مہک اٹھا ہے میخانہ ، چلی بادِ صبا ساقی
بھلا کے تو محاسب کو میری محفل سجا ساقی
مُصَلِّی سے نہیں ممکن امامت اب حجازی کی
مرا دشتِ جنوں ہے یہ ، کوئی قاسم بلا ساقی
زمانوں کی رفاقت ہے تری چشمِ روایۃ سے
میرا نقشِ کہن مجھ کو سرِ محفل دکھا ساقی
اسیرِ دام سنورتا ہے یہاں سوزِ درا محسنؔ
تڑپ اٹھے دلِ مضطر ، کوئی نغمہ سنا ساقی
تیری خاطر بھٹکتا ہوں کبھی صحرا کبھی گلشن
مجھے اپنا بنا لے تو ، یہی ہے التجا ساقی
التجا
- چاند بابو
- منتظم اعلٰی
- Posts: 22224
- Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
- جنس:: مرد
- Location: بوریوالا
- Contact:
Re: التجا
شعیب بھیا آپ بھی کمال کے آدمی ہیں.
اب شاعر آپ کے تبصرے کو کیا سمجھے
کہ آپ نے اس کے کلام کی تعریف کی ہے.
یا اسے ایک مضمون کہہ کر اس کا بیڑہ غرق کیا ہے.
اب شاعر آپ کے تبصرے کو کیا سمجھے
کہ آپ نے اس کے کلام کی تعریف کی ہے.
یا اسے ایک مضمون کہہ کر اس کا بیڑہ غرق کیا ہے.
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو