پاکستانی ٹیم پر فکسنگ الزامات پر میری رائے

دنیا میں کیا ہو رہا ہے۔ کچھ نیا، کچھ اچھوتا۔
Post Reply
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

پاکستانی ٹیم پر فکسنگ الزامات پر میری رائے

Post by یاسر عمران مرزا »

ہمارے لوگوں کا رد عمل بہت شدید ہوتا ہے۔ ہم میں سے کسی کو یقین نہیں کہ یہ الزامات سچ ہیں یا ان کے پیچھے کوئی اور امر کارفرما ہے۔ اگر ہم انگلینڈ میں‌اپنی ٹیم کے دوروں کی تاریخ دیکھیں تو وہ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہو گی۔ آسٹریلین امپائر ڈیرل ہیر کا جھگڑا ہو یا ثقلین مشتاق کی بالنگ پر تھرو کا الزام، شعیب اختر پر بال ٹمپرنگ کا الزام ہو یا ڈبلیوز کی جوڑی پر بال ٹمپرنگ کا الزام۔۔۔ گوری قوم پاکستانی ٹیم کو ذلیل کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی۔ ایک پرانی کہانی بھی ہے، کہ دنیا بھیڑ چال ہے۔ جس طرف ایک بھیڑ گئی سبھی بھیڑیں اسی کے پیچھے جائیں گی۔

جس طرح کا یہ رد عمل پاکستانیوں کی طرف سے آیا ہے ، گالیاں ، الزامات، نفرت انگیز تبصرے، مجھے یہ کہنے میں‌کوئی عار نہیں، کہ یہ سو فیصد اسی رد عمل کی طرح ہے جس طرح کا رد عمل سیالکوٹ میں دو بھائیوں کو ایک آدمی کی طرف سے چور ڈاکو قرار دینے پر وہاں کی پبلک کی طرف سے آیا۔ سب نے یہی کہا، مار دو ان کو، یہ ڈاکو ہیں، کوئی کہتا ہے سر پر مارو، کوئی کہتا ہے اسکو ٹھڈا مارو، کوئی کہتا ہے اسکو جلا دو، کوئی کہتا ہے الٹا لٹکا کر مارو، کسی نے بھی یہ نہیں کہا کہ ہو سکتا ہے یہ ڈاکو نہ ہوں ، اور کہنے والا جھوٹ بول رہا ہو، کسی نے یہ نہیں سوچا، جس نے ڈاکو کہا اس کی کریڈیبلٹی کیا ہے، وہ کوئی جھوٹا مکار فریبی غنڈا ہے یا کوئی نیک سیرت انسان جس کی بات پر اعتبار کیا جا سکے۔

سچ کہوں تو پاکستانی قوم ، تماشا چاہتی ہے، عزتیں اچھالنے میں اسے سکون ملتا ہے، دوسروں کو تکلیف دینے میں اس کی تفریح ہوتی ہے، ہم لوگ تماش بین بن چکے ہیں۔

مجھے پاکستانی ٹیم پر لگائے گئے الزامات کی صحت کے بارے میں نہیں پتہ ، وہ سچ ہیں‌یا جھوٹ، لیکن جس انداز میں تمام اخبارات نے بغیر تحقیق کیے اس بات کو شہ سرخیوں پر جگہ دے دی ہے ان کے طرز عمل پر یقیننا افسوس ہوا ہے۔ ابھی زیادہ دن تو نہیں گزرے جب مغربی میڈیا نے پاکستان کو پورنستان کہا، ان اخبار والوں کا رویہ تب بھی ایسا تھا، سبھی نے اس خبر کو اردو ترجمہ کر کے شہ سرخیوں میں جگہ دے دی۔ واہ

کیا یہ سوچنے والی بات نہیں کہ محمد عامر جیسے بالر جو انگلش ٹیم کو ناک آؤٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں کو پاکستانی ٹیم سے ہٹانے کے لیے کوئی حربہ بھی آزمایا جا سکتا ہے ؟ محمد آصف بھی اسی طرز کا ایک بالر ہے جو مستقبل میں خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ کیا ہماری بغل میں انڈیا جیسا دشمن نہیں جس نے پاکستان کو دنیا سے الگ کرنے کے لیے اپنی تمام طاقت صرف کر رکھی ہے ۔لیکن کیا کریں، ہم تو سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھے ، بس جو مغربی میڈیا نے کہا وہی سچ ہے۔

