرجک فیور اور ڈینگی شاک فیور کی شرح’ ڈینگی پازیٹو مریضوں میںتین سے پانچ فیصد تک ہے تاہم خوف و ہراس کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیربھی انتہائی ضروری ہیںیہ باتیںمرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنزپاکستان اور یونانی میڈیکل آفیسرحکیم قاضی ایم اے خالدنے ہیلتھ پاک کے زیراہتمام ڈینگی وائرس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیں۔ انہوں نے کہا کہ طب یونانی و اسلامی اور ہربل سسٹم آف میڈیسن کے مطابق شہدڈینگی فیور کے لیے ایک بہترین علاج ہے۔ایک چمچ شہد ایک کپ نیم گرم پانی میں ملا کر صبح نہار منہ جبکہ دوپہر و رات کھانے سے ایک گھنٹہ قبل استعمال کرنا چاہئے’حفظ ماتقدم کے طور پر بھی مفید ہے۔پروپولس(رائل جیلی) جو کہ شہد کی مکھی کے چھتے سے نکلتا ہے ایک طاقتوراینٹی انفیکشن ‘اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی وائرل ہے ۔یورپ میں یہ عام دستیاب ہے لیکن وطن عزیز میں ہم اسے شہدنکالے چھتے سے حاصل کر سکتے ہیں ۔اس چھتے کے تین تین گرام کے پیس کاٹ لیں اور ایک ٹکڑا صبح دوپہر شام اور رات’دن میں چار مرتبہ چبا کر رس چوس لیں ۔پروپولس کی مطلوبہ مقدار حاصل ہو جائے گی ۔اس سے قوت مدافعت میں زبردست اضافہ ہو جاتا ہے جس سے ڈینگی وائرس زیادہ نقصان نہیں پہنچا سکتا۔پپیتے کے پتے بھی اس مرض کا شافی علاج ہیںپپیتے کے دو تازہ پتے یا ان کا رس صبح شام پینے سے Plateletsحیران کن طور پرچند گھنٹوں میں بہتر ہو جاتا ہے۔اس کے علاوہ کالی مرچ’کلونجی ‘چرائتہ’افسنتین ہر ایک دس گرام باریک پیس لیںاور ایک گرام دن میں تین مرتبہ صبح دوپہر شام اجوائن و پودینے کے قہوے سے ڈینگی بخار کے مریض استعمال کریں۔بخار کم کرنے کیلئے تین گرام چھوٹی الائچی کا پاؤڈر’بارہ گرام برگ تلسی کے قہوے سے دینا بھی فوری اثر کرتا ہے۔ڈینگی فیور سے متاثرہ افراد وٹامن کے’وٹامن بی اور وٹامن سی پر مشتمل خوراک کا استعمال کریں۔چاول ‘مونگ کی دال ‘کھچڑی’شلجم ‘چقندر’گاجر بند گوبھی’انگور’انار’سنترہ’مسمی اورمیٹھااس مرض میں مفید غذا ہے۔احتیاط علاج سے بہتر ہے لہذا احتیاطی تدابیر کے طور پر سرکہ اور پیاز کا استعمال کر کے ڈینگی وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔ کا فور گھر میں مختلف جگہوں پر رکھیں نیز کسی تیل یا کریم وغیرہ میں شامل کر کے جسم پر لگائیں مچھر قریب نہیں آئیں گے۔ اس کے علاوہ ڈینگی مچھروںسے بچاؤ کیلئے لیمن گراس کو گھروں میں رکھا جائے ۔یہ پودا سنگاپورسمیت دیگر ممالک میں ڈینگی وائرس سے بچاؤ کے طور پرموثر ثابت ہوچکا ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ڈینگی بخار کیا ہے :‌:‌ احتیاطی تدابیر اور علاج

Post by چاند بابو »

[center]Image
Image
Image
Image[/center]
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: ڈینگی بخار کیا ہے :‌:‌ احتیاطی تدابیر اور علاج

Post by چاند بابو »

ڈینگی بخار ....گھبرائیے نہیں احتیاط کیجئے

(اخلاق علی خان)

