امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

ملکی اور عالمی‌ سیاست پر ایک نظر
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by علی خان »

[center]Image[/center]
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
شازل
مشاق
مشاق
Posts: 4490
Joined: Sun Apr 12, 2009 8:48 pm
جنس:: مرد
Contact:

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by شازل »

رپورٹ کسی حد تک درست لگتی ہے آج ہی عرفان صدیقی کے کالم میں یہ بات کی گئی ہے کہ وکی لیکس کے بارے میں بھی جلد ہی انکشاف ہو جائے گا کہ اس کے پیچھے کون ہے
یاسر عمران مرزا
مشاق
مشاق
Posts: 1625
Joined: Wed Mar 18, 2009 3:29 pm
جنس:: مرد
Location: جدہ سعودی عرب
Contact:

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by یاسر عمران مرزا »

مجھے بھی کئی دنوں سے یہی شک پڑ رہا تھا.
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by چاند بابو »

بہت خوب یہ فتنہ اخبار تو بہت بڑی خبر لایا ہے۔
ویسے آج ہی میری اپنے آفس میں اپنے باس سے اسی معاملے میں گفت و شنید ہو رہی تھی۔
ان کا موقف بھی یہی تھا کہ اس ویب سائیٹ کا عظیم مقصد مسلم دنیا کے رہے سہے حالات بگاڑنا ہے۔
اور یہ سب امریکہ کا کیا دھرا ہے، اور اب دیگر لوگوں کی توجہ بھی اسی جانب ہو چلی ہے۔
دال میں کافی سارا کالا موجود ہے۔خاص طور پر ویب سائیٹ کی فنڈنگ اور اس کا بند یا ہیک نا ہونا۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اضواء
ٹیم ممبر
ٹیم ممبر
Posts: 40424
Joined: Sun Aug 15, 2010 4:26 am
جنس:: عورت
Location: {الدمام}المملكةالعربيةالسعوديه

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by اضواء »

دال میں صرف کالا ہی نہیں پوری کی پوری دال کالی ہے
[center]یہ بھی انداز ہمارے ہے تمہیں کیا معلوم
ہم تمہیں جیت کے ہارے ہے تمہیں کیا معلوم[/center]
علی عامر
معاون خاص
معاون خاص
Posts: 5391
Joined: Fri Mar 12, 2010 11:09 am
جنس:: مرد
Location: الشعيبہ - المملكةالعربيةالسعوديه
Contact:

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by علی عامر »

درست کہا آپ نے ...

جیسے دال کالی ہے ....

ویسے ہی ان کے دل کالے ہیں :devil:
m aslam oad
دوست
Posts: 259
Joined: Sun Mar 08, 2009 6:06 pm
جنس:: مرد
Location: کراچی
Contact:

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by m aslam oad »

:clap: :clap: :clap: :clap: :clap:
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by فواد »

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ کوئ تعجب کی بات نہيں ہے کہ کچھ راۓ دہندگان اور تجزيہ نگار جو ہر خبر اور واقعے کو ايک خاص زاويے سے ديکھتے ہيں وہ امريکہ کی اپنی حساس دستاويزات کی چوری اور تشہير کے واقعے کے ليے بھی الٹا امريکہ ہی کو مورد الزام قرار دے رہے ہيں۔

يہ ايک مسلم حقيقت ہے کہ وکی ليک ويب سائٹ کے اقدامات سے امريکہ کے ديگر ممالک کی حکومتوں سے باہم تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوۓ ہيں جن کے باہم تعاون سے ہم ان عالمی مسائل کے حل کے ليے کوشاں ہيں جو کروڑوں افراد سے متعلق ہيں۔ اس کے علاوہ امريکی حکومت کے ليے کام کرنے والے افراد کی زندگيوں کو بھی خطرات لاحق ہوۓ ہيں۔ اس ضمن ميں وضاحت کر دوں کہ اس طرح کی تشہير سے ايسے تمام افراد کے لیے مشکلات پيدا ہو سکتی ہيں جو جمہوريت اور ايک آزاد حکومت کے لیے دنيا بھر ميں امريکی معاونت کے ليے رابطہ قائم کرتے ہيں۔