فکسنگ الزامات، سب سے گرم موضوع
انگریزی اخبار ڈان نے اسے پاکستانی کرکٹ کے لیے ایک اور شدید دھچکا قرار دیا ہے پاکستان میں آج لوگوں کے درمیان سب سے گرم موضوع میچ فکسنگ کے وہ الزامات ہیں جو پاکستانی کرکٹرز پر لگائے گئے ہیں اور پاکستانی میڈیا چاہے وہ الیکٹرانک ہو یا پرنٹ ہو اس کی ترجیح بھی یہی خبر ہے۔

پاکستان کے زیادہ تر اردو اور انگریزی روز ناموں نے اس خبر کو شہ سرخی کے طور پر شائع کیا ہے۔ انگریزی اخبار دی نیوز نے پاکستانی ٹیم کے مینجر یاور سعید کو نیوز آف دی ورلڈ میں میچ فکسنگ کی خبر پڑھتے ہوئے تصویر کے اوپر لکھا ہے، ’داؤ پر لگی ٹیم۔‘

انگریزی اخبار ڈان کی سرخی ہے پاکستانی کرکٹ کو ایک اور شدید دھچکا۔

ڈیلی ٹائمز نے اس خبر کو سب سے اوپر بہت زیادہ نمایاں طور پر شائع کیا ہے۔

اخبارات نے اس قضیے کو لے کر ان کا پس منظر بھی شائع کیا ہے جیسے روزنامہ خبریں نے اپنی پیشانی پر لکھا ہے کہ میچ فکشنگ کا اعتراف سب سے پہلے عمران خان نے کیا ’ اپنی جیت پر رقم لگائی تھی ۔‘

نوائے وقت کی شہ سرخی ہے کہ ’میچ فکسنگ قوم کے سر شرم سے جھک گئے : گیلانی۔‘

روز نامہ ایکسپریس نے اپنے کھیل کے صفحے پر لکھا ’میچ فکسنگ سکینڈل سے پاکستانی کرکٹ کے درودیوار لرز اٹھے۔‘

”جنگ اخبار لکھتا ہے ’کرکٹ کے میدانوں سے طاقتوروں کی جاگیروں تک ہر جگہ کرپشن۔‘

بعض اخبارات نے عوامی سروے بھی شائع کیے۔ ان میں کرکٹ شائقین کے حوالے سے لکھا کہ ’سٹے بازی میں ملوث کرکٹرز کو سر عام کوڑے مارے جائیں۔‘

یعنی اخبارات میں اس قضیے کو لے کر ہر طرح سے بھڑاس نکالی گئی۔

اخبارات کے ادارتی صفحات نے میچ فکسنگ کے اس سکینڈل پر اداریے اور کالم شائع ہوئے۔ ایک کالم نویس لکھتے ہیں، ’ تین نو بالز جس نے کرکٹ کو ہلا کر رکھ دیا ۔‘

کچھ پاکستانی اخبارات بے اس خبر کے حوالے سے دوسرا رخ دکھانے کی بھی کوشش کی ہے ۔

ایک روزنامے نے بک میکرز کے حوالے سے لکھا ہے کہ میچ فکسنگ سکینڈل پاکستانی ٹیم کے خلاف بھارتی سازش ہے۔ کرکٹ میں نو بالز پر جواء نہیں ہوتا ۔

پاکستان کے نجی ٹیلی ویژنوں پر تو سنیچر اور اتوار کی رات سے ہی اس خبر کو لے کر ہنگامہ برپا ہے۔

تمام پاکستانی ٹی وی چینلز مختلف کرکٹ مبصرین سابق چئرمین اور سابق کرکٹرز سے ان کی آراء لینے میں ایک دوسرے کو مات دینے میں کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگانے میں مصروف ہیں۔

چند گھنٹوں میں پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ میں ہونے والی بے ضابطیگیوں اور اس سے پہلے ہونے والے میچ فکسنگ اسکینڈلز کا کچا چٹھا ایک بار پھر مختلف قسم کے ٹی وی فیچرز کی شکل میں ناظرین تک پہنچ رہا ہے۔

اس حوالے سے آنے والی تمام خبروں کو بار بار دکھایا جا رہا ہے۔خبریں پڑھنے والے ہر خبر چاہے وہ میچ کے نتیجے کی ہو یا پاکستان ٹیم مینجمنٹ کی پریس کانفرنس ہو دکھانے کے ساتھ ساتھ اس پر طنزیہ اور تضحیک آمیز تبصرے کر رہے ہیں

چند ٹی وی چینلز پر پاکستانی کرکٹرز کی کرائی گئی نو بالز کے پیچھے طنزیہ گانے بجائے جاتے رہے۔

