نام زندہ رکھتے ہیں....!

اپنے ملک کے بارے میں آپ یہاں کچھ بھی شئیر کر سکتے ہیں
Post Reply
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

نام زندہ رکھتے ہیں....!

Post by اعجازالحسینی »

طیبہ ضیاء ـ
نام اچھے یا برے نہیں ہوتے بلکہ انسان کے کام اچھے یا برے ہوتے ہیں۔ برے کارنامے نام بدنام کردیتے ہیں اور اچھی کارکردگی نام کو دوام بخش دیتی ہے۔ مولانا حامد سعید کاظمی اور اعظم سواتی،دو ایسی شخصیات ہیں کہ جب بھی حج کا ذکر ہو گا تاریخ ان ناموں کو یاد رکھے گی۔ یوں تو زرداری حکومت نے بدعنوانی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں مگر حج کرپشن اور اعظم سواتی کی برطرفی وہ اقدام ہیں جس نے حکومت کی ذہنیت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ ”حج کرپشن“ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔ آصف علی زرداری نے پاکستان کو بدنام کیا ہے جبکہ مولانا حامد سعید کاظمی نے اسلام کو بدنام کیا ہے۔ حق گوئی وزارت سے بڑا عہدہ ہے جو اعظم سواتی نے حاصل کر لیا ہے۔ دولت اور عہدہ آنی جانی چیز ہے مگر عزت ایک بار چلی جائے تو لوٹ کر نہیں آتی۔ سعید کاظمی لاکھ بیانات بدلیں، لاکھ دلائل دیں مگر اپنی پیشانی پر لگے دھبے کو کبھی دھو نہیں سکیں گے۔ آصف زرداری پیپلز پارٹی کی بدنامی ہےں اور حامد سعید علماءکرام کی۔ زرداری نے دنیاکا سودا کیا ہے مگر مولانا حامد کاظمی نے تو دین بھی بیچ کھایا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے اعظم سواتی کی بر طرفی کے بعد حکومت سے علیحدگی کا جو اقدام اٹھایا ہے اس کی وجہ سے مولانا کی سیاسی ساکھ بہتر ہوئی ہے۔ اصولوں کی سیاست قابل احترام ہوتی ہے۔ اقتدار سے زیادہ وقار عزیز ہونا چاہئے۔ محترمہ کے بعد عوام نے ان کے شوہر کو عزت و اکرام دیا، انہیں کرسی صدارت پر بٹھادیا حتیٰ کہ ایک ماں نے تو اپنے بچے کا نام بھی ان کے نام کے ساتھ موسوم کر دیا۔ چند ماہ پہلے صدر زرداری جب کوئٹہ تشریف لے گئے تھے اور شہر بھر کی ٹریفک بلاک کر دی گئی تھی، ایک حاملہ خاتون کا بر وقت ہسپتال نہ پہنچنے کی وجہ سے بچہ رکشہ میں ہی پیدا ہو گیا تھا۔ صدر پاکستان آصف زرداری کو جب اس ”خوشگوار واقعہ“ کا علم ہوا تو انہوں نے بطور”معذرت“ بچے کے والدین کی مالی امداد کی۔ بچے کے والدین نے صدر آصف زرداری کی مہربانی سے متاثر ہوکر نومولود کا نام ان کے نام سے موسوم کر دیا مگر وہ بچہ زیادہ عرصہ زندہ نہ رہ سکا اور چند روز پہلے وفات پا گیا ہے۔ دنیا میںبے شمار آصف ہوتے ہیں مگرکسی بچے کا نام آصف زرداری کے نام سے موسوم کرنے کا پہلا اور شاید آخری واقعہ ہے۔ معصوم کو بڑے ہو کر جب اپنی پیدائش کا پس منظر اور ہم نام کرکٹر محمد آصف اور صدر آصف زرداری کی ”شہرت“ کا علم ہوتا تو وہ بے حد شرمندہ ہوتا۔ لوگ اسے طعنے دیتے کہ تیرا نام ایسے شخص سے موسوم کیا گیا ہے۔ نام تو سارے اچھے ہوتے ہیں بجز ان ناموں کے جو ایسی شخصیات کے ساتھ موسوم کر دئے جائیں جو خود بھی اپنے ناموں کے لئے باعث ندامت ہوں۔ ناموں کے اثرات اگر اتنے طاقتور ہوتے تو ذوالفقار بھٹو اور ذوالفقار مرزا کی للکار میں فرق نہ ہوتا جبکہ دونوں کا تعلق ایک ہی پارٹی سے ہے۔ پیپلز پارٹی بھی ایک زبردست نام ہے یعنی عوام کی جماعت۔ ”ذوالفقار“ نام میں بڑا رعب اور دبدبہ پایا جاتا ہے۔ ایک ذوالفقار علی بھٹو تھا جبکہ دوسرا ذوالفقار مرزا ہے۔ ایک ذوالفقار جب گرجتا تھا تو برستا بھی تھا جبکہ دوسرا صرف گرجتا ہے لیکن اس بار تو اس زور سے گرجا ہے کہ لندن کا ”تخت شاہی“ ہلا کر رکھ دیا ہے۔ حریف کو براہ راست ٹارگٹ کیا ہے۔ ایک ”ذوالفقار“ جب بولا تو اپنے قول سے پیچھے نہیں ہٹا حتیٰ کہ تختہ دار پر لٹکا دیا گیاجبکہ اس کا ہم نام قاتلوں اور شر پسندوں کو جانتا ہے پھر بھی ان پر ہاتھ ڈالنے کی جرات نہیں رکھتا۔ محترمہ کے قاتلوں کو بھی جانتا ہے مگر انہیں بھی عدالت کے کٹہرے میں لانے کی ہمت نہیں کرتا۔ زرداری کے ہمنوا پرویز مشرف کا نام لے رہے ہیں مگر اس پر ہاتھ ڈالنے کی غیرت کہاں سے لائیں؟ پرویز بھی دو ہیں، ایک مشرف ہے اور دوسرا کیانی۔ ہم نام ہی نہیں ہم پیشہ بھی ہیں۔ پاکستان کی سیاست میں بھی دونوں نام اہم ہیں۔ وہ پرویز جسے عرف عام میں مشرف کہتے ہیں اور جس کو بھارت نے اپنا ویزہ دینے سے انکار کر دیا ہے، ”بدفطرت زنانیوں“ کی طرح اب بھارت کے خلاف بولتا ہے۔ اب تو موصوف بلوچستان میں بھارت کی دراندازی کے ثبوت پیش کرنے پر تیار ہیں۔ بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان کی سیاست رشوت خوری کی نذر ہو گئی ہے، قیادت بے داغ لیڈروں کے ہاتھوں میں ہونی چاہئے۔ اگر مسئلہ کشمیر حل نہ کیا گیا تو القاعدہ کشمیر میں بھی کاروائیاں کر سکتی ہے“۔ پاکستان کی تنزلی کے پس پشت ایسے ایسے نام ہیں کہ ابلیس بھی ان سے پناہ مانگتا ہے اور شکر ادا کرتا ہے کہ ان میں اس کا کوئی ہمنام نہیں....! جرنیل خود تو چلا گیا مگر اپنی کھال گجرات میں چھوڑ گیا ہے جو بوقت ضرورت استعمال ہوتی ہے۔ بھالو کا تماشہ ہو یا بندر کا کھیل، یہ کھال کئی کرتب دکھاتی ہے۔ اتحاد سے ٹوٹا ہوا ہر تارہ قاف کے آنگن میں آن گرتا ہے۔ جے یو آئی ایف کی علیحدگی پر بابر اعوان اور قاف کے رابطے.... ذوالفقار مرزا کے جلال پر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی .... ہلچل کے آثار نمودار ہو رہے ہیں مگر سیاسی پیشگوئی کے مطابق الیکشن کا موسم دکھائی نہیں دے رہا۔ چونکہ پاکستان ”عجائب گھر“ ہے لہذا وہاں کی سیاست کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا؟ نام انسان کو زندہ نہیں رکھتا بلکہ انسان نام کو زندہ رکھتا ہے۔ جے یو آئی ایف کے اعظم سواتی نے اپنا نام بنا لیا ہے جبکہ حکومت نے غیر دانشمندانہ اقدام اٹھا کے خود کو مزید بدنام کیا ہے۔
نوائے وقت
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: نام زندہ رکھتے ہیں....!

Post by علی عامر »

شکریہ بھائی ... معنی خیز تحریر ہے .. :inlove:
افتخار
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 11810
Joined: Sun Jul 20, 2008 8:58 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: نام زندہ رکھتے ہیں....!

Post by افتخار »

شکریہ
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: نام زندہ رکھتے ہیں....!

Post by اضواء »

کوئی قفس میں رہا کوئی آشیانے میں

آپ کا شکریہ
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: نام زندہ رکھتے ہیں....!

Post by اعجازالحسینی »

آپ سب کا شکریہ
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
Post Reply

Return to “پاک وطن”