امريکی حکومت کی سوچ اس بات سے عياں ہے کہ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے قانونی مشير کی جانب سے وکی ليک کے مالک کے نام سرکاری طور پر ايک خط بھی جاری کيا گيا ہے جس ميں ويب سائٹ کے اقدامات کی مذمت کی گئ ہے اور اس ضمن ميں قانونی نتائج واضح کيے گۓ ہيں۔ يہ تاثر اور راۓ دينا کہ امريکی حکومت کسی بھی حوالے سے اس ويب سائٹ کی مدد اور سپورٹ کر کے خود اپنے ہی قومی سلامتی کے معاملات کو نقصان پہنچا رہی ہے ايک لغو اور بے بنياد الزام ہے۔

امريکی حکومت حساس نوعيت کی دستاويزات کی تشہير کی حمايت نہيں کرتی اور جو افراد اس کام کو انجام دے رہے ہيں انھيں سرکاری طور پر ہماری پوزيشن اور موقف سے آگاہ کر ديا گيا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by علی خان »

بھائی صاحب اپکی نظر یہاں تک بھی ہے. اشکے بھئی اشکے.
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by اعجازالحسینی »

:rofl: :rofl: :rofl: :rofl:

بہت خوب کہا آپ نے اشفاق بھیا
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by چاند بابو »

فواد wrote:Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ کوئ تعجب کی بات نہيں ہے کہ کچھ راۓ دہندگان اور تجزيہ نگار جو ہر خبر اور واقعے کو ايک خاص زاويے سے ديکھتے ہيں وہ امريکہ کی اپنی حساس دستاويزات کی چوری اور تشہير کے واقعے کے ليے بھی الٹا امريکہ ہی کو مورد الزام قرار دے رہے ہيں۔

يہ ايک مسلم حقيقت ہے کہ وکی ليک ويب سائٹ کے اقدامات سے امريکہ کے ديگر ممالک کی حکومتوں سے باہم تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوۓ ہيں جن کے باہم تعاون سے ہم ان عالمی مسائل کے حل کے ليے کوشاں ہيں جو کروڑوں افراد سے متعلق ہيں۔ اس کے علاوہ امريکی حکومت کے ليے کام کرنے والے افراد کی زندگيوں کو بھی خطرات لاحق ہوۓ ہيں۔ اس ضمن ميں وضاحت کر دوں کہ اس طرح کی تشہير سے ايسے تمام افراد کے لیے مشکلات پيدا ہو سکتی ہيں جو جمہوريت اور ايک آزاد حکومت کے لیے دنيا بھر ميں امريکی معاونت کے ليے رابطہ قائم کرتے ہيں۔

امريکی حکومت کی سوچ اس بات سے عياں ہے کہ امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے قانونی مشير کی جانب سے وکی ليک کے مالک کے نام سرکاری طور پر ايک خط بھی جاری کيا گيا ہے جس ميں ويب سائٹ کے اقدامات کی مذمت کی گئ ہے اور اس ضمن ميں قانونی نتائج واضح کيے گۓ ہيں۔ يہ تاثر اور راۓ دينا کہ امريکی حکومت کسی بھی حوالے سے اس ويب سائٹ کی مدد اور سپورٹ کر کے خود اپنے ہی قومی سلامتی کے معاملات کو نقصان پہنچا رہی ہے ايک لغو اور بے بنياد الزام ہے۔

امريکی حکومت حساس نوعيت کی دستاويزات کی تشہير کی حمايت نہيں کرتی اور جو افراد اس کام کو انجام دے رہے ہيں انھيں سرکاری طور پر ہماری پوزيشن اور موقف سے آگاہ کر ديا گيا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
چلئے ہم اس بات پر کچھ دیر کے لئے یقین کر لیتے ہیں کہ یہ سب آپ کا کیا نہیں ہے بلکہ ایک حادثہ ہے،
تو پھر کیا اور ذرا ان سوالات کے جوابات بھی دینا پسند کریں گے جو ساری دنیا میں زبانِ زدِ عام ہیں۔

