موسم بدل رہیں ہے ذمانے کے
لوگ بدل رہیں ہے ذمانے کے
کھیل عجب ہے لگا ہوا ذمانے کا
صاف رنگ بدل رہیں ہے ذمانے کے
تم تم نہیں ہم ہم نہیں بات ہر فسانہ کی
لیکھ لکھے بدل رہیں ہے ذمانے کے
یہ نگر کس کا تھا کس کا ہے کون جانے
ہم خود بدل رہیں ہےدستور ذمانے کے
بقلم ایم ابراہیم حسین
میری لکھی ایک غزل
-
- کارکن
- Posts: 166
- Joined: Fri Oct 31, 2014 7:08 pm
- جنس:: مرد
میری لکھی ایک غزل
Last edited by ایم ابراہیم حسین on Tue May 26, 2015 12:46 am, edited 1 time in total.