اتنے لوگ سانپ کے ڈسنے سے ہلاک نہیں ہوتے جتنے سانپ کی دہشت سے مرجاتے ہیں۔ اگر کسی شخص کو یہ معلوم ہوجائے کہ اسے سانپ نے کاٹا ہے تو اس کا دل محض یہ سوچ کر ہی دھڑکنا بند کردیتا ہے کہ اسے سانپ نے ڈس لیا ہے اور وہ اب بچ نہیں سکتا۔ کچھ ایسی ہی صورت حال آج کل ڈینگی بخار کی ہے۔ ذرائع ابلاغ نے لوگوں کو بہت شعور دیا ہے لوگ بہت سیانے ہوگئے ہیں۔ زندگی کے ہرشعبہ کے بارے میں آج عام آدمی کو بہت زیادہ معلومات ہیں خصوصاً الیکٹرانک چینلز نے عوامی سطح پر شعور کی بیداری میں بہت نمایاں کردار ادا کیا ہے اور دنیا بھر سے معلومات جمع کرکے ہر گھر تک پہنچا دی ہیں۔ آج آئین‘ قانون‘ سیاست‘ معیشت‘ سماجی مسائل‘ بین الاقوامی تنازعات غرض سمندر کی تہہ سے لے کر خلاﺅں کی بلندیوں تک ہر موضوع پر عام لوگ اپنی علمیت کا جادو جگاتے نظر آتے ہیں لیکن بعض اوقات ادھوری اور نامکمل معلومات انسان کے مسائل اور تشویش میں اضافہ کر دیتی ہیں اور میڈیا پر رپورٹنگ کرنے والے بھی خبر کو سنسنی خیز بنانے اور بازی لے جانے کے چکر میں جلد بازی کر بیٹھتے ہیں۔ بعض اوقات ناتجربہ کاری اور پروفیشنلزم کی کمی سے بھی ایسا ہو جاتا ہے- آج کل ڈینگی بخار کا ہر طرف چرچا ہے۔ ہر شخص ڈرا اور سہما ہوا ہے کہ ناجانے کیا ہو گا عام آدمی کے خوف کو دور کرنے کے لئے ٹی وی چینلز اور اخبارات میں طبی ماہرین کی آراءاور مشوروں پر مبنی انٹرویوز وغیرہ پیش کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ڈینگی بخار ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ مچھر گندے پانی کے جوہڑوں پر پرورش پانے کے بجائے صاف پانی کے ذخیرے پر پلتا ہے۔ اکثر گھریلو استعمال کے ڈرموں‘ کھلے برتنوں اور ٹب وغیرہ میں رکھا ہوا اور گملوں وغیرہ میں بھرا پانی اس مچھر کی نرسری کا کام کرتا ہے۔ یہ مچھر عام طور پر صبح یا شام کے وقت انسان کو کاٹتا ہے۔ ابتدائی علامات میں تیز بخار اور فلو کا ہونا‘ سر اور آنکھوں میں درد‘ جسم پر سرخ دھبے‘ جسم اور جوڑوں میں درد‘ ابکائیاں اور قے وغیرہ شامل ہیں۔ اگر یہ علامات کسی شخص میں نظر آ رہی ہوں تو فوری طور پر اپنے معالج سے رجوع کرنا چاہیے یا پھر ہسپتال میں مریض کو داخل کرانا چاہیے تاکہ مریض کی دیکھ بھال صحیح طریقہ سے ہو اور مرض کی تشخیص بھی ہو سکے۔ خون کا لیبارٹری تجزیہ ضروری ہے۔

لوگوں کو اصل بات جو بتانے کی ہے وہ یہ کہ ڈینگی بخار عام طور پر ایک ہفتہ کے اندر اپنا سرکل پورا کر کے اتر جاتا ہے اس دوران مریض کو بہت زیادہ ادویات بھی دینے کی ضرورت نہیں ہوتی البتہ مریض کے لئے مکمل آرام ضروری ہے۔ اس مرض میں شرح اموات کا تناسب ایک فیصد سے کم ہے جبکہ گیسٹرو انٹرائٹس میں 10فیصد اور تپ دق میںبھی 10 فیصد‘ شرح اموات ہے۔ نیز دنیا میں ملیریا اور ہیضہ سے بھی ہزاروں لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں۔یہ سب کچھ بتانے کا ہرگز یہ مقصد نہیں کہ ڈینگی بخار کے خاتمے کے لئے موثر اقدامات نہ کئے جائیں یا مریض کے علاج معالجہ اور دیکھ بھال میں غفلت برتی جائے۔ دراصل لوگوں کو یہ بتانا مقصود ہے کہ اگر خدانخواستہ ڈینگی بخار ہو جائے تو گھبرانے اور حوصلہ چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ہمت سے کام لیتے ہوئے مناسب علاج کرائیں تو انشاءاللہ مکمل صحت یاب ہو جائیں گے۔ بے احتیاطی‘ علاج میں غفلت‘ صحیح تشخیص نہ ہونا اور ڈینگی بخار کے مریض کو ڈینگی مچھر کا دوبارہ کاٹنا مرض کو پیچیدہ بناتا ہے اس لئے مریض کو مکمل آرام کرائیں‘ جسم کے کھلے حصوں پر مچھر دور رکھنے والے لوشن وغیرہ استعمال کریں تاکہ دوران بیماری مریض پر مچھر دوبارہ حملہ آور نہ ہو سکے۔ صوبہ پنجاب میں2010 ءکے پہلے دس ماہ کے دوران 143 جبکہ لاہور میں اب تک ڈینگی کے 107 کیس رپورٹ ہوئے ہیں- ڈینگی بخار میں موت اکثر علاج میں غفلت اور لاپرواہی اور مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ڈینگی بخار کی روک تھام کے لئے ضروری ہے کہ ڈینگی کا سبب بننے والے مچھروں کی افزائش کے محرکات کو ختم کیا جائے۔ ایسا کرنے کے لئے کچھ کام حکومتی سطح پر کرنے کے ہیں۔
کچھ ہماری اپنی ذمہ داری ہے۔ حکومتی سطح پر ضروری ہے کہ تمام پبلک پارکس‘ پانی کے تالابوں‘ پسماندہ بستیوں میں موجود جوہڑوں اورسڑکوں کے کنارے گرین بیلٹس وغیرہ میں مچھر مار سپرے کو یقینی بنایا جائے۔ کوڑے کرکٹ کے ڈھیروں کو تلف کرنے کا انتظام کیا جائے تاکہ مچھروں کی افزائش کے امکانات کو ختم کیا جا سکے۔ ڈینگی بخار میںمبتلا ہو کر شدید تکلیف برداشت کرنے اور علاج معالجہ کی زحمت سے بچنے اور خدانخواستہ زندگی کو خطرے میں ڈالنے سے بہتر ہے کہ احتیاط کر لی جائے اور اپنے گھروں میں مچھر مار سپرے خود کیا جائے۔ اگر گھر میں لان‘ پودے‘ کیاریاں وغیرہ ہیں تو اس پر سپرے ضرور کرایا جائے‘ استعمال کے لئے پانی برتنوں میں مکمل طور پر ڈھانپ کر رکھا جائے۔موسم گرما میں استعمال ہونے والے ائر کولر کاپانی ضائع کر دیا جائے کیونکہ ڈینگی مچھر ائر کولروں، پلاسٹک کی بوتلوں اور پرانے ٹائروں میں موجود پانی میں پرورش پاتے ہیں
-
ڈینگی بخار کا موسم اگست سے نومبر کے اختتام تک رہتا ہے اس کے بعد اس بیماری کا زور ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ شدید گرمی اور شدید سردی میں یہ مچھر ہلاک ہو جاتا ہے -لہذا گھبرانے کی نہیں احتیاط کی ضرورت ہے۔سیکرٹری صحت پنجاب فواد حسن فواد نے تمام اضلاع کے ای ڈی او صحت کو اپنے اپنے ضلع میں ایسے علاقے جو زیادہ رسک پر ہیں یا جن علاقوںمیں ڈینگی کے مریض منظر عام پر آئے ہیں ان علاقوں میں مچھر مار سپرے اور فوگنگ فوری طور پر کرانے کی ہدایت کی ہے - لہذا یہ کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کر دیا گیا ہے - سیکرٹری صحت نے انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے طبی ماہرین کو ڈینگی بخار کا سبب بننے والے مچھروں کی اقسام پر ریسرچ کر کے سفارشات تیار کرنے کی بھی ہدایت کی ہے تا کہ اس مسئلہ سے بہترحکمت عملی کے ساتھ نمٹا جا سکے اور مستقبل کے لئے کوئی لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے - سیکرٹری صحت کی ہدایت پر محکمہ نے عوامی شعور بیدار کرنے اور ڈینگی بخار سے بچنے، پرہیز ، احتیاطی تدابیر اور علاج کے بارے لوگوں کو معلومات فراہم کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر آگاہی مہم شروع کر دی ہے - اس سال لاہور شہر ڈینگی بخار سے زیادہ متاثرہ ہوا ہے چنانچہ سیکرٹری صحت کی ہدایت پر ای ڈی او ہیلتھ نے لاہور میں یونین کونسلز کی صحت پر فوگنگ اور مچھر مار سپرے کی مہم شروع کر دی ہے
-
وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی بخار کی تشخیص اور علاج معالجہ کی سہولیات بالکل
مفت فراہم کی جا رہی ہیںاورڈینگی کے مریضوں کے لئے علیحدہ وارڈز بھی قائم کر دیئے گئے ہیں- اگر آپ کے محلے یا گھر میں ڈینگی بخار کی علامات کسی بچہ یا بڑے میں ظاہر ہوں تو اس پر دیسی نسخے استعمال کرنے اور تجربوں میں پڑنے کے بجائے فوری طور پر مریض کو کسی مستند معالج اور یا نجی وسرکاری ہسپتال لے جائیں ،بروقت علاج سے مکمل صحت یابی یقینی ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: ڈینگی بخار کیا ہے :‌:‌ احتیاطی تدابیر اور علاج

