وار آن ٹیرریا صلیبی جنگ؟

دنیا میں کیا ہو رہا ہے۔ کچھ نیا، کچھ اچھوتا۔
Post Reply
عتیق
مشاق
مشاق
Posts: 3184
Joined: Sun Jul 18, 2010 6:52 pm
جنس:: مرد
Contact:

وار آن ٹیرریا صلیبی جنگ؟

Post by عتیق »

وار آن ٹیرریا صلیبی جنگ؟
2001ءمیں امریکی صدر بش نے امریکی پرچم کے زیر سایہ ایک عالمی جنگ چھیڑنے کا اعلان کیا تھا۔ اس جنگ کو کروسیڈ یعنی صلیبی جنگ کے نام سے پکارا تھا۔ کچھ ماہ بعد وائٹ ہاﺅس اور پینٹاگون نے کروسیڈ کا ایک اور نام ”وار آن ٹیرر“ مشہور کیا۔ اس کے بعد کئی اور نام بھی پھیلائے مثلا انتہا پسندی کے خلاف جنگ‘ (قرآن پڑھنے والے) طالبان کے خلاف جنگ‘ عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ وغیرہ۔ کروسیڈیوں کے پروپیگنڈا کیے گئے ناموں کے جمگھٹے میں کروسیڈ کا مرکزی نام ”وار آن ٹیرر“ ہی رہا ہے۔
جمہوریہ پاکستان میں امریکا کے اتحادی بن جانے والے برسر اقتدار لوگ اور قوم کے تنخواہ دار جنرل بعض سیاسی ودینی جماعتوں کے لیڈر‘ 2001ءسے جاری کروسیڈ کو صلیبی جنگ نہیں کہتے بلکہ دہشت گردی کے خلاف‘ دہشت گردوں کے خلاف جنگ‘ انتہا پسندوں کے خلاف جنگ کے نام سے پکارتے ہیں۔ کروسیڈیوں سے مزید ذاتی فوائد حاصل کرنے کے لیے تقریباً ہر روز کروسیڈیوں کے پالتوں طوطوں کی طرح سکھائے گئے ا لفاظ کا رٹا لگاتے رہے ہیں۔ دہشت گردی‘ دہشت گرد‘ برسر اقتدار لوگ ‘ اکثرو بیشتر انگلش میں تقاریر کرتے ہیں اور بیان بازی کرتے ہیں۔ اس وقت وہ دہشت گردی کا لفظ استعمال نہیں کرتے۔ کروسیڈ کو وار آن ٹیرر کہتے ہیں۔ ہزار ہا میل دور سے آکر پاکستان کا ہر روز دورہ کرنے والے یورپی و امریکی لوگ یہاں اور اپنے ممالک میں کروسیڈ کو دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیںکہتے ”وار آن ٹیرر“ کہتے ہیں۔
امریکا اور دیگر کروسیڈیوں نے عملاً ناقابل تنسیخ ثبوت کے ساتھ یہ ثابت کیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ یا انتہا پسندی کے خلاف جنگ کا اصل مطلب وار آن ٹیررہے اور وار آن ٹیرر کا مطلب صلیبی جنگ ہے۔ جو واحد معبود اللہ تعالیٰ‘ رسول‘ قرآن مجید اور ان پر ایمان رکھنے والے مسلمانوں کے خلاف جنگ ہے۔
2001ءسے آج تک کروسیڈیوں نے کسی غیر اسلامی ملک کو ہدف نہیں بنایا۔ کسی غیر مسلم کو ہدف نہیں بنایا۔ کسی گرجا گھر‘صومعہ (یہودی عبادتگاہ) مندر‘ گردوارے کو ہدف نہیں بنایا۔ ان شیطان کے ساتھیوں نے افغانستان‘ عراق‘ پاکستان کے قبائلی علاقوں ‘ سوات اور ملاکنڈ میں 2001ءسے آج تک لاکھوں ‘ مسلمانوں کو زہریلی بمباری کرکے قتل کیا ہے۔ کروڑوں مسلمانوں کو اپاہج اور بے گھر کردیا ہے۔ بے شمار بستیاں کھنڈر بناڈالی ہیں‘ قرآن کے ہزاروں نسخوں اور سینکڑوں مساجد کو شہید کیا ہے۔
سابق سپہ سالار افواج پاکستان و صدر پاکستان نے اپنے دور اقتدار میں ثابت کیا تھا کہ انہیں آیات کا مذاق اڑانے میں کوئی عار نہیں۔ وہ کروسیڈیوں کے خاص اتحادی ہیں۔ انہوں نے کروسیڈیوں کے ہاتھوں مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں فروخت کریں اور خود کو ثابت کیا کہ وہ بردہ فروش بھی ہیں۔ قوم کی دولت لوٹنے والے اس سپہ سالار کا افغانستان‘ عراق اور پاکستان کے کروڑوں مسلمانوں کے قتل میں کلیدی کردار رہا ہے۔ اس شخص کے جرائم ہزار ہا ہیں۔ اس کی سفاکی کے شکار لوگوں کو چاہیے کہ وہ ان طاغوتی نظام کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں اور انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے اپنی کوششوں کو یکجا کریں۔
