میں نے کیا سیکھا؟

متفرق ویڈیوز جو کسی بھی موضوع سے متعلق ہوں
Post Reply
وارث اقبال
کارکن
کارکن
Posts: 69
Joined: Wed May 30, 2012 10:36 am
جنس:: مرد

میں نے کیا سیکھا؟

Post by وارث اقبال »

میں نے زندگی میں کیا سیکھا؟
جو کم زور ہو اُسے دبا دو جو مضبوط ہواُس سے دب جاؤ، زندگی میں کبھی سچ نہ بولو ورنہ گردن کٹوانے کے لئے تیار ہو جاؤ۔ قوت ملے تو فرعون بن جاؤ اور قوت نہ ملے تو مظلوم ۔ دید لحاظ، آنکھوں کی شرم گئی بھاڑ میں ، بس اپنے اندر بیٹھے ہوئے انسان کو تھپکیاں دیتے رہو’’ شاباش تم جیسا تو دنیا میں پیداہی نہیں ہوا۔ ‘‘ خود کوعالمِ وقت جانو اور دوسروں کو جاہلِ مطلق۔ اپنے علم سچائی کو ہر ممکن ثابت کر و چاہے اُسے دیمک چاٹ چکی ہو۔ ہر کسی کو دوست کہو اور دوست بناؤ کیونکہ یہ دوست اس وقت کام آتے ہیں جب اپنی گردن کٹ رہی ہو تو شاہ کے سامنے دوست کی گردن پیش کردو۔ اپنی زبان کو عادی بناؤ کہ وہ اپنے شاہ کی تعریفیں کرے کیونکہ شاہ کو تعریفیں سننا بہت پسند ہوتا ہے ۔ اور اگر شاہ یہ کہے کہ سچ بولو تو کبھی سچ بولنے کی غلطی نہ کرو چاہئے شاہ نے تمہاری ماں کے پیٹ سے جنم لیا ہو۔ یہ یاد رکھو شاہ کبھی بھی اپنے دشمن کی قربانی نہیں دیتا بلکہ ہم جیسے کسی نالائق کو مقتل لے جاتا ہے۔ ہر طرح کی زیادتی کرو، رحم کو اندر سے نکال دو اور اپنے ہر عمل کو خدا سے منسوب کردو، مثلا جو اللہ کو منظور ہو وہی ہوگا، کسی کو نوکری سے نکالنا ہو تو یہ کہیں رزق دینا تو اللہ کا کام ہے ، کسی پر ظلم کرنا ہو تو یہ کہیں انسان جو بوتا ہے وہی کاٹتا ہے ۔ اور اگر یہ سب کچھ اپنی طرف آ جائے تو ایسے مظلوم بنیں کہ لوگ بلی کے منہ میں پکڑے ہوئے کبوتر کو بھی ظالم کہیں۔ اوہ ! یہ کیا کیا ؟ میں تو سچ کہنے لگا ۔
سور ی جو کچھ میں نے کہا وہ غلط ہے یقین مانئیے ایسا بالکل نہیں ، خوشامد کریں، غیبتیں کریں، اور ظلم کی تلوار مزید زور سے تھام لیں۔ اور دیوانوں کی باتوں کی طرف دھیان نہ دھریں۔ بد کردار لوگوں کو منتخب کریں کیونکہ ہم خود کون سادودھ سے نہائے ہوئے ہیں۔ خود کچھ نہ کریں، نہ کہیں۔۔۔ مسیحا کا انتظار کریں اور کسی ایسےرہبر کا راستہ دیکھیں جو آسمان سے اترا ہو اوروہی کہے جو لوگوں کے دل میں اتر جائے۔ بس اپنے مذہب اور عقیدے کو درست جانیں اور دوسروں کو غلط کیوں کہ فرشتے نے ہمیں ہی بتایا ہے کہ تمہارا عقیدہ درست ہے۔۔ دوسروں کا غلط۔۔۔ غلط کو درست کرنا بھی ہمارا فرض ہے اس لئے دوسروں کو اپنے مذہب اور عقیدے کے مطابق بنا لو چاہے ۔ یوں جب سب اپنے عقیدے کے لئے تلوار چلائیں گے تو لوگ ایک دوسرے کو مارناشروع ہوجائیں گے۔ انسان سکڑتے سکڑتے قصبوں اور ذاتوں تک سکڑ آئے گا۔ بس یہی وہ حل ہے۔ اپنے نظریات لئے سب مٹ جائیں گے۔ اور پھر جنم لے گی ایک نئی دنیا۔۔ ترو تازہ ۔۔۔ پاک۔۔۔ تقسیم اورطبقہ بندی سے پاک
اگر ایسا نہیں چاہتے تو پھر اپنا احتساب کر لو ، دوسروں کو انسان سمجھو، دوسروں کی ذات اور عقیدے کو اتنی ہی عزت دو جتنی اپنی ذات اور عقیدے کو دیتے ہو۔۔۔ اپنے اندر چھپے ہوئے انسان کو جانو۔۔ جعلی رہبروں کے پیچھے چلنے کی بجائے اپنے اندر کے رہبر کو جگاؤ۔۔۔۔ اپنے دلوں میں سمندروں جتنی گہرائی اور صحراؤں جتنی وسعت پیدا کرو۔
Post Reply

Return to “متفرق”