آپ کی حکومت کے مطابق وکی لیکس کو خفیہ دستا ویزا ت فراہم کرنے کے الزا ما ت میں ایک امریکی فو جی Bradley Manning اس وقت فو ج کی تحویل میں ہے اور اس سے پو چھ گچھ جا ری ہے۔ Bradley نے جسے مئی 2010 میں گرفتار کیا گیا تھا امریکی ڈیٹا بیس سے دو لاکھ پچا س ہزار (250,000) خفیہ دستا ویزات ڈا ؤ نلوڈ کر کے وکی لیکس کو فراہم کیں، یہ دستا ویزات اس وقت ڈا ون لوڈ کی گئیں تھیں جب Manning انٹیلی جنس تجزیہ کار کے طور پر عر اق میں تعینات تھا۔
تیئس سالہ Manning نے اپنے دو ست سے انٹرنیٹ پر چیٹنگ کے دوران اعتراف کیاتھا کہ اسے امریکی خفیہ دستاویزا ت تک مکمل رسائی حاصل ہے اور وہ امریکی خا ر جہ پالیسی کے متعلق ایسی معلومات اور اسکینڈل دنیا کے سامنے لا ئے گا جس سے امریکی سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن سمیت کئی امریکی حکا م کو دل کو دورہ پڑجائے گا۔ Mannig کا کہنا ہے کہ وہ یہ دستاویزا ت گانوں کی سی ڈی پر ڈاؤن لوڈ کرتا تھا اور جب اس کے کولیگ یہ سمجھ رہے ہو تے تھے کہ وہ گانے سن رہا ہے تو در حقیقت وہ خفیہ دستاویزات ڈاؤنلوڈ کر رہا ہوتا تھا۔‌‌‌
کتنا سادہ لوح ہوگا وہ شخص جو ان یاوه سرائیوں پر اعتماد کرے گا؟ کیا واقعی ایک 23 سالہ فوجی کی رسائی امریکی خفیہ دستاویزات تک، ممکن ہے؟ کیا واقعی امریکہ کی ساری خفیہ دستاویزات انٹرنیت پر دستیاب ہیں؟ اگر ایسا ہے تو امریکہ جو ایک فوجی اور سیکورٹی طرز فکر کا ملک ہے، کے راز محفوظ رہ سکیں گے؟ تو ایسے میں کیا یہی بات درست نہیں ہے کہ یہ سب ایک مذاق ہے اور امریکہ خود ہی لیڈ کررہا ہے وکی لیکس کو!!؟

لیکن اگر یہ درست ہے کہ اتنی خفیہ معلومات کی رسائی ایک عام فوجی کی پہنچ میں ہیں تو جولین آسان نے جو ایٹمی راز فاش کرنے کی دھمکی دی تھی اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ معلومات بھی اس کے پاس موجود ہیں،
اور اگر موجود ہیں تو پھر امریکہ کیوں پوری دنیا میں دندناتا پھر رہا ہے قوموں کی محفوظ بنانے کی دھن لئے اسے تو اپنے گھر میں توجہ دینی چاہئے کہ اس کا اپنا گھر ہی اتنا غیر محفوظ ہے کہ ایک تئیس سالہ فوجی اس کی اینٹ سے اینٹ بجا سکتا ہے، پہلے اپنے گھر کی تو خبر لو بعد میں اس پاکستان کے دفاع اور ایٹمی اثاثہ جات کو مضبوط بنانے کی کوشش کرنا جس کے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں ایک تئیس سالہ فوجی تو کیا کوئی اعلٰی افسر بھی نہیں جانتا ہے کہ وہ کیا ہیں اور کہاں ہیں۔
ایسے میں سب سے پہلے تو اپنے ڈیپارٹمنٹ کو جولین آسانج کے اس مطالبے کو قبول کرنے کا مشورہ دیجئے جس میں اس نے ہیلری کلنٹن کے ساتھ ساتھ کئی اعلٰی عہدیداران کے مستعفٰی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔کیونکہ ایسے حکام کو حکومت کی باگ ڈور سنبھالنے کا کوئی حق نہیں ہے جو اپنی سیکورٹی کے بارے میں اتنے لاپرواہ ہیں لیکن دنیا کی سیکورٹی کے نام پر دندناتے پھر رہے ہیں۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by فواد »

چاند بابو wrote:

پہلے اپنے گھر کی تو خبر لو بعد میں اس پاکستان کے دفاع اور ایٹمی اثاثہ جات کو مضبوط بنانے کی کوشش کرنا جس کے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں ایک تئیس سالہ فوجی تو کیا کوئی اعلٰی افسر بھی نہیں جانتا ہے کہ وہ کیا ہیں اور کہاں ہیں۔
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

اس ميں کوئ شک نہيں ہے کہ حساس سرکاری امريکی دستاويزات کی ريليز اور ان کی تقسيم ايک افسوس ناک اور قابل مذمت واقعہ ہے۔ يہ بھی ايک تسليم شدہ حقيقت ہے کہ ہر ممکن کوشش کی جانی چاہيے کہ مستقبل ميں ايسا کوئ واقعہ رونما نہ ہو۔ ليکن مختلف امريکی دفتری مراسلوں تک غیر قانونی رسائ کے ايشو کا ان سيکورٹی پروٹوکولز اور انتظامات سے تقابل کرنا جو امريکی ايٹمی ہتھياروں کی حفاظت کے ليے مخصوص کيے گۓ ہيں ناقابل فہم اور ناانصافی پر مبنی ہو گا۔ يہ دونوں معاملات بالکل غير متعلق ہيں کيونکہ يہ رسائ اور درجہ بندی کے اعتبار سے بالکل مختلف حفاظتی زمرے میں آتے ہيں۔

وکی ليک سے متعلق دستاويزات کو اس لیے خطرناک اور مختلف حکومتوں سے تعلقات کے ضمن ميں نقصان دہ قرار ديا جا رہا ہے کيونکہ يہ دستاويزات زيادہ تر ان دفتری مراسلات اور پيغامات پر مبنی ہیں جو معمول کی جانچ پڑتال اور جائزے کے عمل سے نہيں گزارے گۓ اور اس تناظر ميں نامکمل اور غير حتمی ہیں۔ ان دستاويزات کا اس طرح غیر قانونی طریقے سے ريليز کيا جانا بے شمار عالمی مسائل کے حوالے سے بھی رکاوٹ کا باعث بنا ہے۔ چونکہ ان دستاويزات ميں موجود معلومات نامکمل، غیر حتمی اور بغير کسی پس منظر اور تناظر کے ريليز کی گئ ہيں اس ليے ان کی تشريح کسی بھی انداز سے کی جاسکتی ہے۔ جيسا کہ پاکستانی اخبارات کی گزشتہ چند دنوں کی کے بے شمار غلط شہ سرخيوں سے عياں ہے۔

جہاں تک امريکہ کے ايٹمی ہتھياروں کی حفاظت کا معاملہ ہے تو اس ضمن ميں امريکی حکومت اپنی ذمہ داريوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور انٹرنيشنل ايٹمی انرجی کميشن کی جانب سے وضح کی گئ حدود اور قواعد وضوابط پر پوری طرح کاربند ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by چاند بابو »

انٹرنيشنل ايٹمی انرجی کميشن کی جانب سے وضح کی گئ حدود اور قواعد وضوابط پر پوری طرح کاربند ہے۔
جی اس کا عملی نمونہ دنیا پہلے ہی 1945 میں ہیروشیما، ناگاساکی کی صورت میں دیکھ چکی ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by فواد »

چاند بابو wrote:
جی اس کا عملی نمونہ دنیا پہلے ہی 1945 میں ہیروشیما، ناگاساکی کی صورت میں دیکھ چکی ہے۔
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

جہاں تک ہيروشيما اور ناگاساکی کا سوال ہے تو میں آپ کو ياد دلانا چاہتا ہوں کہ سال 1945 ميں امريکہ کو جاپان سے جنگ کرتے ہوۓ 4 سال کا عرصہ گزر چکا تھا۔ اگر آپ تاريخ کا جائزہ لیں تو جاپان کی توسيع پسند قوتوں نے نہ صرف يہ کہ امريکہ ميں پرل ہاربر پر حملہ کيا تھا بلکہ چين اور ساؤتھ ايسٹ ايشيا کے بڑے علاقے پر قبضہ کيا جا چکا تھا۔ سال 1945 ميں امريکہ کے سامنے صرف دو آپشنز تھے ، يا تو جاپان ميں ايک بڑی فوج اتار کر باقاعدہ ايک طويل جنگ کا آغاز کيا جاۓ يا ايٹمی ہتھيار کا استعمال کر کے جاپان کو فوری طور پر شکست پر مجبور کيا جاۓ۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ ہيروشيما اور ناگاساکی ميں بے گناہ انسانوں کی ہلاکت ايک بہت بڑا سانحہ تھا ليکن يہ بھی ايک حقيقت ہے کہ طويل المدت زمينی جنگ کی صورت ميں انسانی جانوں کا نقصان اس سے کہيں زيادہ ہوتا۔