Post by پپو »

شکریہ چاند بابو آپ تو جانتے ہیں کل ہم نے لیب ایسوی ایشن کےزیر اہتمام ایک عوام آگاہی مہم بھی چلائی تھی اور اور سلسلہ میں ایک واک کا اہتمام بھی تھا جو کامیاب رہا اور ہم نے دس ہزار بورشر تقسیم کیے ہیں انشااللہ اگر آج تصاویر اور ویڈیو مل گئی تو شیئر کرونگا
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: ڈینگی بخار کیا ہے :‌:‌ احتیاطی تدابیر اور علاج

Post by علی عامر »

پپو بھائی ۔ ایک بروشر اسکین کر کے ہمیں بھی مہیا کیجئے ۔۔ شکریہ r:o:s:e
Last edited by علی عامر on Thu Sep 22, 2011 12:53 pm, edited 1 time in total.
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: ڈینگی بخار کیا ہے :‌:‌ احتیاطی تدابیر اور علاج

Post by علی عامر »

[center]Image[/center]
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: ڈینگی بخار کیا ہے :‌:‌ احتیاطی تدابیر اور علاج

Post by پپو »

علی عامر wrote:پپو بھائی ۔ ایک بروشر اسکین کر کے ہمیں بھی مہیا کیجئے ۔۔ شکریہ r:o:s:e
علی عامر بھائی بروشر میں وہی کچھ ہے جو چاند بابو نے اوپر لکھاہے میں کوشش کرونگا آپ تک پہنچا سکوں ورنہ قریب ہی احمد لیب پر نثار صاحب کے پاس رکھوائے ہیں کسی کو بھیج کر منگوالیں
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: ڈینگی بخار کیا ہے :‌:‌ احتیاطی تدابیر اور علاج

Post by علی عامر »

جزاک اللہ۔
پپو
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 17803
Joined: Tue Mar 11, 2008 8:54 pm

Re: ڈینگی بخار کیا ہے :‌:‌ احتیاطی تدابیر اور علاج

Post by پپو »

شکریہ
Post Reply

Return to “اعلانات / پیغامات”