پاکستان کے سفاک سپہ سالار جنرل پرویز مشرف کے بعد ڈیڑھ سال سے اقتدار میں آنے والے لوگوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ بھی صلیبی جنگ میں کلیدی اتحادی اور مدد گار ہیں۔ وہ حملہ آور یورپی و امریکی مسلم دشمنوں کے لیے جنگ لڑنے اور قرآن ومساجد کو شہید کرنے ‘ پکے مسلمانوں کو قتل کرنے میں چار ہاتھ آگے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لیے سورہ مجادلہ اور قرآن کی دیگر آیات مبارکہ میں جہنم کے سخت عذابوں کی بشارت دی گئی ہے۔ صلیبی جنگ میں اتحادی اور مدد گار بننے کے بعد خود کو مسلمان کہنے والے اپنے دعوے پر غور کریں۔ اللہ تعالیٰ کی راہ میں لڑنے والوں اور شیطان کی خوشنودی کے لیے لڑنے والوں میں فرق ہے۔ (سورہ نساءآیت 76)
ترجمہ:۔ جو لوگ پکے ایمان والے ہیں وہ تو اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہیں اور جو لوگ کافر ہیں وہ شیطان کی راہ میں لڑتے ہیں تو تم شیطان کے ساتھیوں سے جہاد کرو۔
واقع میں شیطانی تدبیرلچر ہوتی ہے“ دہشت گردی کا نام اللہ تعالیٰ‘ رسول‘ قرآن اور ان کو ماننے والوں کے خلاف کروسیڈیوں کی طرف سے پھینکا گیا خطرناک جال ہے۔ اللہ تعالیٰ کو اللہ تعالیٰ‘ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو رسول کہنے‘ قرآن کو قرآن کہنے‘ پکے مسلمانوں ‘ مجاہدین‘ متقین کو مسلمان کے نام سے پکارنے کے بجائے ان سب کے لیے دہشت گرد اور دہشت گردی کا نام پروپیگنڈہ ہے۔ ان شیطان مسلط کروسیڈیوں نے دہشت گرد‘ دہشت گردوں کو جاہل‘ وحشی‘ ظالم ‘ درندہ‘ دنیا کے لوگوں کے لیے نہایت خطرناک معنی پہنائے ہیں۔
دہشت گردی کا نام استعمال کرکے حال ہی میں اقتدار پر مسلط گروپ نے سوات‘ ملاکنڈ اور قبائلی علاقوں میں ہزاروں مسلمانوں کے گھروں کو بمباری کرکے خاکستر کردیا ہے۔ 30 لاکھ سے زائد بوڑھوں‘ عورتوں‘ بچوں نے اپنا علاقہ چھوڑ کر کیمپوں میں پناہ لی۔ اس تعداد کے تناظر میں اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کتنے مسلمانوں کو ان لوگوں نے بمباری کرکے ان کے کھنڈرات بنادئیے گئے گھروں کے ملبہ میں دفن کردیا ہے۔ پاکستان کے کسی وقت کے بہادر فوجیوں اور بلندیوں پر پرواز کرنے والے سابق شاہینوں نے مذکورہ کارروائیاں دو ماہ میں کی ہیں۔ تمام یورپی و امریکی کروسیڈ تنخواہ دار‘ ملازمین کارکردگی سے بہت خوش ہیں۔ ان کی تعریف پرکرتے ہیں۔
صدیوں سے رائج انگلش ڈکشنری انگلش زبان کا سرچشمہ ہے۔ تمام ڈکشنریز میں ٹیرر کے معنی دہشت گردی کہیں نہیں لکھے گئے۔ ڈکشنری میں ٹیرر کے معنی سخت خوف‘ دہشت‘ خوفزدہ کرنے والا ایک اورڈکشنری میں ٹیرر کے معنی ہیں دہشت‘ ہیبت‘ باعث دہشت۔ قرآن کی آیات میں نہایت واضح طور پر بتادیا گیا ہے کہ لائق دہشت‘ باعث دہشت وہیبت‘ سخت خوفزدہ کرنے والا کون ہے‘کس نے دہشت ناک جہنم بنائی ہے اور اس میں سخت اذیت دینے والے عذاب بنائے ہیں۔کس نے شیطان کی راہ چلنے والوں کو جہنم کی بشارت دی ہے۔ کس نے اللہ کی ناراضگی اور اس کے عذابوں سے ڈرنے والے مومنین‘ مجاہدین‘ متقین کو جنت کی بشارت دی ہے۔


یہ مضمون باب الاسلام ڈاٹ نیٹ سے لی گئی ہے.

[center]لاعزۃ الابالجھاد[/center]
Post Reply

Return to “دنیا میرے آگے”