آج کل کے معروضی حالات اور ماضی کے تجربات کی روشنی ميں امريکی حکومت دنيا بھر میں ايٹمی ہتھياروں کے استعمال کے حوالے سے واضح موقف رکھتی ہے۔

امريکی حکومت اپنے عمل سے اپنے موقف کو واضح کر رہی ہے۔ امريکی حکومت نہ صرف يہ کہ دنيا ميں ايٹمی ہتھياروں ميں کمی کی مہم ميں اہم اور قائدانہ کردار ادا کر رہی ہے بلکہ اس ضمن ميں اپنی ذمہ داری کا اداراک کرتے ہوۓ عملی اقدامات بھی اٹھا رہی ہے۔ مثال کے طور پر روس کے ساتھ امريکہ کے حاليہ معاہدے کے تحت دونوں فريقين نے يہ طے کيا ہے کہ ايٹمی ہتھياروں کی تعداد کم کر کے 1550 تک لائ جاۓ اور اس کے ساتھ ساتھ ايٹمی ہتھياروں کی ترسيل سے متعلق سازوسامان ميں بھی کمی کی جاۓ گی۔

امريکی حکومت اس حقيقت سے پوری طرح آشنا ہے کہ ايٹمی ہتھياروں ميں کمی کی کوششوں کو کاميابی سے ہمکنار کرنے کے ليے موجود ہتھياروں کی تعداد کے حوالے سے مزيد شفافيت کی ضرورت ہے۔ يہ عمل اس ليے بھی ضروری ہے تا کہ "نيو سٹارٹ ٹريٹی" ميں شموليت کے بعد تمام تر ايٹمی ہتھياروں ميں کمی کے مراحل کو طے کيا جا سکے۔ اس ميں ہر طرح کے ايٹمی ہتھيار شامل ہيں، خواہ وہ ذخيرہ شدہ ہوں يا دفاعی تياری اور حکمت عملی کا حصہ۔

يہاں ميں کچھ اہم اعداد وشمار پوسٹ کر رہا ہوں جو امريکہ کے مبينہ دوہرے معيار کے حوالے سے اٹھاۓ جانے والے عمومی سوالات اور خدشات کے جواب ميں موجودہ امريکی حکومت کے موقف کو واضح کرنے ميں معاون ثابت ہوں گے۔

ستمبر 30 2009 تک امريکی ايٹمی ذخائر ميں کل 5113 وار ہيڈز موجود تھے۔ ان اعداد وشمار کا تقابل اگر آپ ماضی سے کريں تو يہ حقيقت سامنے آتی ہے کہ سال 1967 کے آخر تک يہ تعداد 31255 تھی یعنی کہ مجموعی طور پر امريکہ 84 فيصد اپنے ايٹمی ہتھياروں ميں کمی لا چکا ہے۔ اسی طرح ديوار برلن کے منہدم ہونے کے وقت سال 1989 ميں يہ تعداد 22217 تھی یعنی گزشتہ 20 برسوں کے دوران امريکی ايٹمی ہتھياروں ميں 75 فيصد کمی کی جا چکی ہے۔ درج ذيل ميں کچھ اہم گرافس اور اعداد وشمار ہيں جو سال 1945 سے لے کر ستمبر 30 2009 تک امريکی ايٹمی ہتھياروں کے ذخيرے کے حوالے سے حقائق واضح کرتے ہیں۔

Image

Image

Image

سال 1994 سے لے کر 2009 تک امريکہ 8748 نيوکلير وار ہيڈز ترک کر چکا ہے۔ اسی طرح کئ ہزار ايٹمی ہتھيار "ريٹائرڈ" کيے جا چکے ہيں اور ترک کيے جانے کے مختلف مراحل ميں ہيں۔

Image

ستمبر 30 1991 سے لے کر ستمبر 30 2009 تک امريکہ کے "نان اسٹريجک" ايٹمی ہتھياروں میں 90 فيصد تک کمی آ چکی ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by اعجازالحسینی »

عافیہ صدیقی کی سزا کے بعد تو اتنا ہی کہوں گا



امریکہ کا جو یار ہے قوم کا غدّار ہے
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
User avatar
چاند بابو
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 22224
Joined: Mon Feb 25, 2008 3:46 pm
جنس:: مرد
Location: بوریوالا
Contact:

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by چاند بابو »

فواد wrote:جہاں تک ہيروشيما اور ناگاساکی کا سوال ہے تو میں آپ کو ياد دلانا چاہتا ہوں کہ سال 1945 ميں امريکہ کو جاپان سے جنگ کرتے ہوۓ 4 سال کا عرصہ گزر چکا تھا۔سال 1945 ميں امريکہ کے سامنے صرف دو آپشنز تھے ، يا تو جاپان ميں ايک بڑی فوج اتار کر باقاعدہ ايک طويل جنگ کا آغاز کيا جاۓ يا ايٹمی ہتھيار کا استعمال کر کے جاپان کو فوری طور پر شکست پر مجبور کيا جاۓ۔ ‌
بہت خوب یہ بھی اچھا ہے،
سب سے پہلے تو میں آپ کی عزمت کو سلام پیش کرتا ہوں،
جتنی تندہی سے آپ اپنی نوکری کر رہے ہیں اتنی دلجمعی سے اگر میں کچھ کرتا تو یقین کیجئے آج ایک سپر پاور کا صدر ہوتا اور یہ سپر پاور پاکستان ہوتی۔
لیکن خیر یہ تو میری اپنی نالائقی ہے کہ میں ایک سپر پاور کا صدر بننے سے بال بال بچ گیا۔
بہرحال آپ کو کوشش ضرور کرنی چاہئے سیاست میں آنے کی۔وہاں آپ جیسے محنتی اور باتوں کے کھلاڑیوں کی بہت ضرورت ہے۔

آپ نے میری سوالات کے جوابات میں لفظوں کی بھرمار لگا دی، جس پر :clap: :clap: :clap: :clap: :clap:

لیکن آپ نے اوپر جو دلائل دیئے ہیں انتہائی بودے اور شاید بے ہودہ بھی ہیں۔
کیا یہ دلیل کافی ہے کہ امریکہ کو 4 سالہ جنگ میں کامیابی نا ہوئی تو اس نے بم گرا کے لاکھوں بے گناہوں کو پگھلا دیا۔
بہت خوب اگر یہی ہے تو پھر کیجئے نا آغاز افغانستان اور پاکستان میں بھی کیونکہ یہاں تو چار سالوں سے بہت زیادہ وقت گزر چکا ہے۔
کیا اس ہارتی ہوئی جنگ کو جیتنے کے لئے بھی آپ کی مینجمٹ کسی ایسے ہی فیصلہ کا ارادہ رکھتی ہے۔
اگر ایسا ہے تو پھر اتنی دیر کیوں کر دی، جیسے ہی چار سال پورے ہوئے تھے ایک بم ادھر اور ایک افغانستان کے لئے کافی تھا۔
پھر یہ اتنا تردد کیوں۔
مسٹر فواد صاحب میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اس فیصلے کی قدر کرتا ہوں کہ انہوں نے آخر کار یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ پاکستان کے اندرونی حلقوں میں گھس کر امریکہ کے لئے راہیں ہموار کرنے کی کوشش کی جائے اور اسی فیصلہ کے تحت آج آپ یہاں ہمارے فورم پر موجود ہیں۔
لیکن شاید ‌آپ لوگوں نے بہانے گھڑنے والے افراد تھوڑے نالائق بھرتی کیئے ہیں،
کیونکہ اس طرح کے بودے بہانوں سے کیا خیال ہے آپ کو آپ دنیا کو یقین دلا دیں گے کہ آپ نے جو کچھ کیا تھا وہ درست تھا؟
کیا ہاری ہوئی جنگ جیتنے کا یہ طریقہ درست ہے کہ لاکھوں بے گناہوں کو آن وحدت میں موت کی نیند سلا دیا جائے؟
اور پھر ان کی لاشوں پر پاؤں رکھ کر ساری دنیا کو بتایا جائے کہ یہ سب ایک دفاعی پالیسی کا حصہ تھا اور کچھ نہیں؟
اس پر بھی بس نہیں پھر آپ یہ بھی چاہیں کہ دنیا آپ کے ان دلائل کو سن کر سرتسلیمِ خم کر لے؟