بحوالہ خبر
http://www.bbc.co.uk/urdu/sport/2010/08 ... edia.shtml
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: پاکستانی ٹیم پر فکسنگ الزامات پر میری رائے

Post by چاند بابو »

بہت خوب میں آپ کی بات کی سو فیصد تصدیق کرتا ہوں۔
گورے کبھی بھی کوئی بھی موقع ضائع نہیں جانے دیتے جس سے ہماری سبکی ہو سکے۔

سب سے پہلی بات تو جس نیوز چینل کی یہ خبر ہے وہ وہاں پر بھی بلیک میلرز کا نام رکھتا ہے۔ یہ درست ہے کہ اس کے پاس ایک بہت طویل ویڈیو ریکارڈنگ موجود ہے لیکن اس ریکارڈنگ سے کہیں بھی یہ ثابت نہیں ہوتا ہے کہ جو رقم دی گئی وہ میچ فکسنگ کے لئے تھی اور جو رقم کھلاڑی وصول کر رہے ہیں وہ اسی مقصد کے لئے تھی۔
یہ درست ہے کہ ہمارے کھلاڑی جب وہاں جاتے ہیں تو بہت ساری غیر قانونی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے رہتے ہیں مثال کے طور پر جوا، شراب نوشی، کلبنگ وغیرہ ہوسکتا ہے کہ یہ رقم جو لی گئی وہ انہیں میں سے کسی مد میں ہو۔ ویسے بھی آج کل ویڈیو ایڈیٹنگ کے ذریعے کچھ بھی کیا جا سکتا ہے دو مختلف سین جوڑ کر ایسا سین بنایا جا سکتا ہے جس کا حقیقت سے دور کا تعلق بھی نہیں ہوتا ہے۔
ہم لوگوں کی نفسیات ہی یہ بن چکی ہے کہ ہم چٹ پٹی خبریں سننے اور ان پر بغیر تحقیق یقین کرنے کے عادی ہو گئے ہیں اور ہمارے میڈیا کا بھی یہی رجحان ہے۔ ہمیں چاہئے کہ اس خبر کی مکمل طور پر تصدیق ہو اور پھر کسی فیصلہ تک پہنچا جائے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: پاکستانی ٹیم پر فکسنگ الزامات پر میری رائے

Post by یاسر عمران مرزا »

چاند بابو wrote:بہت خوب میں آپ کی بات کی سو فیصد تصدیق کرتا ہوں۔
گورے کبھی بھی کوئی بھی موقع ضائع نہیں جانے دیتے جس سے ہماری سبکی ہو سکے۔

سب سے پہلی بات تو جس نیوز چینل کی یہ خبر ہے وہ وہاں پر بھی بلیک میلرز کا نام رکھتا ہے۔ یہ درست ہے کہ اس کے پاس ایک بہت طویل ویڈیو ریکارڈنگ موجود ہے لیکن اس ریکارڈنگ سے کہیں بھی یہ ثابت نہیں ہوتا ہے کہ جو رقم دی گئی وہ میچ فکسنگ کے لئے تھی اور جو رقم کھلاڑی وصول کر رہے ہیں وہ اسی مقصد کے لئے تھی۔
یہ درست ہے کہ ہمارے کھلاڑی جب وہاں جاتے ہیں تو بہت ساری غیر قانونی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے رہتے ہیں مثال کے طور پر جوا، شراب نوشی، کلبنگ وغیرہ ہوسکتا ہے کہ یہ رقم جو لی گئی وہ انہیں میں سے کسی مد میں ہو۔ ویسے بھی آج کل ویڈیو ایڈیٹنگ کے ذریعے کچھ بھی کیا جا سکتا ہے دو مختلف سین جوڑ کر ایسا سین بنایا جا سکتا ہے جس کا حقیقت سے دور کا تعلق بھی نہیں ہوتا ہے۔
ہم لوگوں کی نفسیات ہی یہ بن چکی ہے کہ ہم چٹ پٹی خبریں سننے اور ان پر بغیر تحقیق یقین کرنے کے عادی ہو گئے ہیں اور ہمارے میڈیا کا بھی یہی رجحان ہے۔ ہمیں چاہئے کہ اس خبر کی مکمل طور پر تصدیق ہو اور پھر کسی فیصلہ تک پہنچا جائے۔
شکریہ چاند بھائی....
ابھی خبریں آ رہی ہیں کہ برطانوی عدالت کہہ رہی ہے گواہ بھی موجود ہونا چاہیے. صرف ویڈیو کافی نہیں چنانچہ الزام تحقیقات کے بعد ہی ثابت ہوں گے.
شازل
مشاق
مشاق
Posts: 4490
Joined: Sun Apr 12, 2009 8:48 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: پاکستانی ٹیم پر فکسنگ الزامات پر میری رائے