میرے بھائی جتنا کام آپ کر رہے ہو اس سے کہیں بہتر ہے کہ آپ پاکستان میں بکاؤ چند ایک اور صحافی خریدو اور اس کے ذریعے اپنے من کی بات کہو۔ کیونکہ جب آپ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا ٹھپہ لگائے یہاں پہنچتے ہو تو عوامی تعصب آپ کے سچ کو بھی جھوٹ ہی سمجھتا ہے۔

اور یہ کوئی بے جا تعصب نہیں ہے بلکہ اس کے پیچھے ہمارے داخلی معاملات میں آپ کی ضرورت سے زیادہ اڑی ہوئی ٹانگیں ہیں۔

بہرحال یہ ذہن میں رکھئے گا کہ اگر آپ چار سالہ جنگ جیتنے کے لئے ایٹم بم کا استعمال کر سکتے ہیں تو شاید ہم بھی پچھلے گیارہ سال سے آپ لوگوں کے واپسی کا مشورہ دے رہے ہیں۔تو کیا خیال ہے کہ کل اگر پاکستانی حکومت یہ فیصلہ کر لے کہ امریکہ کے خلاف ایک آدھ ایٹم بم استعمال کر لینا چاہئے تو کیسا لگے گا آپ کو۔

اور ہاں یہ تو اعدادو شمار آپ نے پیش کیئے ہیں ان کی انتہائی پست سطح بھی دنیا میں کسی بھی ملک کے پاس موجود ذخائر سے انتہائی بلند ہے۔
اب یہ مت کہنا کہ یہ قومی سلامتی کا مسئلہ ہے۔اگر آپ کی قومی سلامتی کا مسئلہ ہے تو پھر کوریا، ایران اور پاکستان سمیت سب کی قومی سلامتی کا مسئلہ ہے۔
قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے
محبتوں میں جو احسان ہو ، تمھارا ہو
میں اپنے حصے کے سُکھ جس کے نام کر ڈالوں
کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو
اعجازالحسینی
مدیر
مدیر
Posts: 10960
Joined: Sat Oct 17, 2009 12:17 pm
جنس:: مرد
Location: اللہ کی زمین
Contact:

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by اعجازالحسینی »

بہت خوب بھیا r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e r:o:s:e
[center]ہوا کے رخ پے چلتا ہے چراغِ آرزو اب تک
دلِ برباد میں اب بھی کسی کی یاد باقی ہے
[/center]

روابط: بلاگ|ویب سائیٹ|سکرائبڈ |ٹویٹر
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by فواد »

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

آپ جب بھی تاريخ کا تنقيدی تجزيہ کرتے ہیں تو لامحالہ آپ اسی نتيجے پر پہنچتے ہيں کہ يقينی طور پر غلطياں کی گئ تھيں۔ ايسے فيصلے بھی سامنے آتے ہيں جو مطلوبہ نتائج حاصل نہيں کر سکے۔ ايسی پاليسياں بھی تشکيل دی گئيں جو سو فيصد درست ثابت نہيں ہوئيں۔ تاريخی لحاظ سے اس حقيقت کا اطلاق ہر ملک اور حکومت پر ہوتا ہے۔ يہ سوچ اور اپروچ اس غير حقيقی اور مقبول جذباتی طرزفکر سے قطعی مختلف ہے جس کے مطابق سب کچھ ايک سوچی سمجھی سازش اور دنيا پر کنٹرول بڑھانے کا نتيجہ تھا۔

ميں نے کبھی يہ دعوی نہيں کيا کہ امريکی حکومت اور انتظاميہ کے اراکين عقل کل ہيں يا ہميشہ درست فيصلے کرتے ہيں۔ ميں نے اکثر اپنی پوسٹ ميں يہ بات کہی ہے کہ يقينی طور پر غلطياں سرزد ہوئ ہيں اور ايسے فيصلے بھی کيے گۓ ہيں جو وقت گزرنے کے ساتھ غلط ثابت ہوۓ ہيں۔

ميں صرف اس پس منظر، تاريخی حقائق اور تناظر کی وضاحت کرتا ہوں جن کی بنياد پر فيصلے کيے گۓ تھے اور پاليسياں مرتب کی گئيں۔ يہ نامکن ہے کہ غلطيوں سے پاک ايسی پاليسياں تشکيل دی جائيں جس سے دنيا کے سارے مسائل حل کيے جا سکيں۔ ايسا کرنا امريکہ سميت دنيا کی کسی بھی حکومت کے ليے ممکن نہيں ہے۔

ليکن ميں اس بنيادی سوچ اور نقظہ نظر سے اختلاف رکھتا ہوں جس کے تحت ہر واقعہ، بيان اور پاليسی کو سازش کی عينک سے ديکھا جاتا ہے۔ يہ سوچ فہم اور منطق کے منافی ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
علی خان
منتظم اعلٰی
منتظم اعلٰی
Posts: 2628
Joined: Fri Aug 07, 2009 2:13 pm
جنس:: مرد

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by علی خان »

مجھے تو فواد یہ نہیں معلوم کہ آپ لوگ اپنے ملک آمریکہ ہی میں کیوں نہیں بیٹھ جاتے، ہمیں اپنے ملک میں رہنے دوں اور آپ لوگ اپنے صاف ستھرے اور باقانون ملک میں اپنے روز وشب گزاروں. یہاں کیا آپ کے امریکہ کے والد صاحب کی قبر ہے جو ہر وقت کوئی نہ کوئی حکومت کا بندہ یہاں ہماری سیاست میں ٹانگ آڑانے آجاتا ہے.
فواد یہاں کچھ نہ کچھ ہے جسکی پردہ دادی ہے، ورنہ بغیر کام کےکسی کا کیا کام ...
میں آج زد میں ہوں خوش گماں نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں .
فواد
کارکن
کارکن
Posts: 83
Joined: Tue Dec 21, 2010 7:30 pm
جنس:: مرد

Re: امریکہ نے وکی لیکس کے ذریغےانکشافات خود کرائے.

Post by فواد »

اشفاق علی wrote:مجھے تو فواد یہ نہیں معلوم کہ آپ لوگ اپنے ملک آمریکہ ہی میں کیوں نہیں بیٹھ جاتے، ہمیں اپنے ملک میں رہنے دوں اور آپ لوگ اپنے صاف ستھرے اور باقانون ملک میں اپنے روز وشب گزاروں. یہاں کیا آپ کے امریکہ کے والد صاحب کی قبر ہے جو ہر وقت کوئی نہ کوئی حکومت کا بندہ یہاں ہماری سیاست میں ٹانگ آڑانے آجاتا ہے.
فواد یہاں کچھ نہ کچھ ہے جسکی پردہ دادی ہے، ورنہ بغیر کام کےکسی کا کیا کام ...

Fawad – Digital Outreach Team – US State Department


امريکی حکومت اس خطے اور دنيا ميں پاکستان کی ايک قد آور اور اہم مسلم ملک کی حيثيت تسليم کرتی ہے۔ پاکستان کا استحکام اور اس کا دفاع نا صرف پاکستان بلکہ خطے اور دنيا کے بہترين مفاد ميں ہے۔ امريکہ اور عالمی برادری يہ توقع رکھتی ہے کہ حکومت پاکستان اپنی سرحدوں کو محفوظ بنا کر پورے ملک پر اپنی رٹ قائم کرے۔ افغانستان ميں طالبان کے زير حکومت غير حکومتی عناصر کے قبضے ميں ملک کے کچھ علاقے دينے اور دہشت گردی کی آماجگاہ بننے کی اجازت دينے کا نتيجہ ہم سب کے سامنے ہے۔

سازشوں پر يقين رکھنے والے کچھ دوستوں کی راۓ کے برعکس امريکہ پاکستان ميں ايک منتخب جمہوری حکومت کو کامياب ديکھنے کا خواہ ہے جو نہ صرف ضروريات زندگی کی بنيادی سہولتيں فراہم کرے بلکہ اپنی رٹ بھی قائم کرے۔ اس ضمن میں امريکہ نے ترقياتی منصوبوں کے ضمن ميں کئ سالوں سے مسلسل امداد دی ہے۔ انتہا پسندی کی وہ سوچ اور عفريت جس نے دنيا کے بڑے حصے کو متاثر کيا ہے اس کے خاتمے کے لیے يہ امر انتہائ اہم ہے۔

تمام تر معاشی مسائل کے باوجود امريکی حکومت ہر ممکن امداد فراہم کر رہی ہے۔ يہ امداد محض تربيت اور سازوسامان تک ہی محدود نہيں ہے بلکہ اس ميں فوجی اور ترقياتی امداد بھی شامل ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDig ... 320?v=wall
Post Reply

Return to “سیاست”