Post by شازل »

اسی بات پر روزنامہ ایکسپریس نیوز کے ایڈیٹر عباس اطہر نے ایک فکر انگیز کالم لکھا ہے
جو سوچ کے نئے در وا کرتا ہے
Image
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: پاکستانی ٹیم پر فکسنگ الزامات پر میری رائے

Post by علی عامر »

عقل محو تماشا ہے ۔ :^)
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: پاکستانی ٹیم پر فکسنگ الزامات پر میری رائے

Post by چاند بابو »

یاسر عمران مرزا wrote:
شکریہ چاند بھائی....
ابھی خبریں آ رہی ہیں کہ برطانوی عدالت کہہ رہی ہے گواہ بھی موجود ہونا چاہیے. صرف ویڈیو کافی نہیں چنانچہ الزام تحقیقات کے بعد ہی ثابت ہوں گے.
جی بالکل ایسا ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ پوری دنیا میں ویڈیو کو مکمل ثبوت کی اہمیت حاصل نہیں ہے اور اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ ویڈیو میں دو مختلف واقعات کو باہم یکجا کر کے ایک تیسرا واقعہ بنایا جا سکتا ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی ہے۔
اب یہ عدالت پر ہے کہ وہ کس گواہ کو اصل گواہ تسلیم کرتی ہے کیونکہ جن لوگوں نے اتنا کام کیا ہے ان کے لئے جھوٹے گواہ پیش کرنا بھی چنداں مشکل نہ ہو گا۔
بہرحال اتنا تو ہے کہ وہاں انصاف اتنا سستا نہیں جتنا ہمارے ہاں ہے اس لئے کسی نا کسی بہتری کی توقع کی جا سکتی ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: پاکستانی ٹیم پر فکسنگ الزامات پر میری رائے

Post by یاسر عمران مرزا »

میچ فکسنگ پر برطانوی میڈیا کی فوٹیج مشکوک

01 ستمبر 2010
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کومیچ فکسنگ میں ملوث کرنے کے لیے برطانوی میڈیا نے جو فوٹیج جاری کی ہیں ان میں کئی شکوک و شبہات سامنے آرہے ہیں۔ آج نیوز کے مطابق برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ بکی مظہر مجید اور ان کے رپورٹر کی پہلی ملاقات 16اگست کو ہوئی جس میں اس نے مظہر سے لارڈز ٹیسٹ کو فکس کر نے کی خواہش ظاہر کی ۔19اگست کو ورلڈ نیوز کے رپورٹر نے اپنی گاڑی میں مظہر کر دس ہزار پونڈ کی پیشگی رقم دی جو فوٹیج کے مطابق مظہر نے اپنے کوٹ کی جیب میں رکھی ۔فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ مظہر مجید نے اس وقت سفید رنگ کی ٹی شرٹ پہنی ہوئی ہے اور جب مظہر نے کوٹ وہاب ریاض کو دیا تو اس وقت بھی وہ سیاہ رنگ کی ٹی شرٹ پہنے ہوئے ہیںجس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ فوٹیج الگ الگ وقت کی ہیں۔فوٹیج بالی وڈ کی کسی سسپنس مووی کی طرح الگ الگ تین کیمروں سے شوٹ کی گئی ہیں۔پہلا کیمرہ کار کے ڈیش بورڈ پرلگا ہوا ہے جس میں مظہر مجیدبات کرتے ہوئے مسلسل دیکھ بھی رہے ہیںجس سے اندازہ ہوتا ہے کہ انھیں کیمرے کی موجودگی کا احساس ہے۔دوسراکیمرا گاڑی کی بیک سائیڈ پر لگا ہوا ہے اور اس سے بھی مظہر مجید نے دو تین مر تبہ نظریں ملائی ہیںجبکہ تیسراکیمرا ڈرائیور سیٹ کے نیچے لگا ہوا ہے جس میں بکی کو رپورٹر سے دس ہزار پونڈ لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔اگر کیمرے کی فوٹیج کا بخوبی معائنہ کیا جائے تو بہت واضح ہے کہ یہ چھپے ہوئے کیمرے کی محسوس نہیں ہوتی۔
Post Reply

Return to “دنیا میرے آگے”